کولکاتہ: خاتون ڈاکٹر کے قتل کے خلاف جونیئر ڈاکٹروں کا احتجاج جاری، 24 گھنٹے میں مطالبات نہ ماننے پر بھوک ہڑتال کا انتباہ

Source: S.O. News Service | Published on 5th October 2024, 12:05 PM | ملکی خبریں |

کولکاتہ ، 5/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کولکاتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ انصاف کے حصول کے لیے مشتعل جونیئر ڈاکٹروں نے جمعہ کی شام اپنی 'مکمل کام ہڑتال' واپس لینے کا فیصلہ کیا، لیکن انہوں نے ممتا حکومت کو واضح کیا کہ اگر ان کے مطالبات 24 گھنٹے کے اندر پورے نہیں کیے گئے تو وہ غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال کریں گے۔ ڈاکٹروں نے اپنے حقوق کے تحفظ اور مریضوں کی بھلائی کے لیے عزم کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے فوری کارروائی کی توقع کی ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران، ایک جونیئر ڈاکٹر نے کہا کہ مریضوں کی بھلائی کو ذہن میں رکھتے ہوئے، ہم نے 'مکمل کام بند' کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن ہم مغربی بنگال  حکومت کے خوف کی وجہ سے ایسا نہیں کر رہے ہیں۔ اگر 24 گھنٹے کے اندر ہمارے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو ہم بھوک ہڑتال پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ آج صبح ان کے احتجاجی مارچ کے دوران ان کے ایک ساتھی پر پولیس نے حملہ کیا۔

ایک جونیئر ڈاکٹر نے کہا کہ ہمارے دو ساتھی سڑک کے قریب (دھرمتل میں) ہمارا انتظار کر رہے تھے جنہیں پولیس نے مارا پیٹا۔ ہمیں اس کی وجہ معلوم نہیں ہے۔ ہم یہاں پرامن ریلی نکال رہے تھے اور ہمیں یہاں پریس کانفرنس کرنے کی اجازت دی گئی۔ ہم پولیس اہلکاروں کے اس رویے کی مخالفت کرتے ہیں۔ پولیس کو معافی مانگنی ہوگی ورنہ ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ 

اس سے قبل، 9 اگست کو آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک ساتھی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے بعد ڈاکٹروں نے 42 دن تک مکمل 'کام ہڑتال' کر دی تھی۔ انہوں نے 21 ستمبر کو ریاستی حکام کے ساتھ بات چیت کے بعد اپنی ہڑتال ختم کر دی اور ضروری خدمات کو بحال کر دیا تاہم گزشتہ ہفتے ان پر سرکاری کالج آف میڈیسن اور ساگر دتہ ہسپتال میں حملہ کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے 1 اکتوبر کو اپنی 'کام ہڑتال' دوبارہ شروع کی۔

ایک نظر اس پر بھی

گجرات میں بلڈوزر کارروائی پر عدالت نے تشویش کا اظہار کیا، مگر پابندی عائد نہیں کی

پورے ملک میں بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ کی پابندی کے باوجود، گجرات کے گیر سومناتھ میں سومناتھ مندر کے قریب 112 سال پرانی درگاہ، مسجد اور قبرستان سمیت 9 عمارتوں کے خلاف بلڈوزر کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔ اس معاملے پر سپریم کورٹ نے سخت ردعمل تو ظاہر کیا، مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ ...

چھتیس گڑھ: سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں 36 نکسلی ہلاک

  اطلاع مل رہی ہے کہ چھتیس گڑھ کے نکسل متاثرہ نارائن پور اور دنتے واڑہ اضلاع کی سرحد پر سیکورٹی فورسز اور نکسلیوں کے درمیان تصادم میں 36 نکسلی مارے گئے ہیں۔ دنتے واڑہ کے اضلاع میں سیکورٹی فورسز کے جوانوں کو نکسل مخالف آپریشن کے لیے بھیجا گیا تھا۔ جائے وقوعہ سے بڑی تعداد میں ...

شاہی عیدگاہ پارک میں لکشمی بائی کا مجسمہ: دہلی ہائی کورٹ نے متعلقہ ایجنسیوں کو معائنہ کرنے کا حکم دیا

دہلی کے شاہی عیدگاہ پارک میں رانی لکشمی بائی کا مجسمہ نصب کرنے کے معاملے پر جمعہ کو دہلی ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران، عیدگاہ مینجمنٹ کمیٹی کے وکیل نے بتایا کہ مجسمہ پہلے ہی نصب کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے متعلقہ ایجنسیوں کو ہدایت کی کہ وہ ایک تین رکنی ٹیم تشکیل دے کر موقع کا ...

بہار میں سیلاب کی تباہی: 45 لاکھ متاثر، عوامی احتجاج میں شدت، پولیس پر پتھراؤ

بہار میں جمعہ کو سیلاب کی صورتحال بدستور سنگین رہی، حالانکہ کئی ندیوں میں پانی کی سطح کم ہوئی ہے۔ مظفر پور میں متاثرہ افراد نے امدادی کارروائیوں کی کمی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکیں بلاک کر دیں۔ یہ معلومات سرکاری اہلکاروں نے فراہم کیں۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ (ڈی ایم ڈی) کے ...

آئینی ترمیم کے ذریعے ریزرویشن کی حد 50 فیصد سے بڑھا کر 75 فیصد کی جائے، شرد پوار کا مطالبہ

 این سی پی-ایس پی کے رہنما شرد پوار نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ آئینی ترمیم کے ذریعے ریزرویشن کی حد کو 50 فیصد سے بڑھا کر 75 فیصد کرنے پر غور کرے۔ انہوں نے خاص طور پر مہاراشٹر میں مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کے مسئلے پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا، جس پر حالیہ دنوں میں ...