بھٹکل میں پھیل رہا ہے ڈینگی بخار؛ کئی مریضوں کا مینگلوراسپتالوں میں ہورہا ہے علاج

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 29th September 2023, 1:41 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 28/ستمبر(ایس او نیوز) شہر میں ایک طرف وقفہ وقفہ سے بارش کا سلسلہ جاری ہے وہیں ہرطرف مچھروں کی بھرمارپائی جارہی ہے، ایسے میں مچھروں سے پھیلنے والی وباء ڈینگی بخار بھی تیزی کے ساتھ پھیلنے کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔ چونکہ بھٹکل کے اکثر لوگ سرکاری اسپتال میں اپنا علاج نہیں کراتے اور پرائیویٹ اسپتالوں کا رُخ کرنے کے بعد سیدھے مینگلوریا اُڈپی اسپتالوں کا رُخ کرتے ہیں،اس بناء پر ڈینگی بخارمیں مبتلا مریضوں کا صحیح اعداد وشمارپیش کرنا ممکن نہیں ہے۔ البتہ مختلف ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق بھٹکل میں ابھی بھی قریب 50 مریض ڈینگی کے بخارمیں مبتلا ہیں جس میں سے 19 مریضوں کی حالت اتنی خراب ہے کہ اُنہیں مختلف اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے، جبکہ دیگرپرائیویٹ کلینک اور اسپتالوں کے ڈاکٹروں سے رجوع ہوتے ہوئے اپنے گھروں میں ہی علاج کروارہے ہیں۔

بھٹکل مسلم جماعت مینگلور کے فعال رکن محمد اشرف سعدا نے بتایا کہ اب تک 25 سے زائد مریض جو ڈینگی بخار میں مبتلا تھے، مینگلورو کے مختلف اسپتالوں سے علاج کرانے کے بعد ڈسچارج ہوچکے ہیں، فی الحال مینگلور کے مختلف اسپتالوں میں 15 مریض ایڈمٹ ہیں جس میں اے جے اسپتال میں چار، ہائی لینڈ اسپتال میں چار، یونیٹی اسپتال میں تین، کے ایم سی اسپتال میں دو، اتھینا اور فادر مُلر اسپتال میں ایک ایک مریض ڈینگی کے مرض سے جوج رہے ہیں۔ ان کے علاوہ دو تین دن میں کم ازکم ایک بخارمیں مبتلا مریض مینگلور پہنچ رہے ہیں اور مختلف ڈاکٹروں کے ذریعے اپنا علاج کروارہے ہیں۔

بھٹکل میڈیکل آفسرڈاکٹرسویتا کامتھ نے بتایا کہ بھٹکل سرکاری اسپتال میں ڈینگی بخار کے 12 مریض اپنا علاج کروارہے ہیں، جس میں سے دو لوگ کچھ زیادہ بیمار ہونے کی وجہ سے اسپتال میں ایڈمٹ ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سرکاری اسپتال میں ایچ ون اے ون کے بھی آٹھ مریض ہیں، اور H1N1 میں مبتلا  ایک مریضہ دو روز قبل فوت بھی ہوئی ہے۔ سرکاری اسپتال میں چھ مریض Leptospirosis نامی بخار میں بھی مبتلا ہیں، یہ بیماری جانوروں کے ذریعے انسانوں میں پھیلتی ہے۔

بھٹکل ویلفیراسپتال کے انچارج ابوالاعلیٰ برماور نے بتایا کہ ان کے اسپتال میں بھی کئی مریض بخارکی وجہ سے اسپتال میں ایڈمٹ تھے، جس میں کئی ایک کی رپورٹ ڈینگی پوزیٹو تھی، فی الحال ڈینگی بخار میں مبتلا دو مریض اسپتال میں ایڈمٹ ہیں اورعلاج جاری ہے، انہوں نے بتایا کہ کافی مریض صحت یاب ہوکرڈسچارج ہوچکے ہیں، البتہ بعض کومینگلوربھی شفٹ کیا گیا ہے، بھٹکل کے دیگر پرائیویٹ اسپتالوں میں بھی ڈینگی کے مریض ایڈمٹ ہوسکتے ہیں۔ اسی طرح بھٹکل کے مریض کنداپور اور منی پال اسپتالوں میں بھی پہنچ کراپنا علاج کروانا ممکن ہے۔

تیزی سے پھیلنے والے ڈینگی بخار کو لے کر بھٹکل کے عوام سخت پریشان ہیں اورتشویش میں مبتلا ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ ڈینگی بخاربھٹکل کے پرانے محلوں میں پھیل گیا ہے اور مینگلورکے اسپتالوں میں ایڈمٹ زیادہ تر مریض پرانے محلوں بالخصوص جامعہ اسٹریٹ، مشما اسٹریٹ، قاضیا اسٹریٹ، صدیق اسٹریٹ اور خلیفہ اسٹریٹ سے تعلق رکھتے ہیں۔

Dengue fever outbreak in Bhatkal; Many patients admitted to hospitals in Mangalore
 

کیا کہتے ہیں عوام: بھٹکل کے عوام کا کہنا ہے کہ مخصوص مچھروں سے پھیلنے والا ڈینگی بخار کرونا سے بھی زیادہ خطرناک ہے، کرونا وباء کے موقع پرجس طرح بھٹکل کے سماجی ادارے وباء کو ختم کرنے کے لئے متحرک ہوکر کام کررہے تھے، اسی طرح ڈینگی بخار کو بھی جڑسے اُکھاڑ پھیکنے کے لئے اِن اداروں کو آگے آکر مورچہ سنبھالنے کی ضرورت ہے۔ عوام کے مطابق قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنطیم اور رابطہ سوسائٹی کو میڈیکل ٹیمیں ترتیب دینی چاہئے اور محلہ وار کمیٹیوں کی مدد سے جن گھروں میں بھی بخار کے مریض پائے جاتے ہوں، اُن کا پتہ لگا کر فری علاج فراہم کرنے کی طرف توجہ دینی چاہئے۔

عوام کا کہنا ہے کہ اکثر لوگوں کے پاس علاج معالجہ کے لئے مالی وسائل نہیں ہیں، لیکن لوگ ڈینگی جیسے مہلک مرض سے علاج کرانے کے لئے دوسروں سے قرض لے کر ڈینگی مریضوں کو مینگلور اسپتال لے جاکرعلاج کروانے پرمجبور ہیں۔

مچھروں کا خاتمہ کیسے کریں ؟ ڈینگی ہویا دیگر بخار، یہ سبھی مچھروں سے پھیلتے ہیں، لیکن پچھلے کئی سالوں سے بھٹکل میونسپالٹی یا پنچایتوں کی طرف سے مچھرمار دواوں کا چھڑکاو نہیں کیا جارہا ہے، یہی وجہ ہے کہ تقریبا پورے شہر میں مچھروں کی بھرمار پائی جاتی ہے۔ عوام کا تعلقہ انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ مچھروں کے خاتمے کا مناسب انتظام کیا جائے۔ ڈینگی سے متاثرہ علاقوں میں میڈیکل ٹیمیں روانہ کی جائیں اورعوام کو راحت پہنچائی جائے۔

مینگلور جماعت، مریضوں کی رہنمائی کے لئے متحرک: بھٹکل سے جن مریضوں کو بھی مینگلورشفٹ کرایا جاتا ہے، اگروہ مینگلور جماعت سے رابطہ کرتے ہیں تو بھٹکل مسلم جماعت مینگلورکی طرف سے اُن کی ہرممکن رہنمائی کی جائے گی اورضروری تعاون فراہم کیا جائے گا۔ اس تعلق سے جماعت کے صدرایس ایم ارشد نے بتایا کہ جماعت کے رضاکارعوام کی خدمت کے لئے ہمیشہ تیارہیں، جماعت کی میڈیکل کمیٹی جس کے کنوینرسعود محتشم ہیں، ان کے ساتھ ٹیم میں محمد اشرف سعدا، مولوی داود خلیفہ، فہد شاہ بندری، غفران احمد ڈی ایف، محمد حُسین کھروری اوراشفاق محتشم کی خدمات سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔ اس تعلق سے اشرف سعدا سے موبائل نمبر9742530050 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل - ہوناور اسمبلی حلقے کے لئے 15 ہزار کروڑ روپے فنڈ فراہم کیا جائے گا ۔ وزیر منکال وئیدیا کا اعلان

بھٹکل - ہوناور حلقے کے رکن اسمبلی اور وزیر منکال وئیدیا نے ماروکیری میں عوامی رابطے کے اجلاس میں کہا کہ گزشتہ مرتبہ جب میں رکن اسمبلی بنا تھا تو میں نے اپنے حلقے کے لئے 1500 کروڑ روپے فنڈ فراہم کیا تھا ۔ اب جبکہ میں وزیر بنا ہوں تو اپنے حلقے کے لئے 15 ہزار کروڑ روپے فنڈ لانے کی کوشش ...

بھٹکل میں ریت سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ لے کر زبردست احتجاجی مظاہرہ؛ ہنگامہ آرائی کے دوران اے سی کو سونپا گیا میمورنڈم

بھٹکل میں گذشتہ چھ ماہ سے ریت کی سپلائی بند ہونے کے خلاف مختلف تعمیراتی اداروں کے ذمہ داران اور تعمیراتی  کاموں کے مزدوروں نے آج بدھ کو بھٹکل میں زبردست احتجاج کیا اور ریت سپلائی بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

کاروار: اُترکنڑا ضلع انتظامیہ نے کسانوں کے لئے کیا چاول خریداری رجسٹریشن مراکز کا آغاز

موجودہ مانسون سیزن کے دوران، ضلع ڈپٹی کمشنر کے. لکشمی پریا نے فوڈ ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ ضلع کے کسانوں سے چاول کی خریداری کے لئے کم از کم معاون قیمت (ایم ایس پی) اسکیم کے تحت رجسٹریشن مراکز قائم کریں۔

موڈبیدری میں بس اور اسکوٹر کے درمیان ٹکر کے بعد ہجوم نے کیا پتھراو - تین گھنٹے تک چلا احتجاج

نیشنل ہائی وے 169 پر میجارو توداڑ میں انجینئرنگ کالج کے قریب ایک پرائیویٹ بس نے اسکوٹر کو ٹکر ماری جس کے نتیجے میں اسکوٹر پر سوار دونوں خواتین شدید زخمی ہوگئے ۔ حادثے کے بعد مشتعل مقامی افراد اور طلبہ کے ہجوم نے حادثے کا سبب بننے والی بس پر پتھراو کیا اور احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

بھٹکل میں ریت کا مسئلہ سنگین، قریب ہزار کروڑ کے تعمیراتی کام ٹھپ؛ ٹھیکیداروں اور انجینئروں سمیت چھ تنظیموں نے بدھ کو احتجاج کرنے کا کیا اعلان

بھٹکل میں گذشتہ چھ ، سات ماہ سے جاری ریت کی قلت نے تعمیراتی شعبے کو مفلوج کر دیا ہے، جس کے باعث تقریباً ایک ہزار کروڑ روپے کے تعمیراتی منصوبے تعطل کا شکار ہوچکے ہیں۔ ضلع اور تعلقہ انتظامیہ کو متعدد درخواستیں دینے اور ڈسٹرکٹ منسٹر سے بارہا اپیل کے باوجود بھی اس سنگین مسئلے کا ...