دہلی میں فضائی آلودگی کی خطرناک صورت حال، متعدد علاقوں میں اے کیو آئی 400 سے تجاوز
نئی دہلی، 5/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) ملک کی قومی راجدھانی دہلی میں فضائی آلودگی تشویش ناک حد تک بڑھ رہی ہے۔ آلودگی کی شدت کی وجہ سے یہاں کی فضاؤں میں دھند چھا گئی ہے، جو روزمرہ کی زندگی پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ متعدد علاقوں میں فضائی آلودگی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس نے شہریوں کے لیے صحت کے مسائل اور مشکلات پیدا کر دی ہیں۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق منگل کی صبح 7 بجے دہلی کے آنند وہار کا اے کیو آئی 457، علی پور کا 391، اشوک وہار کا 418، چاندنی چوک کا 317، دوارکا کا 404، آئی ٹی او کا 343، جہانگیرپوری کا 440، لودھی روڈ کا 320 اور روہنی کا 401 درج کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ غازی آباد کے اندرپورم کا 269، لونی کا 400، وسندھرا کا 353 اور نوئیڈا سیکٹر 62 کا اے کیو آئی 345 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جبکہ گروگرام کے سیکٹر 51 میں 283 اور وکاس سدن میں 324 اے کیو آئی درج کیا گیا ہے۔
قبل ازیں وزیر ماحولیات گوپال رائے نے دہلی میں بڑھتی فضائی آلودگی کی وجہ ہوا کی کم رفتار کو بتایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس اہم معاملے پر مستعد ہے اور فعال طور پر کام کر رہی ہے۔ تمام متعلقہ محکموں کے ذریعے فضائی آلودگی روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو لے کر دہلی سیکریٹریٹ میں منگل کو جائزہ میٹنگ بلائی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گوپال رائے نے 23 اکتوبر کو اس معاملے میں مرکزی حکومت کو ایک خط لکھا تھا اور اس کے بعد مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان کی صدارت میں گزشتہ دنوں ہوئی ورچوئل میٹنگ میں بھی اس معاملے کو رکھا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی حکومت آلودگی سے متعلق گرین دہلی ایپ پر حاصل ہوئی تقریباً 88 فیصد شکایتوں کا نپٹارہ کر چکی ہے۔ ایپ کے توسط سے ابھی تک 81418 شکایتیں آئی ہیں، جن میں سے 71558 سے زائد شکایتوں کا نپٹارہ کیا جا چکا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گوپال رائے نے 23 اکتوبر کو اس معاملے میں مرکزی حکومت کو ایک خط لکھا تھا اور اس کے بعد مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان کی صدارت میں گزشتہ دنوں ہوئی ورچوئل میٹنگ میں بھی اس معاملے کو اٹھایا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی حکومت آلودگی سے متعلق گرین دہلی ایپ پر حاصل ہونے والی تقریباً 88 فیصد شکایتوں کا ازالہ کر چکی ہے۔ ایپ کے ذریعے ابھی تک 81418 شکایتیں موصول ہوئیں ہیں، جن میں سے 71558 سے زائد شکایتوں کا ازالہ کیا جا چکا ہے۔