دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین انتخابات کا نتیجہ 21 نومبر کو متوقع، 27 ستمبر کو ہوئی تھی ووٹنگ

Source: S.O. News Service | Published on 13th November 2024, 5:17 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 13/نومبر (ایس او  نیوز/ایجنسی) دہلی یونیورسٹی طلبا یونین کے انتخابات کے نتائج کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ڈی یو طلبا یونین کے نتائج 21 نومبر کو جاری ہوں گے۔ یونیورسٹی افسران کے مطابق تقریباً دو ماہ کے طویل انتظار کے بعد نتائج سامنے آئیں گے۔ انتخابات 27 ستمبر کو ہوئے تھے، اور عام طور پر نتائج اگلے دن ہی آ جاتے ہیں، مگر کچھ وجوہات کی بنا پر اس بار یہ تاخیر ہوئی۔

دراصل انتخاب کے وقت یونیورسٹی میں بڑے پیمانے پر پوسٹر چسپاں کیے گئے تھے۔ اس وہج سے دہلی ہائی کورٹ نے انتخاب کے ریزلٹ پر روک لگا دی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ یونیورسٹی میں لگائے گئے پوسٹر ایک ہفتہ میں صاف کیے جائیں اور جن مقامات پر پوسٹر لگائے گئے تھے وہاں پر رنگ و روغن کیا جائے۔ وقت پر صاف صفائی نہ ہونے کی وجہ سے ووٹوں کی گنتی میں تاخیر ہوئی۔ اب ایک افسر نے جانکاری دی ہے کہ سنٹرل پینل اور کالج نمائندوں دونوں کے لیے ووٹوں کی گنتی 21 نومبر کو صبح 8.30 بجے الیکشن کمیشن کی ٹیم کی موجودگی میں دہلی یونیورسٹی کانفرنس سنٹرل میں شروع ہوگی۔

دہلی یونیورسٹی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کو اگزامنیشن ڈپارٹمنٹ کے ایک اسٹرانگ روم میں رکھا ہے، جس کی نگرانی پولیس ٹیم کی طرف سے کی جا رہی ہے۔ دہلی یونیورسٹی کے ایک افسر نے کہا کہ 21 نومبر کی ووٹ شماری کے لیے تیاریاں چل رہی ہیں۔ بیشتر صفائی کا کام پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے۔ شفافیت بنائے رکھنے کے لیے الیکشن کمیشن کی ٹیم کی موجودگی میں ای وی ایم اور بیلٹ باکس کھولے جائیں گے۔

واضح رہے کہ ڈی یو ایس یو کے سنٹرل پینل کے لیے پولنگ میں، جس میں صدر، نائب صدر، سکریٹری اور جوائنٹ سکریٹری کے عہدے شامل ہیں، ای وی ایم کا استعمال کیا گیا تھا۔ دوسری طرف کالج نمائندوں کے انتخاب کے لیے بیلٹ پیپر کا استعمال ہوا تھا۔ 11 نومبر کو ایک فیصلے میں دہلی ہائی کورٹ نے ریزلٹ پر لگی روک کو مشروط طور پر ہٹا دیا تھا۔ عدالت نے یونیورسٹی کو سبھی پوسٹر ہٹائے جانے کی شرط کے ساتھ 26 نومبر کو یا اس سے قبل نتائج جاری کرنے کی اجازت دی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

سپریم کورٹ نے جھارکھنڈ اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی تقرریوں کی سی بی آئی تحقیقات پر روک لگا دی

سپریم کورٹ نے جھارکھنڈ اسمبلی میں 2005 سے 2007 کے درمیان کی جانے والی مبینہ غیر قانونی تقرریوں کی سی بی آئی تحقیقات پر جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے حکم کو کالعدم قرار دے دیا۔ یہ حکم ہائی کورٹ نے شیوشنکر شرما کی مفاد عامہ کی درخواست پر 23 ستمبر کو جاری کیا تھا، جس میں سی بی آئی تحقیقات کی ...

اتر پردیش: طلباء کے احتجاج میں اکھلیش یادو کی حمایت، کہا "ہم آپ کے ساتھ ہیں"

اتر پردیش کے پریاگ راج میں جاری طلباء کی تحریک کے حوالے سے سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے ایک بار پھر بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔ اکھلیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس تحریک کے بارے میں مسلسل پوسٹس کیں۔ جمعرات کو جب احتجاج کرنے والے طلباء کو زبردستی منتشر کیا گیا، ...

راہل گاندھی کا مودی پر حملہ: "آئین کی کتاب خالی نہیں، اس میں غریبوں اور محروم طبقات کی آواز شامل ہے"

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے آج مہاراشٹر کے نندوربار میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کیا، جہاں انھوں نے مرکز کی مودی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاست کی مہایوتی حکومت پر بھی سخت تنقید کی۔ راہل گاندھی نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کو دو مختلف نظریات کی جنگ قرار دیتے ہوئے ...

راجستھان ضمنی انتخاب: ایس ڈی ایم پر حملے کے بعد فرار آزاد امیدوار نریش مینا گرفتار

راجستھان کے ٹونک ضلع میں دیولی-اونیارا اسمبلی حلقے کے ضمنی انتخابات کے دوران آزاد امیدوار نریش مینا کے پرتشدد رویے کے باعث گاؤں سمراوتا میں کشیدگی پھیل گئی۔ اطلاعات کے مطابق نریش مینا نے ایس ڈی ایم کو تھپڑ مارا، جس کے بعد حالات بگڑ گئے۔ بدھ کی رات سے پولیس نے نریش مینا کی ...

بابا صدیقی قتل کیس میں بڑا انکشاف، شوٹر نے اسپتال کے باہر موجودگی کی تصدیق کردی

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما بابا صدیقی کے قتل کیس میں ایک اہم موڑ سامنے آیا ہے، جہاں مشتبہ شوٹر شیوکمار گوتم نے پولیس کے سامنے اہم انکشافات کیے ہیں۔ کرائم برانچ کی تفتیش کے دوران گوتم نے بتایا کہ بابا صدیقی پر حملہ کرنے کے بعد وہ لیلاوتی اسپتال پہنچا تھا تاکہ ان ...

عدالت نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا

دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے دہلی وقف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں عام آدمی پارٹی (عآپ) کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ ان کے خلاف کارروائی کے لیے ضروری قانونی منظوری حاصل نہیں کی گئی تھی، جس کے باعث ان کی رہائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اس فیصلے کے ...