بینگلورو میں وارنٹ کے بغیر اے پی سی آر نیشنل سکریٹری ندیم خان کو گرفتار کرنے کی کوشش ۔اے پی سی آر سمیت پی یو سی ایل نے کیا ایف آئی آر خارج کرنے کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | Published on 2nd December 2024, 10:50 AM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

بینگلورو،  2/ دسمبر (ایس او نیوز) حقوق انسانی کے معروف جہد کار اور ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سوِل رائٹس (اے پی سی آر) کے نیشنل  سکریٹری  ندیم خان کو دہلی پولیس کی طرف سے  بینگلورو میں ہراساں کرنے اور کسی وارنٹ کے بغیر انہیں گرفتار کرنے کی  کوشش کرنے کی واردات پیش آئی، جس کے خلاف بینگلورو سمپیگے ہلّی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی ہے ۔
     
دہلی پولیس کے خلاف ندیم خان کے بھائی نے بینگلورو پولیس کے پاس جو شکایت درج کروائی ہے اس کے مطابق دہلی پولیس نے یہ غیر قانونی کارروائی 30 نومبر کو شام پانچ بجے کے قریب انجام دی ۔ دہلی پولیس کی ٹیم میں چار افسران تھے جس میں سے ایک نے خود کو شاہین باغ پولیس اسٹیشن کا ایس ایچ او بتایا تھا ۔ چار پولیس افسران پر مشتمل اس گروپ نے کسی وارنٹ یا نوٹس کے بغیر ان کی رہائش گاہ میں غیر قانونی طور پر داخل ہو کر ندیم خان اور اہل خانہ کے ساتھ زور زبردستی اور  ڈرانے دھمکانے  کا معاملہ کیا ہے ۔ 
    
شکایت میں کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس کی ٹیم نے انہیں بتایا کہ کل دوپہر کے 12:48 بجے ندیم خان کے خلاف دہلی میں ایف آئی آر درج ہوئی ہے اور ندیم کی تلاش میں وہ یہاں آئے ہیں ۔ ایف آئی آر کی نقل طلب کرنے پر آن لائن نقل دکھائی گئی ۔ دہلی پولیس یونیفارم میں نہیں تھی ۔ رات آٹھ بجے کے قریب بینگلورو سمپیگے ہلّی پولیس اسٹیشن کے تین پولیس افسران بھی ہماری رہائش گاہ پر پہنچے ۔ اس کے بعد ہمیں پتہ چلا کہ دہلی پولیس ٹیم نے مقامی پولیس کو اس کارروائی سے آگاہ نہیں کیا تھا ۔ رات کے 9 بجے تک گھر کے پہلے منزلے پر بیٹھ کر ندیم سے پوچھ تاچھ کرتے رہے اور انہیں اپنے ساتھ دہلی تک چلنے کے لئے اصرار کرتے رہے ۔ اس طرح نوٹس، سمن یا وارنٹ کے بغیر دہلی پولیس کے ایس ایچ او اور دیگر تین افسران پانچ گھنٹے تک گھر کے اندر بیٹھ کر دھمکاتے رہے ۔ 
    
شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس نے جن دفعات کے تحت ندیم خان کے خلاف معاملہ درج کیا ہے اس میں سزا تین سال کم ہونے کی وجہ سے اس میں پہلے نوٹس جاری کرنا چاہیے ۔ لیکن دہلی پولیس نے اس ضابطے کی پابندی نہیں کی ہے ۔ ندیم کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے قبل 29 نومبر کے دن دیر رات کو دہلی پولیس کے 20 افسران نے  اے پی سی آر کے دہلی دفتر میں گھسنے کی کوشش کی تھی ۔ 
    
شکایت میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہلی پولیس کی مجرمانہ دھمکیوں، اختیارات کے بے جا استعمال اور غیر قانونی طور پر گھر میں گھسنے کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے ۔ ندیم اور گھر والوں کی جان کو درپیش خطرے اور قانون کے غلط استعمال سے تحفظ فراہم کیا جائے ۔ 
    
اے پی سی آر کا بیان :اس معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے اے پی سی آر کے ریاستی جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ محمد نیاز  نے کہا کہ دہلی پولیس نے ندیم خان کے خلاف ایف آئی آر میں جو سیکشنس لگائے ہیں ان میں گرفتاری سے پہلے نوٹس جاری کرنا چاہیے ۔ اس ضمن میں سپریم کورٹ نے رہنما اصول بتائے ہیں ۔ ان ضوابط کی پابندی کیے بغیر ہی ندیم  خان کو غیر قانونی طور پر گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گھر میں داخل ہونے والے پولیس والوں کے پاس شناختی کارڈز بھی نہیں تھے ۔  
    
انہوں نے بتایا کہ ندیم خان 'نفرت کے خلاف ہم ایک ہیں' نامی تنظیم کے بھی عہدیدار ہیں اور وہ 'بھارت جوڑو' مہم کے بھی عہدیدار ہیں ۔ یہ بات بالکل صاف ہے کہ انہیں بدنیتی کے ساتھ قانونی معاملات میں پھنسانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ اس سے پہلے کہ دہلی پولیس اپنے برے مقاصد میں اور آگے بڑھے ، عدالت کو اس میں مداخت کرنا چاہیے ۔ انہوں نے ندیم خان کے خلاف درج کی گئی ایف آر او کو بھی خارج کرنے کا مطالبہ کیا۔
    
وکیل اور سماجی خدمت گار ونئے شرینواس نے کہا کہ "دہلی پولیس نے ندیم خان کے معاملے میں جو رویہ اپنایا ہے وہ بالکل مناسب نہیں ہے ۔ اس سے شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں ۔ اس سے قانون پر عوام کا اعتماد اور بھروسہ کمزور ہوتا ہے ۔ ندیم اور اے پی سی آر والے بے زبانوں کی آواز بن کر جو کام کر رہے ہیں، اسی وجہ سے انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ ان کو اس طرح نشانہ بنانا قابل مذمت ہے ۔ کرناٹکا حکومت کو اس ضمن میں آگے بڑھ کر کارروائی کرنی چاہیے ۔"
    
پی یو سی ایل نے کی مذمت :دی پیوپلس یونین فار سوِل لبرٹیز (پی یو سی ایل) نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے دہلی پولیس کی طرف سے کی گئی اس غیر قانونی حرکت کی کڑی مذمت کی ہے ۔  بیان میں کہا گیا ہے  کہ دوپہر کے وقت دہلی میں ایف آئی آر درج کرنے کے ساتھ شام پانچ بجے بینگلورو میں ندیم کے بھائی کی رہائش گاہ پر دہلی پولیس کی ٹیم پہنچتی ہے جس سے لگتا ہے کہ وہ بڑی عجلت میں ہیں ۔ کسی وارنٹ یا قانونی طریقہ کار پر عمل کیے بغیر ہی دہلی پولیس کی ٹیم ندیم خان اور اس کے اہل خانہ کو 6 گھنٹے تک ڈرانے دھمکانے اور زور زبردستی کرنے میں لگی رہی ۔ پھر رات پونے گیارہ بجے کے قریب ان کے گھر پر نوٹس چپکائی گئی جس میں ندیم کو تفتیش کے لئے شاہین باغ پولیس اسٹیشن پہنچنے کے لئے کہا گیا تھا ۔ 
    
پی یو سی ایل کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سوشیل میڈیا پر دائیں بازو کے گروپس ندیم خان کو برابر نشانہ بناتے رہے کیونکہ وہ پولیس کی زیادتیوں اور ہجومی تشدد میں ریاست کی شمولیت کے زاویے سے شدید تنقید کرتے ہیں ۔ ماب لنچنگ اور ہجومی تشدد کے خلاف آواز اٹھانے کی وجہ سے خان اور اے پی سی آر کے خلاف بدنیتی پر مبنی سوشیل میڈیا مہم چلائی جا رہی  ہے ۔ ندیم خان اور ان کے گروپ نے پچھلے دنوں دہلی میں ایک نمائش کا اہتمام کیا تھا جس میں منافرت کی بنیاد پر ہوئے جرائم اور ہجومی تشدد پر سپریم کورٹ کے فیصلوں کو اجاگر کیا گیا تھا ۔ 
    
پی یو سی ایل نے  ندیم خان کے خلاف درج ایف آئی آر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صاف طور پر اظہار خیال کی آزادی پر حملہ اور سوِل لبرٹیز اور دستوری حقوق کے لئے آواز اٹھانے  جیسے اقدامات کو جرم قرار دینے کی کوشش ہے ۔ اس کے علاوہ پی یو سی ایل نے غیر قانونی طور پر گھر میں گھسنے اور زور زبردستی کرنے والے دہلی شاہین باغ پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن ہاوس آفیسر کے خلاف فوجداری قانون کے تحت کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔  

ایک نظر اس پر بھی

قوم کا استحصال ۔۔ لیڈروں کا کمال ۔۔۔۔۔ از قلم : مدثر احمد شیموگہ

گذشتہ دنوں کرناٹک حکومت نےہبلی میں توہین رسالت ﷺ کے تعلق سے ہونے والے فسادات میں ملوث ہونے کا الزام جھیل رہے کئی نوجوانوں کے مقدموں کو واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا ، اس فیصلے کو ریاستی حکومت نے ایسے ہی نہیں کیا بلکہ ہبلی کی انجمن کمیٹی کی جانب سے مسلسل کی جانے والی جدوجہد اس ...

کرناٹک بورڈ نے 2025 کے پی یو سی سال دوم اور ایس ایس ایل سی امتحانات کا ٹائم ٹیبل جاری کیا، تفصیلات ویب سائٹس پر دستیاب

کرناٹک اسکول ایگزامینیشن اینڈ ایویلیوایشن بورڈ (KSEAB) نے 2025 کے لیے 2nd PUC اور SSLC کے امتحانات کا ٹائم ٹیبل جاری کر دیا ہے۔ یہ ٹائم ٹیبل KSEAB کی سرکاری ویب سائٹس kseab.karnataka.gov.in اور pue.karnataka.gov.in پر دستیاب ہے۔ کرناٹک کے 2nd PUC امتحانات یکم مارچ سے شروع ہوں گے اور 19 مارچ تک جاری رہیں گے، جبکہ ...

آئینہ دکھا تو رہے ہیں، مگر دھندلا سا ہے،ای وی ایم: جمہوریت کی حقیقت یا ایک بڑا تنازع؟۔۔۔۔۔از : عبدالحلیم منصور

بھارت، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے طور پر جانا جاتا ہے، اپنے انتخابی نظام میں ای وی ایم (الیکٹرانک ووٹنگ مشین) کے استعمال کو لے کر طویل عرصے سے متنازعہ رہا ہے۔ ای وی ایم کے استعمال کو جہاں ایک طرف انتخابی عمل کی شفافیت اور تیزی کے دعوے کے ساتھ پیش کیا گیا ہے، وہیں دوسری طرف اس کے ...

ویمن انڈیا موؤمنٹ کی سہ ماہی مہم"خواتین کی حفاظت: ایک اجتماعی ذمہ داری " کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر

ویمن انڈیا موؤمنٹ (WIM)نے گزشتہ 2اکتوبر 2024کو نئی دہلی میں مہاتما گاندھی کے یوم پیدائش کے موقع پر"خواتین کی حفاظت ایک اجتماعی ذمہ داری "کے عنوان سے ملک گیربیداری مہم کا آغاز کیا۔جس  کا اختتامی اجلاس گنگاوتی، کرناٹک میں 2دسمبر 2024کومنعقد ہوا۔

مہاراشٹر اور ہریانہ میں بی جے پی کی فتح پر سوال: اروند کیجریوال نے کیا سازش کا دعویٰ

دہلی اسمبلی انتخابات 2025 قریب آتے ہی سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے رہنما اروند کیجریوال نے بی جے پی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عوام کے ووٹوں کو غیر مؤثر بنانے کی سازش کر رہی ہے۔ کیجریوال نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے ہزاروں ...

دہلی کی فضائی حالت میں بہتری، اے کیو آئی 200 سے نیچے گرنے پر راحت

دسمبر کے آغاز کے ساتھ دہلی-این سی آر کے باشندوں کو فضائی آلودگی میں کمی سے خاصی راحت محسوس ہو رہی ہے۔ بدھ کے روز مسلسل چوتھے دن راجدھانی کی ہوا کے معیار میں بہتری درج کی گئی۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق، صبح 7 بجے انڈیا گیٹ علاقے میں ایئر کوالیٹی انڈیکس (اے کیو ...

راجستھان: جھالاواڑ میں ایک ہی خاندان کے 4 افراد کی پراسرار موت، سوسائڈ نوٹ ملا

راجستھان کے جھالاواڑ ضلع کے گنگا دھار تھانہ کے تحت جیتا کھیڑی گاؤں میں ایک ہی خاندان کے 4 افراد کی پراسرار موت کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ منگل کے روز پیش آنے والے اس افسوسناک واقعے میں شوہر، بیوی اور ان کے دو بچوں کی جان چلی گئی، جن میں ایک سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ مرنے والوں کی شناخت ...

ہماچل اور جموں و کشمیر میں برفباری، شمالی ہندوستان میں ٹھنڈی ہواؤں سے سردی کی شدت میں اضافہ

دسمبر کے آغاز کے ساتھ ہی سردی نے اپنا رنگ جمانا شروع کر دیا ہے۔ میدانی علاقوں میں ہلکی ٹھنڈ محسوس کی جا رہی ہے، جبکہ پہاڑی خطوں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد کے قریب پہنچ گیا ہے۔ ہماچل اور کشمیر کے متعدد علاقوں میں شدید سردی کے ساتھ دھند نے بھی زندگی کو متاثر کیا ہے، اور کئی مقامات ...

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی انخلاء کے حق میں ہندوستان کی حمایت

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد کے حق میں  ہندوستان نے  ووٹ دیا جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے  کہ وہ 1967 سے قابض فلسطینی علاقوں، بشمول مشرقی یروشلم سے انخلاء کرے۔ قرارداد میں مغربی ایشیا میں ایک جامع، منصفانہ اور پائیدار امن کے قیام کی اپیل کو بھی دہرایا گیا ...