کیجریوال کے سابق وزیر ستیندر جین پر رشوت کا نیا الزام
نئی دہلی،7/جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) عام آدمی پارٹی کے رہنما اور دہلی حکومت کے محکمہ تعمیرات عامہ (پی ڈبلیو ڈی) کے سابق وزیر ستیندر جین کی مشکلات میں اضافہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ وہ پہلے ہی منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل میں بند ہیں اور اب ان پر 7 کروڑ روپے رشوت لینے کا الزام لگایا گیا ہے۔ دہلی کے گورنر نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ اس معاملے میں گورنر نے مرکزی وزارت داخلہ کو خط بھی لکھا ہے۔
ستیندر جین پر سی سی ٹی وی لگانے میں تاخیر پر عائد جرمانہ معاف کرنے کے عوض کمپنی سے 7 کروڑ روپے کی رشوت لینے کا الزام ہے۔ ستیندر جین پہلے ہی پیسوں کے خرد برد کے معاملے میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ 30 مئی 2022 کو ای ڈی نے ستیندر جین کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا۔ اس کے بعد وہ ضمانت پر باہر آگئے۔ تاہم سرجری کے بعد انہیں دوبارہ تہاڑ جیل بھیج دیا گیا۔
ای ڈی نے ستیندر جین پر چار مختلف کمپنیوں کے ذریعے رقم کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اس رقم سے زمین خریدی گئی اور زمین خریدنے کے لیے پہلے سے لیے گئے قرض کی قسط ادا کردی گئی۔ انہیں 30 مئی 2022 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے ضمانت کے لیے کئی درخواستیں دائر کیں لیکن ہر بار ان کی درخواست ضمانت مسترد کردی گئی۔ 26 مئی کو انہیں سرجری کے لیے ضمانت مل گئی۔
تاہم سرجری کے بعد جیسے ہی ان کی صحت ٹھیک ہوئی، انہیں دوبارہ جیل بھیج دیا گیا۔ عام آدمی پارٹی کے کئی لیڈر منی لانڈرنگ کیس میں جیل میں ہیں۔ سنجے سنگھ طویل عرصے تک جیل میں رہنے کے بعد ضمانت پر باہر ہیں۔ ادھر منیش سسودیا اور اروند کیجریوال جیل میں ہیں۔ اس معاملے میں ای ڈی کی جانچ چل رہی ہے اور سی بی آئی بھی جانچ کر رہی ہے۔ ای ڈی منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی تحقیقات کر رہی ہے، جبکہ سی بی آئی بدعنوانی اور رشوت ستانی کے الزامات کی جانچ کر رہی ہے۔