عدالت نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا
نئی دہلی، 14/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے دہلی وقف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں عام آدمی پارٹی (عآپ) کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ ان کے خلاف کارروائی کے لیے ضروری قانونی منظوری حاصل نہیں کی گئی تھی، جس کے باعث ان کی رہائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد امانت اللہ خان کے جیل سے باہر آنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
راؤز ایونیو کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے دائر کی گئی سپلیمنٹری چارج شیٹ کو تسلیم کرنے سے بھی انکار کر دیا ہے۔ ای ڈی نے امانت اللہ خان کے خلاف اضافی چارج شیٹ داخل کی تھی۔ عدالت نے یہ بھی تبصرہ کیا ہے کہ کیس میں خان کے خلاف کافی ثبوت موجود ہیں، تاہم مناسب منظوری کے بعد ہی عدالت اس معاملے پر غور کر سکتی ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ امانت اللہ خان پر دہلی وقف بورڈ میں بھرتیوں کے ذریعے رقم حاصل کرنے، اور اپنے قریبی افراد کے نام پر جائیداد خریدنے کے الزامات ہیں۔ ان پر 2018 سے 2022 تک دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے وقف املاک کو لیز پر دے کر مالی فائدہ حاصل کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔
اس کیس میں ای ڈی نے مریم صدیقی کو بھی شریک ملزم بنایا تھا، مگر عدالت نے اس بات کا ذکر کیا کہ ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں ہے۔ عدالتی حکم کے بعد امانت اللہ خان کو فوری طور پر راحت مل گئی ہے اور ان کی رہائی کا عمل بھی ممکن ہو گیا ہے۔