دہلی جیل میں بند بھٹکل کے عبدالواحد سدی باپا کوعدالت نے رہا کرنے کا دیا حکم؛ پیر کو جیل سے آئیں گے باہر
بھٹکل 31 مارچ (ایس او نیوز) بھٹکل کے عبدالواحد سدی باپاجن کو ممنوعہ دہشت گرد تنظیم انڈین مجاہدین کا ممبرہونے اور ملک میں 2007 کے بعد سے رونما ہونے والے بم دھماکوں کی سازش رچنے کے الزامات کے تحت گرفتارکیا گیا تھا، آج جمعہ کو پٹیالہ ہاوس کورٹ نے تمام الزامات سے بری کرتے ہوئے رہاکرنے کا حکم دیا ہے۔
ساحل آن لائن سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے عبدالواحد کے وکیل ایم ایس خان نے بتایا کہ عبدالواحد پیر کو جیل سے باہر آئیں گے۔ ایم ایس خان نے بتایا کہ عدالت نے چارج فریم پر بحث کے بعد ملزم عبدالواحید سدی باپا کے ساتھ ساتھ دو دیگر ملزمین اریز خان اور منظر امام کو بھی مقدمہ سے ڈسچارج کردیا ہے۔
Delhi court acquitts Bhatkal youth after seven years
ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء ہند قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزاراعظمی نے تین لوگوں کی رہائی کے احکامات جاری ہونے پر پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے بتایا کہ آٹھ سال قبل ملزمین کو جن الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا آج اسے عدالت نے قبول کرنے سے ہی انکار کردیا اور مقدمہ سے ڈسچارج کردیا یعنی عدالت نے یہ فیصلہ صادر کیا کہ ان کے خلاف مقدمہ چلایا ہی نہیں جاسکتا۔
عبدالواحد سدی باپا کو 20/ مئی 2016 کو قومی تفتیشی ایجنسی NIA نے نئی دہلی اندرا گاندھی انٹر نیشنل ائیر پورٹ سے گرفتار کرنے کی بات کہی تھی این آئی اے نے عبدالواحید پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ انڈین مجاہدین تنظیم کے چیف یاسین بھٹکل کا قریبی رشتہ دار ہے اور وہ دبئی میں رہتے ہوئے انڈین مجاہدین نامی تنظیم سے جڑنے کے لئے لوگوں کو آمادہ کرتا تھا۔ عبدالواحد پر یہ بھی الزام تھا کہ وہ دبئی میں فنڈ جمع کیا کرتا تھا جس کا استعمال ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دینے کے لئے کیا جاتا تھا۔
عبدالواحد سدی باپا کی رہائی کے تعلق سے بھٹکل میں ان کے گھروالوں سے رابطہ نہیں ہوسکا۔