دہلی میں راشن کارڈ تقسیم میں بے قاعدگیاں، تحقیقات کا مطالبہ، قصورواروں پر مقدمہ درج کرنے کی اپیل

Source: S.O. News Service | Published on 17th October 2024, 1:21 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،17/اکتوبر(ایس او نیوز/ایجنسی) دہلی کے سابق وزیر برائے خوراک و شہری ترسیل، ہارون یوسف نے مطالبہ کیا ہے کہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر عام آدمی پارٹی کی حکومت کی جانب سے 14.64 لاکھ درخواست دہندگان کو راشن کارڈ نہ دینے کی وجوہات کی تحقیقات کرائیں، نہ کہ صرف 90,000 افراد کے معاملے کی اور اس بے ضابطگی میں ملوث وزراء، لیڈران اور حکام کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے جائیں۔

خیال رہے کہ حال ہی میں دہلی میں راشن کارڈ کی تقسیم میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے دہلی کے چیف سیکریٹری کو عام آدمی پارٹی (عآپ) حکومت کی جانب سے 90000 غریب لوگوں کو راشن کارڈ جاری نہ کرنے کی مبینہ ناکامی کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ اس الزام کے جواب میں عآپ حکومت نے اسے بے بنیاد، بدنیتی پر مبنی، جھوٹا اور شرارت پر مبنی قرار دیا ہے۔

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے دفتر راجیو بھون میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ترجمان آلوک شرما کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہارون یوسف نے الزام لگایا کہ 2013 میں کانگریس کے اقتدار چھوڑنے کے وقت دہلی میں تقریباً 35 لاکھ راشن کارڈ ہولڈرز تھے اور اب یہ تعداد تقریباً نصف رہ گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیجریوال حکومت نے جان بوجھ کر کوئی نیا راشن کارڈ جاری نہیں کیا، حالانکہ ہر سال دہلی کی آبادی میں 4 سے 5 لاکھ کا اضافہ ہوتا ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں دہلی کی آبادی تقریباً 2.5 کروڑ تک پہنچ گئی ہے، جس میں سے 40 فیصد غریب ہیں جو سبسڈی والے راشن کے حقدار ہیں۔

ہارون یوسف نے کہا کہ 2012-13 میں جب مرکز میں کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت نے فوڈ سیکورٹی ایکٹ منظور کیا، تو اس کا مقصد دہلی کے 72 لاکھ راشن کارڈ ہولڈرز کو رعایتی نرخوں (جیسے 2 روپے فی کلو گندم اور 3 روپے فی کلو چاول) پر اناج فراہم کرنا تھا۔ ان لوگوں کو جو راشن کارڈ نہیں رکھتے تھے، 600 روپے فی فرد اور 4800 روپے فی خاندان دیے جانے تھے تاکہ وہ اپنے لیے راشن خرید سکیں اور اس اسکیم کے تحت 2 لاکھ لوگ فائدہ اٹھا رہے تھے۔ تاہم، کیجریوال حکومت نے اس اسکیم کے تحت ایک بھی نیا مستحق نہیں بنایا، جبکہ یہ تعداد 4 لاکھ تک پہنچنی چاہیے تھی۔ ہارون یوسف نے مزید کہا کہ فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے مطابق، جو بھی شخص راشن کارڈ کے حصول کا اہل ہے، وہ ریاستی حکومت سے فوڈ سیکورٹی الاؤنس حاصل کرنے کا حق دار ہے، مگر عام آدمی پارٹی کی حکومت نے اس اسکیم کو جان بوجھ کر نافذ نہیں کیا۔

دریں اثنا، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ترجمان، آلوک شرما نے الزام لگایا کہ دہلی میں راشن کی فراہمی سب سے بڑا گھوٹالا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیجریوال حکومت غریبوں سے ان کا رعایتی اناج چھین کر ذخیرہ اندوزوں اور کالا بازاروں کو دے رہی ہے، جس کے لیے مرکزی حکومت اور کیجریوال حکومت دونوں قصوروار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ ملک کے 80 کروڑ لوگوں کو مفت راشن فراہم کر رہی ہے، جبکہ دہلی حکومت غریبوں کا راشن چھین کر منافع خوروں کو دے رہی ہے۔ 2015 میں دہلی میں 2400 راشن دکانیں تھیں اور پچھلے 10 سالوں میں یہ تعداد کم ہو کر صرف 500 رہ گئی ہے، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ غریبوں کو ان کا مفت راشن فراہم نہیں کیا جا رہا۔

ایل جی نے راشن کارڈوں کی تقسیم میں بے ضابطگیوں کے حوالہ سے تحقیقات کا حکم اپوزیشن لیڈر وجیندر گپتا کی جانب سے لکھے گئے خط کی بنیاد پر دیا ہے خط میں انہوں نے عآپ حکومت پر ہزاروں خاندانوں کو ضروری غذائی اشیاء سے محروم رکھنے اور انہیں راشن کارڈ نہ جاری کرنے کا الزام لگایا تھا۔ وجیندر گپتا نے لیفٹیننٹ گورنر کی جانب سے تحقیقات کے حکم کا خیرمقدم کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ عآپ حکومت نے پسماندہ اور دلت طبقوں کا استحصال کیا ہے اور ان کے منہ سے کھانا چھین لیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

سپریم کورٹ نے شہریت قانون کی دفعہ ’6A‘ کو برقرار رکھا، 1966 سے پہلے آسام آنے والے مہاجرین کے حقوق محفوظ

سپریم کورٹ آف انڈیا نے جمعرات کے روز ایک تاریخی فیصلے میں شہریت قانون 1955 کی دفعہ ’6A‘ کو آئینی قرار دیا ہے۔ یہ دفعہ آسام میں یکم جنوری 1966 سے پہلے آنے والے مہاجرین کو ہندوستانی شہریت دینے کی اجازت دیتی ہے۔ پانچ رکنی بینچ، جس کی سربراہی چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کر رہے ...

موسم کی کروٹ: دن میں گرمی، رات میں سردی، بہار کے 12 اضلاع میں بارش کی پیشگوئی

بہار میں مانسون کی وداعی کے بعد موسم کا مزاج بدل رہا ہے۔ رات کو ٹھنڈ بڑھ رہی ہے اور دن میں دھوپ کھل رہی ہے۔ ریاست میں پُوروا اور پچھوا ہوا کی سمت مسلسل تبدیل رہی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 24 گھنٹے کے دوران موسم میں تھوڑی تبدیلی آئے گی، ہوا دھیمی چلے گی اور سمت بھی بدلے گی۔ ...

کیا ہریانہ کی 20 اسمبلی سیٹوں پر پھر سے کرایا جائے گا انتخاب؟ سپریم کورٹ میں عرضی داخل

ہریانہ اسمبلی انتخاب کا نتیجہ سامنے آ چکا ہے اور 17 اکتوبر کو بی جے پی لیڈر نائب سنگھ سینی وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف بھی لینے والے ہیں۔ اس درمیان 20 اسمبلی سیٹوں کو لے کر تذبذب والی حالت برقرار ہے۔ ایک طرف کانگریس نے الیکشن کمیشن سے تحریری شکایت کی ہے جس میں 20 اسمبلی سیٹوں پر ...

دہلی: بی جے پی کے اعلانات سے ظاہر ہو گیا کہ اس کے پاس دہلی کی ترقی سے متعلق کوئی لائحہ عمل نہیں: دیویندر یادو

دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے آج بی جے پی کے ذریعہ دہلی اسمبلی انتخاب کے پیش نظر کیے گئے کچھ اعلانات پر شدید حملہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ دہلی میں اسمبلی الیکشن سے پہلے بی جے پی نے کیجریوال کی ’مفت کی ریوڑیاں‘ بانٹنے والی سیاست کو بنیاد بنا کر آج جو اعلان ...

جموں و کشمیر میں تشکیل ’انڈیا اتحاد‘ کی حکومت انصاف، امیدوں اور برکت والی ہوگی: راہل گاندھی

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے آج جموں و کشمیر کے نومنتخب وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی حلف برداری تقریب میں شرکت کی۔ نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ کی اس حلف برداری تقریب کے بعد راہل گاندھی نے کہا کہ ’’انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس‘ (انڈیا) کی یہ ...