سمندری طوفان میچونگ سے چینائی میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر ہوئی آٹھ؛ آندھرا میں بھی ایک لڑکے کی موت؛ میچونگ آج آندھرا اور اُڈیشہ کے ساحل سے ٹکرانے کے پیش نظرالرٹ جاری
بنگلور5/ ڈسمبر (ایس او نیوز) سمندری طوفان میچونگ کی آمد سے پیر کو چینائی میں جو تباہی مچی تھی اور پانچ لوگوں کی موت واقع ہوئی تھی، آج ایک بچہ سمیت مزید چار لوگوں کی موت واقع ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے جس کے ساتھ ہی طوفان اور سیلاب سے متاثرہ ساحلی اضلاع میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر نو ہوگئی ہے۔ آندھرا پردیش کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سی ناگراجو نے بتایا کہ آندھرا پردیش کے تروپتی ضلع میں ایک 4 سالہ لڑکا دیوا گرنے سے ہلاک ہوگیا اس طرح طوفان کے ٹکرانے سے قبل ہی آندھرا میں ایک موت درج کی گئی ہے، جبکہ تمل ناڈو میں آٹھ لوگوں کی موت واقع ہوچکی ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق محکمہ موسمیات نے اطلاع دی ہے کہ سمندری طوفان Michaung آج منگل کو اوڈیشہ اور آندھرا کے ساحل سے ٹکرانے کا خدشہ ہے۔ اورسمندری طوفان میچونگ کے ٹکرانے سے کئی گھنٹے قبل ہی تمام علاقوں میں سیلاب سے تباہی مچی ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق جنوبی ہندوستان میں ہورہی شدید بارشوں سے سڑکیں زیر آب آگئیں ہیں، جہاں محکمہ موسمیات نےوارننگ جاری کی ہے کہ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران ریاست کے کچھ حصوں میں 200 ملی میٹر (8 انچ) سے بھی زائد بارش ہوسکتی ہے، جس کو دیکھتے ہوئے کم از کم 8,000 لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ بارش اور آندھی نے بجلی کی تاریں بھی اکھاڑ دیں ہیں جبکہ کئی درخت اکھڑ گئے ہیں۔ آندھرا پردیش میں 140 سے زیادہ ٹرینوں اور 40 پروازوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔
خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ شدید سمندری طوفان Michaung چند گھنٹوں کے اندرآندھرا کے باپٹلا ضلع سے ٹکراسکتا ہے جس کو دیکھتے ہوئے رہائشیوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
باپٹلا ضلع کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وکول جندال کے حوالے سے خبررساں ادارہ پی ٹی آئی نے خبر دی ہے کہ ضلع کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارش کے نتیجے میں 10 درخت جڑ سے اکھڑ گئے ہیں جبکہ ندی نالوں میں پانی بھرنے کی وجہ سے قریب 12 پلوں کے اوپر سے پانی بہہ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گھاس پوس کے کچے مکانوں میں رہنے والے لوگوں کومحفوظ علاقوں میں منتقل کیا گیا ہے اور متاثرہ لوگوں کے لئے 21 سائیکلون شیلٹرز قائم کیے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ بارش کے پیش نظر گجپتی ضلع کے تمام پرائمری،ہائیر پرائمری، ہائی اسکول اور آنگن واڑی مراکز کو 6 دسمبر تک بند رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
رپورٹوں کے مطابق یہ طوفان آج منگل کو کچھ ہی گھنٹوں میں آندھرا پردیش کے نیلور اور مچلی پٹنم کے درمیان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ جس کو دیکھتے ہوئے آندھرا سمیت اڈیشہ کے ساحلی اضلاع میں پہلے سے الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
اڈیشہ کے تینوں بندرگاہوں کو خطرہ نمبر دو کے ساتھ نشان زد کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے منگل کو اوڈیشہ کے پانچ اضلاع میں شدید سے شدید تر بارش کی وارننگ جاری کی ہے۔ اور ماہی گیروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سمندر میں نہ اُتریں۔
بتاتے چلیں کہ چینائی کے کئی نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ بنا ہوا ہے جس کو دیکھتے ہوئے تقریباً 15000 لوگوں کو آودی اور تامبرم نامی علاقوں سے نکال کر ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ چنئی میں 200 اور دوسرے مضافات میں 100 سے زائد ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔