کانگریس کا لوک سبھا اسپیکر کو خط: نظم و ضبط اور شائستگی کی ضمانت دینے کا مطالبہ
نئی دہلی ، 11/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کانگریس نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھا ہے، جس میں بی جے پی کے ایم پی نیشی کانت دوبے کے راہل گاندھی کے خلاف دیے گئے نامناسب تبصروں کو پارلیمانی ریکارڈ سے حذف کرنے کی اپیل کی ہے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے واضح کیا کہ اسپیکر کے فیصلے کے بعد ہی کانگریس موجودہ سرمائی اجلاس میں قانون سازی کے عمل میں شرکت کرے گی۔
کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے "ایکس" پر گورو گوگوئی کا خط شیئر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارلیمنٹ کی موثر کارروائی کے لیے پرعزم ہے اور اسپیکر کو آگے کے اقدامات کے لیے تجاویز دی ہیں۔ انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ آیا مودی حکومت واقعی پارلیمنٹ کی کارروائی جاری رکھنا چاہتی ہے یا نہیں؟
گوگوئی نے اسپیکر کو یاد دلایا کہ 5 اور 6 دسمبر کو لکھے گئے پچھلے خطوط میں کانگریس نے دوبے کے نامناسب اور غیر پارلیمانی تبصروں پر اپنی شدید تشویش ظاہر کی تھی، جن میں راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی پر سنگین الزامات لگائے گئے تھے۔
گوگوئی نے مطالبہ کیا کہ اسپیکر اس معاملے کی جانچ کریں اور غیر مناسب الفاظ کو پارلیمانی ریکارڈ سے ہٹانے کا فیصلہ سنائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد کانگریس اجلاس کے ایجنڈے میں شامل قانون سازی کے امور پر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
خیال رہے کہ دوبے نے 5 دسمبر کو لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں پر الزام لگایا تھا کہ وہ غیر ملکی تنظیموں کے ذریعے ہندوستانی پارلیمنٹ، حکومت اور معیشت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس پر شدید ہنگامہ ہوا اور اجلاس کی کارروائی متاثر ہوئی۔
مزید برآں، کانگریس کے ایم پی ہیبی ایڈن نے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر بی جے پی کے رہنما سمبت پاترا کے خلاف خصوصی استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس دیا ہے۔ ایڈن نے کہا کہ پاترا کا تبصرہ نامناسب اور آئینی معیار کی خلاف ورزی کرنے والا ہے۔