کے سی وینوگوپال کا رانچی میں خطاب: جھارکھنڈ میں دوبارہ انڈیا اتحاد کی حکومت بنے گی
رانچی، 2/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے جمعہ کے روز جھارکھنڈ کے سینئر رہنماؤں اور مختلف لوک سبھا و اسمبلی حلقوں کے مبصرین کے ساتھ رانچی میں انتخابی حکمت عملی پر بات چیت کی۔ اس تقریب کا عنوان 'سمواد' تھا، جہاں وینوگوپال نے یہ دعویٰ کیا کہ ریاست میں اگلے پانچ سال کے لیے ایک بار پھر انڈیا اتحاد کی حکومت قائم ہونے کی توقع ہے۔
وینوگوپال نے کہا کہ ریاست میں ہمارا اتحاد مضبوط حالت میں ہے اور ہر حلقہ میں عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہو رہی ہے۔ رانچی کے ایک بینکوئٹ ہال میں منقعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہمیں بوتھ سے لے کر ضلع، ریاست اور مرکزی سطح پر کوآرڈنیشن بنا کر انتخابی مہم چلانی ہے۔ حکومت نے گزشتہ پانچ سالوں میں جو کام کیے ہیں، اس سے عوام کو مطلع کرانا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں بی جے پی کی تخریب کاری والی پالیسیوں سے عوام کو روشناس کرانا ہوگا، یہ انتہائی ضروری ہے۔
کانگریس لیڈر نے واضح لفظوں میں کہا کہ حریف پارٹیوں کی سازشوں پر ہمیں نظر رکھنی ہوگی اور ان کے کسی بھی غلط منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دینا ہے۔ اس موقع پر جھارکھنڈ کانگریس انچارج غلام احمد میر نے پارٹی کی طرف سے چلائے جانے والے تشہیری مہم اور بوتھ مینجمنٹ کی باریکیوں پر اپنی بات رکھی۔ ساتھ ہی ریاستی کانگریس صدر کیشو مہتو کملیش، کانگریس قانون ساز پارٹی کے لیڈر رامیشور اراؤں، سابق مرکزی وزیر سبودھ کانت سہائے نے لیڈران و کارکنان سے پورے جوش کے ساتھ انتخابی مہم میں شامل ہونے کی اپیل کی۔
تقریب میں اتحادی پارٹیوں کے ساتھ تال میل بنا کر تشہیری مہم کا خاکہ اور اسٹار پرچارکوں کی انتخابی تقاریب کی تیاریوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران مختلف ضلعوں اور اسمبلی حلقوں کے آئے نمائندوں نے ایک ایک سیٹ کی زمینی حالت پر اپنی بات رکھی۔ کچھ لیڈروں نے پارٹی کے کچھ امیدواروں کے تئیں اپنی ناخوشی بھی ظاہر کی جس پر ہنگامہ بھی پیدا ہو گیا۔ اس سلسلے میں جب ریاستی انچارج غلام احمد میر سے سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ تقریب میں کچھ باہری لوگ گھس آئے تھے جنھوں نے ہنگامہ کرنے کی کوشش کی۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کے تمام لیڈران و کارکنان متحد ہیں اور ان میں کسی طرح کی نااتفاقی نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جھارکھنڈ کی 30 اسمبلی سیٹوں پر کانگریس اپنے امیدوار کھڑے کر رہی ہے۔ حالانکہ کانگریس کی 2 سیٹوں (چھترپور اور وشرام پور) میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے بھی اپنے امیدوار اتار دیے ہیں۔ ایسے میں ان دونوں سیٹوں پر کانگریس اور آر جے ڈی کے درمیان دوستانہ مقابلے کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔