بی جے پی خواتین کے لیے ’بلاتکاری جنتا پارٹی‘ بن چکی ہے: کانگریس
نئی دہلی،2/جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی) بنارس ہندو یونیورسٹی کی طالبہ سے اجتماعی عصمت دری معاملے میں بی جے پی آئی ٹی سیل کے تین افسران کی گرفتاری کے بعد کانگریس نے پیر کو بی جے پی کو شدید الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا۔ کانگریس نے کہا کہ بی جے پی خواتین کے لیے ’بلاتکاری جنتا پارٹی‘ بن چکی ہے۔ اس کا نعرہ ’بیٹی بچاؤ‘ کا ہے، لیکن وہ ’بیٹی رلاؤ‘ والا کام کر رہی ہے۔ یہ بیان کل ہند خاتون کانگریس کی کارگزار صدر نیٹا ڈیسوزا نے دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ اس دوران ان کے ساتھ کانگریس لیڈر ڈولی شرما بھی موجود تھیں۔
میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے نیٹا ڈیسوزا نے کہا کہ بنارس ہندو یونیورسٹی میں دو ماہ قبل ایک طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری ہوئی تھی۔ اس واقعہ کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج میں تینوں ملزمین صاف دکھائی دیے۔ ان کے نام کنال پانڈے، ابھشیک چوہان اور سکشم پٹیل ہیں۔ ہی سبھی بی جے پی آئی ٹی سیل کے فعال عہدیدار ہیں۔ بی جے پی ایک طرف کہتی ہے کہ ’بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ‘، لیکن سچائی یہ ہے کہ بی جے پی خواتین کے لیے ’بلاتکاری جنتا پارٹی‘ بن چکی ہے۔بی جے پی کا نعرہ بیٹی بچاؤ کا ہے، لیکن کام بیٹی رلاؤ والا کر رہی ہے۔ اتر پردیش میں آج خواتین خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہی ہیں۔
نیٹا ڈیسوزا نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے ہی پارلیمانی حلقہ بنارس میں ایک طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری ہوئی اور ملزم بی جے پی آئی ٹی سیل کے عہدیدار نکلے۔ انھیں گرفتار کرنے میں 60 دن کا وقت لگ گیا، کیونکہ یہ زانی مدھیہ پردیش انتخاب میں بی جے پی کی تشہیر کر رہے تھے۔ ان 60 دنوں میں ثبوت مٹانے کی کوشش کی گئی ہوگی۔ اگر بی ایچ یو کے طلبا نے اس واقعہ کو نہیں اٹھایا ہوتا تو بہت سارے دوسرے معاملوں کی طرح یہ بھی دبا دیا جاتا۔
نیٹا ڈیسوزا نے اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی لیڈران کے ساتھ ملزمین کی تصویر بھی دکھائی اور کہا کہ اتنی قربت ہے کہ ملزمین تنہائی میں وزیر اعظم مودی سے مل رہے ہیں۔ ساتھ ہی ڈیسوزا نے یہ سوال بھی پوچھا کہ وزیر اعظم آخر اس معاملے پر خاموش کیوں ہیں؟ آج ملک کی ہر بہن، ہر بیٹی کے من میں ایک ہی سوال ہے کہ اپنے ہی پارلیمانی حلقہ وارانسی میں ایسا حادثہ دیکھ کر وزیر اعظم مودی جی کا دل نہیں بیٹھا؟ وزیر اعظم مودی، بی جے پی صدر جے پی نڈا کیا اپنی خاموشی توڑیں گے؟ وہ نیوز چینل پر شو کرنے والے اینکرس کو چیلنج دیتی ہیں کہ اس اجتماعی عصمت دری کا معاملہ اٹھائیے، اس پر بحث کیجیے اور بیٹی کو انصاف دلائیے۔
اس موقع پر ڈولی شرما نے کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ کہتے تھے کہ اتر پردیش میں دوربین لے کر ڈھونڈنے پر بھی مجرم نہیں ملے گا۔ لیکن دوربین کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ مجرم تو آپ اپنے بغل میں لے کر بیٹھے ہیں۔ اتر پردیش میں ہر دو گھنٹے میں ایک عصمت دری ہوتی ہے۔ اتر پردیش میں بلڈوزر ان جرائم پیشوں کے گھر جاتے ہوئے نہیں دیکھا گیا۔ دیکھیں گے بھی کیسے، جب جرائم پیشے برج بھوشن سنگھ، کلدیپ سنگھ سینگر، چنمیانند اور بی جے پی آئی ٹی سیل کے ان عہدیداروں جیسے ہوں گے۔ پولیس چارج شیٹ سب کچھ بتاتی رہی، لیکن برج بھوشن سنگھ جیسے لوگ کھلے میں گھومتے رہے۔ آج جرائم پیشے پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں، لیکن کارروائی نہیں ہوتی۔ این سی آر بی کی رپورٹ بتاتی ہے کہ 2021 میں خواتین کے ساتھ جرم کے 56083 معاملے سامنے آئے۔ سال 2022 میں یہ تعداد بڑھ کر 65743 ہو گئی۔