ملکارجن کھرگے نے مہاراشٹرا کی بی جے پی حکومت پر لگایا غنڈہ راج پھیلا کرعوام کی سیکورٹی سے کھلواڑ کرنے کا الزام
نئی دہلی، 10/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی) کانگریس صدرملکارجن کھرگے نے مہاراشٹرا کی بی جے پی حکومت پرغنڈہ راج پھیلا کرعوام کی سیکورٹی سے کھلواڑ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کچھ روز قبل فیس بک لائیو کے دوران مہاراشٹرا کے ایک سیاسی لیڈر کو گولی مار کر قتل کرنے کی واردات سمیت مہاراشٹرا کے ایک صحافی پر بی جے پی و آر ایس ایس کارکنان کے ذریعہ حملہ کے معاملہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے ہفتہ کے روز ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں شندے کی قیادت والی حکومت اور بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ انھوں نے ریاست میں نظامِ قانون کو تباہ کر دیا ہے جسکے نتیجے میں ہرطرف غنڈہ راج پھیل گیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے پوسٹ میں کھرگے نے لکھا کہ ’’بی جے پی کے ذریعہ مینڈیٹ چرا کر بنائی گئی مہاراشٹرا حکومت میں نظامِ قانون تباہ ہو گیا ہے۔ فیس بک لائیو پر ایک سیاسی لیڈر کا بے رحمی سے قتل کیا جا رہا ہے۔ ایک بے باک صحافی پر بی جے پی-آر ایس ایس کے بے لگام غنڈوں کے ذریعہ حملہ کیا جا رہا ہے۔ ایک بی جے پی رکن اسمبلی کھلے عام پولیس اسٹیشن میں دوسرے سیاسی لیڈر پر گولی چلا رہا ہے۔‘‘
کھرگے نے آگے لکھا کہ ’’کانگریس نے ہمیشہ مہاراشٹرا کے نظامِ قانون کو قائم رکھا، تبھی مہاراشٹرا میں معاشی ترقی ممکن ہوئی۔ لیکن ای ڈی کے زور پر بنی بی جے پی حکومت غنڈہ راج پھیلا کر مہاراشٹرا کے لوگوں کی سیکورٹی سے کھلواڑ کر رہی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ جمعرات کی شام کو شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر ونود گھوسالکر کے بیٹے سابق نگر سیوک ابھشیک گھوسالکر کا فیس بک لائیو کے دوران مقامی کاروباری اور سماجی کارکن مورس نورونہا نے گولی مار کر قتل کر دیا۔ پولیس کے مطابق نورونہا نے بھی بعد میں خود کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس سے قبل بی جے پی رکن اسمبلی گنپت گائیکواڈ نے اراضی تنازعہ اور سیاسی دشمنی کو لے کر 2 فروری کو ممبئی کے پاس الہاس نگر کے ایک پولیس اسٹیشن میں ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیوسینا کے ایک مقامی لیڈر کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ صحافی نکھل واگلے کی کار پر جمعہ کو مبینہ طور پر پونے میں بی جے پی کارکنان کے ذریعہ اس وقت حملہ کیا گیا تھا جب وہ ایک پروگرام میں حصہ لینے کے لیے سفر کر رہے تھے۔