بابا صدیقی قتل: عمران پرتاپ گڑھی کا مطالبہ، مہاراشٹر اور مرکزی حکومت کو جوابدہی، گورنر اور وزیر داخلہ کے استعفے کی ضرورت

Source: S.O. News Service | Published on 13th October 2024, 7:35 PM | ملکی خبریں |

ممبئی، 13/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)  کانگریس پارٹی کے رہنما اور رکن پارلیمان عمران پرتاپ گڑھی نے بابا صدیقی کے قتل کے واقعے پر ایک پریس کانفرنس کے دوران گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور مہاراشٹر حکومت، خاص طور پر وزیر داخلہ کو اس قتل کا براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس سنگین واقعے کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں تاکہ اصل حقائق عوام کے سامنے آ سکیں اور اس قتل کے مجرموں کو سخت سزا دی جا سکے۔

پریس کانفرنس میں عمران پرتاپ گڑھی نے اس بات پر زور دیا کہ بابا صدیقی کوئی عام شخص نہیں تھے۔ وہ ایک ہائی پروفائل سیاست دان تھے، تین مرتبہ ایم ایل اے رہ چکے تھے اور ان کے صاحب زادے ذیشان صدیقی بھی موجودہ وقت میں ایم ایل اے ہیں۔ اس کے باوجود، انہیں سرعام اور دن دہاڑے گولیوں سے بھون دیا گیا۔ یہ واقعہ اس بات کی علامت ہے کہ مہاراشٹر میں نظم و نسق کی حالت کس قدر خراب ہو چکی ہے۔

عمران پرتاپ گڑھی نے انکشاف کیا کہ میڈیا ذرائع کے مطابق بابا صدیقی کو 15 دن پہلے دھمکی ملی تھی، جس کے بعد ان کی سیکورٹی بڑھا دی گئی تھی۔ لیکن اس کے باوجود، انہیں سرعام قتل کر دیا گیا، جو حکومت اور پولیس کی کارکردگی پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب حکومت اپنے رہنماؤں کو سیکورٹی فراہم کرنے میں ناکام ہے، تو عام عوام کی حفاظت کیسے ممکن ہوگی؟

کانگریس رہنما نے کہا کہ مہاراشٹر میں قانون کی حکمرانی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مہاراشٹر میں جہاں بھی دیکھیں، ہر طرف جرائم کی بھرمار ہے۔ بچیاں، بیٹیاں، کاروباری افراد اور سیاست دان سب غیر محفوظ ہیں۔ مہاراشٹر کی حکومت، جسے ڈبل یا ٹرپل انجن کی حکومت کہا جا رہا ہے، عوام کو تحفظ دینے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔‘‘

عمران پرتاپ گڑھی نے زور دیا کہ اس قتل کی ذمہ داری مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دیویندر فڈنویس پر عائد ہوتی ہے اور انہیں اس ناکامی پر فوراً استعفیٰ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کو اپنی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے کیونکہ یہ قتل قانون کی حکمرانی پر براہ راست حملہ ہے۔

انہوں نے کہا، ’’جب ایک ہائی پروفائل سیاست دان کو چیلنج کر کے قتل کیا جا سکتا ہے، تو عام آدمی کی حفاظت کیسے ممکن ہوگی؟ مہاراشٹر میں نظم و نسق پوری طرح تباہ ہو چکا ہے اور یہ حکومت کی ناکامی کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔‘‘

عمران پرتاپ گڑھی نے صرف ریاستی حکومت کو ہی نہیں بلکہ مرکزی حکومت کو بھی اس قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو بھی اس واقعے پر جواب دینا چاہیے کہ کس طرح ایک دوسرے ریاست کی جیل میں بیٹھا شخص اس قتل کی ذمہ داری قبول کر رہا ہے اور حکومت کچھ کرنے سے قاصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں اس قتل نے عوام کو خوفزدہ کر دیا ہے اور اس واقعے نے حکومت کی ساکھ کو بُری طرح مجروح کیا ہے۔

عمران پرتاپ گڑھی نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ مہاراشٹر میں انتخابات کے ماحول میں اس طرح کی قتل کی واردات حکومت کی ناکامی اور انتخابات میں ممکنہ مداخلت کا عندیہ دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیکورٹی ایجنسیاں انتخابات کے دوران متحرک ہوتی ہیں، پھر بھی ایسی واردات ہونا ریاستی اور مرکزی حکومت دونوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ مہاراشٹر کے عوام، خاص طور پر ممبئی کے شہری، اس واقعے کے بعد شدید خوف و ہراس کا شکار ہیں۔ جب ایک ہائی پروفائل سیاست دان کو دن دہاڑے قتل کیا جا سکتا ہے، تو عام شہری کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں گزشتہ چند مہینوں میں کئی سنگین جرائم ہوئے ہیں، جن میں گینگ ریپ، تھانے کے اندر فائرنگ اور فیس بک لائیو پر قتل شامل ہیں۔ ان تمام واقعات نے عوام کے تحفظ کو سنگین خطرات میں ڈال دیا ہے۔

پریس کانفرنس کے اختتام پر عمران پرتاپ گڑھی نے ایک بار پھر زور دیا کہ اس قتل کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں تاکہ اصل حقائق سامنے آسکیں اور مجرموں کو قانون کے مطابق سزا دی جا سکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرے اور رپورٹ جلد از جلد عوام کے سامنے پیش کی جائے تاکہ مہاراشٹر کے عوام کا اعتماد بحال ہو سکے۔

دریں اثنا، پریس کانفرنس میں موجود کانگریس کی ترجمان ڈاکٹر رگنی نائک نے بھی بابا صدیقی کے قتل پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ڈاکٹر نائک نے مہاراشٹر میں حکومت کو ’ٹھگ بندھن‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام خوف کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں اور حکومت مجرموں کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے خاص طور پر مرکزی اور ریاستی وزیر داخلہ کو ذمہ دار ٹھہرایا اور ان سے استعفے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اور اس کی قیادت نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور فوری غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اگر حکومت نے خود استعفیٰ نہ دیا تو عوام اگلے انتخابات میں انہیں ان کی کرسیوں سے ہٹا دے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

مدارس کی فنڈنگ معطل کرنے کے لیے این سی پی سی آر کی ریاستی حکومتوں کو خط ارسال

نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) نے یہ سفارش کی ہے کہ ہندوستان کی تمام ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے مدرسہ بورڈز کی مالی امداد بند کریں۔ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سیکریٹریز کو بھیجے گئے ایک خط میں، این سی پی سی آر کے چیئرمین ...

بہار: نالندہ میں تیز رفتار بائیک ٹکر کے نتیجے میں 4 نوجوان ہلاک، 2 شدید زخمی

بہار کے نالندہ میں ہفتہ کی رات ایک مہلک سڑک حادثہ پیش آیا۔ درگا پوجا کے موقع پر 6 بائک سوار میلے کی جانب نکلے تھے، لیکن آپس میں دونوں بائک کی شدید ٹکر ہو گئی، جس کے نتیجے میں 4 نوجوانوں کی جانیں چلی گئیں۔ یہ واقعہ سرمیرا تھانہ کے بڑھیا موڑ کے قریب پیش آیا۔ نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد ...

آگرہ: شرد پورنیما کی رات چاندنی میں'تاج محل' کا دلکش منظر دیکھیں

شرد پورنیما کے موقع پر جب چاند کی ٹھنڈی شعاعیں تاج محل کی پچّی کاری میں جڑے قیمتی پتھروں پر پڑیں گی، تو وہ چمک اٹھیں گے۔ تاج محل کے شائقین اس شاندار منظر کے منتظر رہتے ہیں اور اس کو دیکھنے کے لیے پورے سال بے چینی سے انتظار کرتے ہیں۔ جب قیمتی پتھر اپنی چمک بکھیرتے ہیں، تو یہ منظر ...

حکمران جماعت کے رہنماؤں کی عدم تحفظ: شرد ادھو گروپ کا زوردار حملہ

این سی پی (اجیت پوار) کے رہنما بابا صدیقی کو ممبئی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ کے مطابق، حملہ آوروں نے ان پر پانچ راؤنڈ فائر کیے، جس میں سے بابا صدیقی کو تین گولیاں لگیں۔ سینے میں گولی لگنے کے بعد وہ فوراً گر گئے۔ انہیں ممبئی کے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا ...

تمل ناڈو ٹرین حادثہ: کاوارائی پیٹائی اسٹیشن پر ٹریک کی بحالی کے بعد پہلی ٹرین کی آمد و رفت بحال

تمل ناڈو کے کاوارائی پیٹائی ریلوے اسٹیشن پر مین لائن ٹریفک کو ریکارڈ وقت میں بحال کردیا گیا ہے اور اس سیکشن میں پہلی ٹرین بھی چلائی گئی۔ یاد رہے کہ میسور-دربھنگا باگمتی ایکسپریس اور ایک مال گاڑی کے درمیان جمعہ کی رات تصادم کے نتیجے میں یہ ریلوے روٹ متاثر ہوا تھا۔