منی پور تشدد: کانگریس کا سوال، کیا وزیر داخلہ امت شاہ حالات کی سنگینی کو نظر انداز کر رہے ہیں؟

Source: S.O. News Service | Published on 19th November 2024, 5:46 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 19/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)منی پور میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے ارکان اسمبلی کی وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ کے اجلاس میں غیر موجودگی پر کانگریس نے وزیر داخلہ امت شاہ پر شدید تنقید کی ہے۔ پارٹی کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ منی پور کی موجودہ صورتحال اور حکومت کی ناکامی واضح طور پر نظر آ رہی ہے، اور سوال کیا کہ کیا وزیر داخلہ شاہ اس "دیوار پر لکھی تحریر" کو پڑھنے میں ناکام ہیں؟

جے رام رمیش نے منی پور کے وزیر اعلیٰ کی جانب سے طلب کئے گئے کل جماعتی اجلاس میں این ڈی اے کے بیشتر ارکان اسمبلی کی غیر موجودگی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 60 ارکان پر مشتمل منی پور اسمبلی میں صرف 26 ارکان موجود تھے، جن میں سے 4 ارکان نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی) کے تھے۔ یہ وہ پارٹی ہے جس کے قومی صدر نے بی جے پی کے قومی صدر کو خط لکھ کر موجودہ وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ سے حمایت واپس لینے کی درخواست کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’دیوار پر لکھی تحریر صاف ہے، مگر کیا وزیر داخلہ شاہ اسے نہیں پڑھ پائے؟‘‘

انہوں نے مزید سوال کیا کہ منی پور کے عوام کی بڑھتی ہوئی تکلیف، دکھ اور پریشانی کب تک جاری رہے گی؟ انہوں نے شاہ کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ منی پور کی موجودہ صورتحال میں وزیر داخلہ کو ریاست کی تمام ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں لیکن پھر بھی وہ وہاں کی حقیقت سے غافل نظر آ رہے ہیں۔

دریں اثنا، منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے ریاست میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے پیر شام کو ریاستی حکومتی ارکان کے ساتھ ایک میٹنگ بلائی تھی۔ اس اجلاس میں این ڈی اے کے وزیروں اور ارکان اسمبلی کی شرکت متوقع تھی لیکن متعدد ارکان اسمبلی کی غیر موجودگی نے حکومت کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

موجودہ سیاسی بحران کی گونج اس وقت سنائی دی جب نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی) کے ارکان نے بی جے پی حکومت سے اپنی حمایت واپس لے لی۔ پارٹی نے بیرین سنگھ حکومت کو شمال مشرقی ریاست میں "بحران حل کرنے اور معمول کی صورتحال بحال کرنے میں مکمل طور پر ناکام" قرار دیا۔ حالانکہ، این پی پی کے ان دعووں کے باوجود، بی جے پی حکومت پر اس کا زیادہ اثر نہیں پڑے گا کیونکہ بی جے پی کے پاس 32 ارکان اسمبلی کا ساتھ ہے، جو اکثریت کے طور پر قائم ہیں۔

اس وقت منی پور میں حالات بدستور کشیدہ ہیں، اور کانگریس نے حکومت کے خلاف اپنی مہم کو تیز کر دیا ہے، جس میں اس نے وزیر داخلہ امت شاہ کی قیادت پر سوالات اٹھائے ہیں۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ منی پور میں جاری فسادات اور سیاسی بحران کا حل مرکزی حکومت کی ناکامی کی نشاندہی کرتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

متھرا شاہی عیدگاہ تنازعہ: ہندو فریق کی روزانہ سماعت کی درخواست مسترد، اگلی سماعت 28 نومبر کو مقرر

متھرا شاہی عیدگاہ مسجد اور کرشن جنم بھومی تنازعہ سے متعلق ہندو فریق کی جانب سے دائر کی گئی ایک عرضی کو الٰہ آباد ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا ہے۔ یہ عرضی سوٹ نمبر 4 کے فریق آشوتوش پانڈے کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں درخواست کی گئی تھی کہ تنازعہ سے منسلک تمام مقدمات کی روزانہ ...

منی پور تشدد: کھرگے کا صدر مرمو کو خط، فوری مداخلت کو قرار دیا آئینی ضرورت

نی پور میں جاری تازہ تشدد پر کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو ایک خط ارسال کیا، جس میں فوری مداخلت کی اپیل کی گئی ہے۔ کھڑگے نے صدر سے درخواست کی ہے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ ریاست کے عوام کو امن و سکون کے ساتھ ...

سپریم کورٹ: چیف جسٹس سنجیو کھنہ کا اہم فیصلہ، ضروری مقدمات کی سماعت کے لیے مخصوص دن مختص

سپریم کورٹ نے مقدمات کی سماعت کے طریقہ کار میں ایک اہم تبدیلی کی ہے۔ اس نئے فیصلے کے تحت، اب سپریم کورٹ کی بنچ منگل، بدھ، اور جمعرات کو جزوی طور پر مستقل اور انتہائی ضروری مقدمات کی سماعت کر سکتی ہے۔ پہلے کے طریقہ کار میں، ان دنوں کو غیر متنوع ایام سمجھا جاتا تھا، جن میں صرف ...

مہاراشٹر میں انتخابی تشدد پر سنجے راؤت برہم، حکومت کی کارکردگی پر سوالات

  شیوسینا یو بی ٹی کے رکن پارلیمان سنجے راؤت نے مہاراشٹر میں این سی پی-ایس پی کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر حملے کو نظم و نسق کی ناکامی قرار دیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کی صورتحال اتنی بدتر کبھی نہیں رہی۔ انتخابی عمل کے دوران اس قسم ...

ممبئی: ونود تاوڑے کے نقدی اسکینڈل پر کھرگے اور راہل گاندھی نے پی ایم مودی کوبنایا تنقید کا نشانہ

مہاراشٹر میں 20 نومبر کو اسمبلی کی 288 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہونے والی ہے، لیکن اس سے پہلے بی جے پی کے جنرل سکریٹری ونود تاوڑے کے پاس سے کروڑوں روپے کی نقدی برآمد ہونے کے بعد سیاسی ہلچل مچ گئی ہے۔ اس معاملے پر کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل ...

مہاراشٹر اسمبلی انتخاب: ونود تاوڑے پر پیسے بانٹنے کا الزام، ایف آئی آر درج

مہاراشٹر میں 20 نومبر کو اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہونے والی ہے، اور اس سے قبل ریاست میں سیاسی درجہ حرارت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ پال گھر کے ویرار علاقے میں ایک ہوٹل میں بی جے پی اور بہوجن وکاس اگھاڑی کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہو گیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو ...