نئی دہلی، 4/دسمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)کانگریس کے ایک نمائندہ وفد نے 3 دسمبر کو الیکشن کمیشن سے ملاقات کر کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ اس ملاقات میں کانگریس کے رہنماؤں نے ووٹنگ کے فیصد سمیت 4 اہم نکات پر الیکشن کمیشن سے وضاحت کی درخواست کی۔ وفد میں شامل کانگریس کے سینئر لیڈر ابھشیک منو سنگھوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے الیکشن کمیشن کے ساتھ تفصیل سے بات کی ہے۔ اگر انتخابات ’لیول پلیئنگ فیلڈ‘ پر نہیں ہوتے تو یہ جمہوریت اور آئین کے بنیادی ڈھانچے پر حملہ ہوگا۔‘‘
ابھشیک منو سنگھوی نے میڈیا کے سامنے الیکشن کمیشن سے ملاقات کے دوران اٹھائے گئے 4 اہم نکات کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہمارے جو اہم نکات تھے، الیکشن کمیشن کو اس کا ڈاٹا جاری کرنا چاہیے۔‘‘ جو 4 نکات انھوں نے پیش کیے وہ اس طرح ہیں:
- مہاراشٹر میں بہت بڑی تعداد میں ووٹروں کی کمی ہوئی ہے۔ ہمیں بوتھ اور انتخابی حلقہ کی بنیاد پر اس کا مکمل ڈاٹا چاہیے، جو ابھی موجود نہیں ہے۔ اس سے پتہ چلے گا کہ مہاراشٹر میں اتنی بڑی تعداد میں جو ووٹرس کو کم کیا گیا، اس کی وجہ کیا ہے۔
- لوک سبھا انتخاب اور اسمبلی انتخاب کے درمیان 5 ماہ میں تقریباً 47 لاکھ ووٹرس کو جوڑا گیا۔ اس کی بنیاد کیا ہے؟ ہمیں اس کا ڈاٹا چاہیے۔
- الیکشن کمیشن کے خود کے دیے گئے اعداد و شمار کی بنیاد پر مہاراشٹر میں شام 5 بجے ووٹر ٹرن آؤٹ 58.22 فیصد، رات کے 11.30 بجے 65.02 فیصد اور دو دن بعد 67 فیصد بتایا گیا۔ سوال پوچھنے پر جواب ملا کہ ووٹر ٹرن آؤٹ ایک الگ طریقۂ کار ہے اور 17سی ایک الگ طریقۂ کار ہے۔
- 118 ایسے انتخابی حلقے ہیں جہاں لوک سبھا اور اسمبلی انتخاب کے درمیان 25 ہزار زیادہ ووٹوں کا فرق ہے۔ ان میں بیشتر مقام پر برسراقتدار پارٹی کی جیت ہوئی ہے۔
کانگریس کے نمائندہ وفد کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے مہاراشٹر اسمبلی انتخاب سے متعلق سنگین خامیوں کو پیش کیا گیا۔ ساتھ ہی گزارش کی گئی کہ شفافیت کو یقینی بنانے عدم اعتماد کو دور کرنے کے لیے تفصیلی اعداد و شمار جاری کیے جائیں۔ اس نمائندہ وفد میں ابھشیک منو سنگھوی کے علاوہ کانگریس جنرل سکریٹری مکل واسنک، مہاراشٹر کانگریس صدر نانا پٹولے اور پارٹی ترجمان پون کھیڑا وغیرہ شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں : راہل گاندھی کانگریس وفد کے ساتھ کریں گے تشدد زدہ سنبھل کا دورہ
گزشتہ دنوں کانگریس نے ایک عرضداشت پیش کر الیکشن کمیشن سے گزارش کی تھی کہ پارٹی لیڈران کو ملنے کا موقع دے تاکہ وہ سنگین خامیوں اور مہاراشٹر اسمبلی انتخاب سے جڑے کچھ اہم ایشوز کو اٹھا سکے۔ اس گزارش کو پیش نظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن 3 دسمبر کو ملاقات کا وقت دیا تھا۔ اب جبکہ کانگریس نمائندہ وفد نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کر اپنی باتیں تفصیل سے رکھ دی ہیں، تو پارٹی کو جواب کا انتظار ہے۔