کانگریس نے مہاراشٹر انتخابی نتائج کو ’ناقابل یقین‘ قرار دیا، بی جے پی پر ’داؤ پیچ‘ کا الزام

Source: S.O. News Service | Published on 24th November 2024, 11:35 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 24/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان آج ہوا، جہاں انڈیا اتحاد کے لیے ملی جلی کیفیت نظر آئی۔ جھارکھنڈ میں انڈیا اتحاد نے حکومت سازی کی جانب مضبوط قدم بڑھایا، لیکن مہاراشٹر میں مہایوتی کی کارکردگی نے سب کو حیران کر دیا۔ 288 اسمبلی سیٹوں میں مہایوتی نے 230 سے زیادہ سیٹوں پر برتری حاصل کی، جبکہ بی جے پی نے اکیلے 132 سیٹوں پر سبقت حاصل کی ہے۔ کانگریس نے ان نتائج پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ پارٹی کے سینئر رہنما پون کھیڑا اور جئے رام رمیش نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مہاراشٹر میں انتخابی عمل کو منصفانہ اور برابر کے مواقع فراہم کرنے کے اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی ہے۔

پون کھیڑا نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’جب مہاراشٹر میں لوک سبھا انتخاب مودی جی کے نام پر لڑا گیا تو بی جے پی کی کارکردگی انتہائی خراب رہی تھی۔ چند ماہ بعد ہی اسمبلی کی 148 سیٹوں میں سے بی جے پی کو 132 سیٹوں پر جیت مل رہی ہے، یہ نتیجہ کیسے ممکن ہے۔ یہ اسٹرائیک ریٹ یقین کرنے لائق نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہریانہ میں بھی ایسا ہی دیکھنے کو ملا تھا۔ لوک سبھا انتخاب جب مودی جی کے نام پر لڑا گیا تو بی جے پی کی کارکردگی خراب تھی، پھر ہریانہ اسمبلی انتخاب میں بی جے پی نے حیران کرتے ہوئے اکثریت حاصل کر لی۔ کیا اس کا مطلب یہ سمجھا جائے کہ لوگ مودی جی کے خلاف ہیں، لیکن بی جے پی کی ریاستی لیڈرشپ کو پسند کرتے ہیں!‘‘

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے پون کھیڑا نے کہا کہ دراصل بی جے پی کو جہاں سے فائدہ نظر آتا ہے، وہاں ’کھیل‘ کرنے سے پیچھے نہیں ہٹتی۔ ایسا ہی ہریانہ میں ہوا تھا اور مہاراشٹر میں بھی ایسا ہی محسوس ہو رہا ہے۔ انھوں نے اس کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ ’’کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ بی جے پی کو کھیل ہی کرنا ہوتا تو جھارکھنڈ میں بھی وہ جیت جاتی۔ لیکن یہاں سمجھنا ضروری ہے کہ جہاں بی جے پی کو بڑا فائدہ لینا ہوتا ہے سارے داؤ پیچ وہیں کھیلے جاتے ہیں۔ باقی جگہ لیول پلیئنگ فیلڈ چلنے دی جاتی ہے۔ جہاں (جھارکھنڈ) لیول پلیئنگ فیلڈ ہوتی ہے وہاں کے نتائج آپ کے سامنے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’ہمارے لیے فکر کی بات یہ ہے کہ ہم لگاتار الیکشن کمیشن سے شکایت کر رہے ہیں، لیکن اس کا درست جواب نہیں مل رہا۔ ہم نے مہاراشٹر کی ایک لسٹ بھیجی تھی جس میں ووٹرس کے ناموں کو کاٹے جانے کا تذکرہ تھا، اس کا جواب نہیں ملا۔ (ہریانہ انتخاب میں) ای وی ایم کی 99 فیصد بیٹری سے متعلق بھی شکایت کی، لیکن اس پر بھی صحیح جواب نہیں ملا۔‘‘

پون کھیڑا کا کہنا ہے کہ جس ملک میں بچوں کے پیپر لیک ہو جاتے ہیں وہاں کیا آنکھ بند کر کے ای وی ایم پر بھروسہ کیسے کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے جب ہم بار بار انتخابی عمل کی بات کرتے ہیں، ای وی ایم کی شفافیت کی بات کرتے ہیں، 99 فیصد بیٹری کی بات کرتے ہیں تو انتخابی عمل اور جمہوریت کو مزید مضبوط کرنے کی بات کرتے ہیں۔ کھیڑا نے سخت لہجے میں کہا کہ ’’آپ جھارکھنڈ کا نتیجہ دکھا کر ہمارا منھ بند نہیں کر سکتے۔ کیا سوال پوچھنے پر خاموشی اختیار کر انتخابی کمیشن خود کو بچا سکتا ہے؟ کیا خاموش رہنا کوئی جواب ہوتا ہے؟‘‘ انھوں نے عزم ظاہر کیا کہ ’’ملک کی سب سے پرانی پارٹی کی حیثیت سے اور اہم اپوزیشن پارٹی کی حیثیت سے اپنی یہ ذمہ داری سمجھتے ہیں کہ ضروری سوالات، جو کہ بی جے پی کو بہت پریشان کرتے ہیں، ہم اٹھائیں گے۔ کیونکہ ہمیں آنے والی نسلوں کی فکر ہے، ہمیں جمہوریت کی فکر ہے۔‘‘

اس پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’میں جھارکھنڈ کی عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، کیونکہ انھوں نے ہمارے ملک کی عوام کے لیے ایک راستہ دکھایا ہے۔ انھوں نے پولرائزیشن کی سیاست کو نتیجہ خیز طریقے سے ٹھکرایا ہے۔‘‘ وہ کہتے ہیں کہ ’’انتخابی مہم کے دوران بی جے پی لیڈران ہیمنت بسوا سرما، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ اور مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان، حتیٰ کہ پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے جھارکھنڈ میں کیا کچھ بیان نہیں دیا۔ بی جے پی نے جھارکھنڈ میں انتخاب صرف ایک ایشو ’دراندازی‘ کو سامنے رکھ کر لڑا۔ انھیں عوام نے جواب دے دیا ہے۔ یہ پورے ملک کے لیے ایک مثبت پیغام ہے کہ پولرائزیشن کی سیاست کو ہرایا جا سکتا ہے اور ہم ہرا کر ہی رہیں گے۔‘‘

مہاراشٹر کے تعلق سے جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’مہاراشٹر کے بارے میں کوئی دو رائے نہیں ہو سکتی کہ ہدف طے کر کے ’لیول پلیئنگ فیلڈ‘ کو بگاڑا گیا ہے۔ یہ انتخابی نتائج ’عجیب‘ اور ’ناقابل یقین‘ ہیں۔ ہمارے لیے یہ انتہائی حیرت انگیز ہیں۔ بلکہ یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ جو انتخابی نتیجہ سامنے آیا ہے وہ سمجھ سے بالاتر ہے۔‘‘ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ ’’اس میں کوئی شبہ نہیں ہونا چاہیے کہ لوک سبھا انتخاب میں جو جو ہمارا ایجنڈہ تھا، ہم نے جو ایشوز اٹھائے تھے اس سے پیچھے ہٹنے والے نہیں۔ جو سوچ رہے ہیں کہ مہاراشٹر کا نتیجہ ہمارے ایجنڈے کی شکست ہے، وہ غلط ہیں۔ ہم معاشی نابرابری، سماجی پولرائزیشن، آئین کا تحفظ، ذات پر مبنی مردم شماری اور یہ موڈانی گھوٹالے کا ایشو اٹھاتے رہیں گے، یہ آج بھی اتنی ہی اہمیت رکھتے ہیں جتنے لوک سبھا انتخاب میں رکھتے تھے۔‘‘

جئے رام رمیش نے واضح لفظوں میں کہا کہ مہاراشٹر کی عوام نے کانگریس کے ایجنڈے کو مسترد نہیں کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’عوام نے اس (ایجنڈے) کو ٹھکرایا نہیں ہے۔ لیکن ہم اس بات کا جائزہ ضرور لیں گے کہ آخر جو انتخابی نتیجہ سامنے آیا ہے اس کی وجہ کیا ہے، ہم اس کی جانچ کریں گے۔ جائزہ لینے کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ یہ بالکل عجیب سا جو نتیجہ مہاراشٹر میں آیا ہے وہ کیونکر ہوا۔ لیکن آج ہم یہ ضرور کہنا چاہیں گے کہ جو جیتا ہے اسے بھی یقین نہیں تھا کہ وہ جیتیں گے۔‘‘ کانگریس لیڈر یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’ہمیں جھٹکا ملا ہے، لیکن یہ جھٹکا دیا گیا ہے۔ ہمیں شکست دینے کے لیے کہیں کوئی سازش کی گئی ہے۔‘‘ جئے رام رمیش اپنی اس بات کو دہراتے بھی ہیں کہ کانگریس اپنے ایجنڈے سے پیچھے نہیں ہٹنے والی۔ انھوں نے کہا کہ ’’جو سماجی ایشوز ہم نے اٹھائے ہیں، وہ اٹھاتے رہیں گے۔ چاہے سماجی ایشوز ہوں، موڈانی کا مسئلہ ہو، ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ ہو، آئین کے تحفظ کا معاملہ ہے، ہم یہ ان ایجنڈوں پر لوک سبھا انتخاب کے دوران بھی قائم تھے، اور اب بھی قائم ہیں۔ ہم اپنا ایجنڈا نہیں بدلنے والے۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

مہاراشٹر: جیت کے جلوس میں فاتح امیدوار آگ لگنے سے شدید زخمی

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہو چکا ہے، جس میں مہایوتی کو اکثریت حاصل ہوئی ہے، جبکہ کولہاپور کے چاند گڑھ اسمبلی حلقے سے آزاد امیدوار شیواجی پاٹل نے بھی کامیابی حاصل کی۔ جیت کے بعد پاٹل اپنے حامیوں کے ساتھ جشن منا رہے تھے اور جیت کا جلوس نکال رہے تھے۔ جلوس کے دوران ...

سنبھل مسجد سروے: ہنگامہ آرائی، پولیس نے مشتعل عوام پر آنسو گیس کے گولے داغے

سنبھل کی جامع مسجد کے تنازعے پر اتوار کے روز عوام کا غصہ عروج پر پہنچ گیا۔ مسجد کے سروے سے مشتعل ہو کر لوگوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا، جس پر پولیس نے قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے فائر کیے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سروے ٹیم شاہی جامع مسجد میں سروے کرنے پہنچی، اور اس دوران ہجوم ...

دہلی میں فضائی آلودگی کی شدت برقرار، کئی علاقوں میں اے کیو آئی 400 سے اوپر، ریاستوں میں کہرے کا انتباہ

ملک بھر میں موسم میں تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے، اور پہاڑی علاقوں میں برفباری کے بعد سردی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ برفیلی ہوائیں بھی مختلف علاقوں میں اثر انداز ہو رہی ہیں۔ دہلی، پنجاب، یوپی اور بہار میں درجہ حرارت میں کمی واقع ہو رہی ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ موسمیات نے دہلی، پنجاب، ...

جھارکھنڈ: جیت کے بعد وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کا پہلا انٹرویو، کہا 'کبھی کبھی لگتا تھا گلے سے خون بہہ رہا ہے'

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہو چکا ہے، اور انڈیا اتحاد نے 56 سیٹوں پر شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ ریاست کی 81 اسمبلی سیٹوں میں جے ایم ایم نے 34، کانگریس نے 16، آر جے ڈی نے 4 اور سی پی آئی (ایم ایل) نے 2 سیٹوں پر جیت درج کی۔ اس کامیابی کا کریڈٹ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی ...

جھارکھنڈ میں انڈیا اتحاد کی شاندار کامیابی: کھرگے اور راہل نے عوام کا شکریہ ادا کیا، کہا 'یہ جَل، جنگل، زمین کی جیت ہے'

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں انڈیا اتحاد کی شاندار کامیابی کے بعد کانگریس کے اہم رہنماؤں نے ریاست کے عوام کا دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔ انڈیا اتحاد نے ریاست کی 81 اسمبلی سیٹوں میں سے 56 پر کامیابی حاصل کی، جبکہ بی جے پی اتحاد صرف 24 سیٹوں تک محدود رہا۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور ...