مہاراشٹر میں بی جے پی کی ’واشنگ مشین‘ سب سے زیادہ سرگرم، اجیت پوار کے معاملے پر جئے رام رمیش کا طنز
نئی دہلی، 2/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کی گہما گہمی میں کئی لیڈران کے بیانات سرخیوں میں ہیں۔ انہی میں این سی پی لیڈر اجیت پوار کا معاملہ بھی زیرِ بحث ہے، جس پر کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے سخت رد عمل دیا ہے۔ انہوں نے اجیت پوار کو این ڈی اے میں شامل کرنے کے لیے مبینہ طور پر دباؤ اور بلیک میلنگ کے الزامات کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ جئے رام رمیش نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ "بی جے پی کی واشنگ مشین مہاراشٹر میں سب سے زیادہ زوروں پر ہے۔"
جئے رام رمیش نے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے حالیہ تبصروں کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس معاملے میں نہ صرف ’زبردست اور بلیک میل‘ کا استعمال شامل ہے، بلکہ رازداری کا حلف اور آفیشیل رازداری ایکٹ کی خلاف ورزی بھی شامل ہے۔ دراصل 2014 سے قبل اپوزیشن میں رہتے ہوئے بی جے پی نے اُس وقت کے ریاستی وزیر آبپاشی و آبی وسائل اجیت پوار پر بڑے پیمانہ پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا تھا۔ رمیش کا کہنا ہے کہ الزامات میں 70 ہزار کروڑ روپے کی بدعنوانی کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے دعویٰ کیا کہ اجیت پوار نے اب تصدیق کی ہے کہ ان الزامات کے ارد گرد بلیک میل اور دباؤ کا استعمال بی جے پی نے انھیں این ڈی اے میں لانے کے لیے کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ غیر حیاتیاتی وزیر اعظم نے خود ہی اس الزام کی قیادت کی اور این سی پی کو فطری طور سے بدعنوان پارٹی قرار دیا جو اب ریاست اور مرکز میں ان کی بہت محبوب ساتھی ہے۔ رمیش نے مزید کہا کہ اجیت پوار نے اب انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ بننے کے بعد دیویندر فڑنویس نے انھیں مبینہ آبپاشی گھوٹالہ میں اجیت پوار کے خلاف کھلی جانچ کی سفارش کرنے والی ایک فائل دکھائی تھی۔ کوئی صرف اس خطرے کا تصور کر سکتا ہے جو اس قدم میں موجود تھا، یعنی ہمارے سامنے جھک جاؤ، یا کارروائی کا سامنا کرو۔
جئے رام رمیش نے زور دے کر کہا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے کیونکہ اس میں نہ صرف دباؤ اور بلیک میل کا استعمال شامل ہے، بلکہ رازداری کا حلف اور آفیشیل رازداری ایکٹ کی خلاف ورزی بھی شامل ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ اس معاملے کی جانچ ہونی چاہیے۔ ان کا یہ تبصرہ اجیت پوار کی طرف سے یہ الزام عائد کیے جانے کے کچھ دنوں بعد آیا ہے کہ ان کے قریبی ساتھی اور اُس وقت کے وزیر داخلہ آر آر پاٹل نے مبینہ کثیر کروڑ روپے کے آبپاشی گھوٹالہ میں ان کے خلاف کھلی جانچ کا حکم دے کر انھیں پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ اجیت پوار نے دعویٰ کیا کہ جانچ کا حکم دینے والے پاٹل کے تبصرہ کا تذکرہ کرنے والی ایک فائل انھیں 2014 میں بی جے پی لیڈر فڑنویس نے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد دکھائی تھی۔