یوپی پی ایس سی امتحانات کے طریقہ کار پر طلبا کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج، کانگریس اور ایس پی کی سخت مذمت

Source: S.O. News Service | Published on 12th November 2024, 5:53 PM | ملکی خبریں |

الہ آباد ، 12/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی ) یو پی پی ایس سی امتحانات میں نارملائزیشن کے خاتمے اور امتحانات کو ایک دن اور ایک پالی میں منعقد کرنے کے خلاف طلبا کا احتجاج شدت اختیار کر چکا ہے۔ الہ آباد (پریاگ راج) میں یو پی پی ایس سی کے دفتر کے باہر 20 ہزار سے زائد طلبا 25 گھنٹے سے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ احتجاج کے دوسرے دن قومی ترانہ گایا گیا اور اس دوران کمیشن کے دفتر کے باہر بڑی تعداد میں پولیس اور پی اے سی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔

صبح کے وقت ضلع مجسٹریٹ اور کمشنر نے احتجاجی طلبا سے بات کرنے کی کوشش کی۔ ڈی ایم نے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے طلبا سے مخاطب ہو کر کہا کہ ہم آپ کے لیے بات چیت کا ایک پلیٹ فارم فراہم کر رہے ہیں، جہاں آپ اپنے نمائندہ وفد کے ذریعے کمیشن کے افسران سے اپنے مطالبات پیش کر سکتے ہیں۔ اس دوران افسران نے بار بار مظاہرہ ختم کرنے کی اپیل کی۔

احتجاج نے بڑی شکل اختیار کر لی ہے اور طلبا کے خلاف پولیس کی کارروائی کے بعد معاملے میں سیاسی گہما گہمی بھی بڑھ گئی ہے۔ پولیس کے لاٹھی چارج کے بعد کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر اپنے پیغام میں طلبا پر طاقت کے استعمال کو افسوسناک قرار دیا۔ انہوں نے لکھا کہ یو پی پی ایس سی کی من مانی کے خلاف اٹھنے والی طلبا کی آواز کو توجہ سے سننے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بی جے پی حکومت نے نوجوانوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کی ہے۔ اس سے پہلے بھی نوکری کے مطالبات اور بھرتی گھوٹالوں کے خلاف مظاہروں میں طلبا کی آواز کو کچلنے کی کوشش کی جا چکی ہے۔

سماج وادی پارٹی کے سربراہ اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے بھی مظاہرین طلبا پر لاٹھی چارج کی مذمت کی۔ انہوں نے 'ایکس' پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے ایجنڈے میں روزگار شامل ہی نہیں۔ الہ آباد میں یو پی پی ایس سی میں بدعنوانی کے خلاف طلبا کی جدوجہد نے حکومت کو مشتعل کر دیا ہے اور یوگی حکومت کے خلاف طلبا کا ماحول بن چکا ہے۔

دوسری طرف، اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے بھی ردعمل دیتے ہوئے 'ایکس' پر کہا کہ "تمام اہل افسر طلبا کے مطالبات کو سنجیدگی سے سنیں اور جلد از جلد مسئلے کا حل نکالیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ یو پی پی ایس سی امتحانات میں نارملائزیشن، نجی اداروں کو سینٹر کے طور پر استعمال نہ کرنے اور امتحانات کے طریقہ کار کے حوالے سے طلبا کے خدشات اہم ہیں۔ طلبا کا مطالبہ ہے کہ امتحانات غیر جانبدار اور شفاف ہوں تاکہ ان کی محنت کا احترام ہو اور ان کا مستقبل محفوظ ہو۔

ایک نظر اس پر بھی

تمل ناڈو میں موسلا دھار بارش: محکمہ صحت کی جانب سے وائرل بیماریوں کے پھیلاؤ کا انتباہ

تمل نادو کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کے بعد ریاست کے صحت کے محکمے نے ڈینگی، انفلوئنزا اور وائرل بیماریوں کے پھیلاؤ کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین انتخابات کا نتیجہ 21 نومبر کو متوقع، 27 ستمبر کو ہوئی تھی ووٹنگ

دہلی یونیورسٹی طلبا یونین کے انتخابات کے نتائج کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ڈی یو طلبا یونین کے نتائج 21 نومبر کو جاری ہوں گے۔ یونیورسٹی افسران کے مطابق تقریباً دو ماہ کے طویل انتظار کے بعد نتائج سامنے آئیں گے۔ انتخابات 27 ستمبر کو ہوئے تھے، اور عام طور پر نتائج اگلے دن ہی آ ...

سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے پر ارشد مدنی کا ردعمل، کہا 'امید ہے بلڈوزر کارروائیوں پر قابو پایا جائے گا'

سپریم کورٹ آف انڈیا نے آج ایک اہم فیصلہ سنایا جس میں بلڈوزر کارروائیوں کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ حکومتیں صرف الزامات کی بنیاد پر کسی فرد کے گھر کو مسمار نہیں کر سکتیں۔ فیصلے میں ریاستی حکومتوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی کارروائیوں میں قانون کی حکمرانی کو ...

ادھو ٹھاکرے کے ہیلی کاپٹر کی تلاشی پر پرینکا چترویدی کا بیان، کہا- 'جواب دینا ضروری ہے'

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور شیوسینا (یو بی ٹی) کے صدر ادھو ٹھاکرے کے ہیلی کاپٹر کی الیکشن کمیشن کے افسران نے دو بار تلاشی لی، جس پر شیوسینا (یو بی ٹی) کے رہنماؤں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پارٹی کی لیڈر پرینکا چترویدی نے اس کارروائی کو ادھو ٹھاکرے کے ساتھ ناانصافی قرار دیتے ...

سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ، بلڈوزر کارروائیوں پر حکومتی افسران کو ملزمان کی جائیداد گرانے کا اختیار نہ دینے کا حکم

سپریم کورٹ نے آج بلڈوزر کارروائیوں کے حوالے سے ایک اہم فیصلہ سنایا، جس میں کہا گیا کہ ریاستی حکومتیں صرف الزامات کی بنیاد پر کسی فرد کی جائیداد کو تباہ نہیں کر سکتیں۔ عدالت نے اس عمل کو آئین کے تحت فرد کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی نفی کی، اور قانون کی حکمرانی ...

کنگنا رناوت کے نازیبا تبصرہ کیس میں خصوصی عدالت کا نوٹس، 28 نومبر تک جواب طلب

کسان تحریک کے دوران اپنے بیان اور مہاتما گاندھی کے بارے میں نازیبا تبصرہ کرنے کے معاملے میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت مشکلات کا شکار ہو سکتی ہیں۔ آگرہ کی عدالت نے انہیں اپنا موقف پیش کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ مقدمہ وکیل رما شنکر شرما کی جانب سے خصوصی ایم پی-ایم ...