پچھلے 10 سال میں جمہوری نظام کو نقصان پہنچانے کی منظم کوشش؛ عالمی یومِ جمہوریت پر ملکارجن کھرگے کا بیان

Source: S.O. News Service | Published on 15th September 2024, 7:06 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 15/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے 'عالمی یومِ جمہوریت' کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ 2024 ہندوستانی جمہوریت کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بیان میں نشاندہی کی کہ گزشتہ 10 سالوں کے دوران جمہوری نظام کو تباہ کرنے، اداروں کو کمزور کرنے، اور ان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی منظم کوششیں کی گئی ہیں۔

کانگریس صدر کھرگے نے کہا کہ 2024 میں 140 کروڑ ہندوستانیوں نے ایک ایسا مینڈیٹ دیا ہے جو ہمارے قومی تخلیق کاروں کی محنت سے تیار کردہ دیرپا اداروں پر اعتماد کو برقرار رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہمیں اپنی پارلیمانی جمہوریت اور آئین کی قدروں کو برقرار رکھنے اور ان کی حفاظت کرنے کے لیے زیادہ چوکنا رہنا ہوگا۔

ملکارجن کھرگے نے ہندوستان کے پہلے وزیراعظم جواہر لال نہرو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’جمہوریت حکومت کی بہترین شکل ہے۔ یہ لوگوں کو یہ فیصلہ کرنے کا حق دیتی ہے کہ ان پر کس طرح حکومت کی جائے اور وہ اپنے رہنماؤں کو جوابدہ ٹھہرا سکتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج جمہوریت کے لیے ایک بڑی کامیابی ہیں، جس سے ہمارے دیرپا اداروں پر اعتماد بحال ہوا ہے۔

عالمی یومِ جمہوریت کے موقع پر کھرگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر لکھا، ’’اب ہمیں اپنے پارلیمانی جمہوریت اور آئین کے اصولوں کو برقرار رکھنے اور ان کی حفاظت کرنے کے لیے مزید چوکس رہنا ہوگا، جن میں ‘ہم، ہندوستان کے لوگ’ اجتماعی طور پر یقین رکھتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس دن کے موقع پر ہمیں ہندوستان کی بنیادی روح کے لیے دوبارہ خود کو وقف کرنا چاہیے، جو انصاف، آزادی، برابری اور بھائی چارے کے اصولوں پر مبنی ہے۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2007 میں 15 ستمبر کو عالمی یومِ جمہوریت کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس دن دنیا بھر میں جمہوریت کے اصولوں کی اہمیت اور اس کی حفاظت کے لیے اقدامات کرنے پر زور دیا جاتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بلڈوزر کارروائیوں پر مایاوتی کی تشویش، ملک بھر کے لیے یکساں رہنما اصول کی ضرورت پر زور

اتر پردیش کی سابق وزیراعلیٰ اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے ملک میں بڑھتے ہوئے بلڈوزر کارروائیوں پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے درخواست کی ہے کہ اس معاملے میں پورے ملک کے لیے یکساں رہنما اصول وضع کیے جائیں تاکہ انصاف کو یقینی بنایا ...

مرکزی حکومت کی 'ون نیشن ون الیکشن' کی منظوری، پارلیمنٹ میں بل پیش کرنے کی تیاریاں جاری

وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت کابینہ نے 'ون نیشن-ون الیکشن' (ایک ملک، ایک انتخاب) کی تجویز کو منظور کر لیا ہے۔ اس تجویز کے تحت ملک بھر میں تمام انتخابات، بشمول لوک سبھا، اسمبلی اور دیگر انتخابات، بیک وقت منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ اس معاملے کی جانچ کے لیے سابق صدر ...

موسلا دھار بارش کے پیش نظر 11 ریاستوں میں الرٹ، یوپی کے 24 اضلاع میں سیلاب کا خطرہ

ملک کے مختلف حصوں میں بدھ کے روز بھی بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ہے۔ قومی راجدھانی دہلی میں بھی اچھی بارش کے امکانات ہیں، جبکہ پہاڑی علاقوں سے میدانی علاقوں تک بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے اس سلسلے میں مرکز کے زیر انتظام 2 علاقوں سمیت 11 ریاستوں میں شدید بارش ...

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات: پہلے مرحلے کی ووٹنگ شروع، 24 سیٹوں پر 219 امیدواروں کا مقابلہ

جموں و کشمیر میں آج صبح 7 بجے سے اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ یہ انتخابات 10 سال کے بعد ہو رہے ہیں اور دفعہ 370 کے خاتمے اور ریاست کی تقسیم کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ووٹرز وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔ ووٹنگ کا عمل شام 6 بجے تک جاری ...

کانگریس کا امت شاہ سے سوال: اگر منی پور میں حالات ٹھیک ہیں تو پی ایم مودی نے دورہ کیوں نہیں کیا؟

کانگریس نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے منی پور سے متعلق بیان کے بعد مرکزی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پارٹی نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر امت شاہ کے مطابق شمال مشرق کی اس ریاست میں حالات معمول پر ہیں تو وزیر اعظم نریندر مودی اب تک وہاں جانے کی ہمت کیوں نہیں دکھا پائے؟