مسجد میں جئے شری رام کے نعرے لگانے سے مذہبی جذبات مجروح نہیں ہوتے، کرناٹک ہائی کورٹ کا تبصرہ

Source: S.O. News Service | Published on 16th October 2024, 3:56 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 16/اکتوبر (ایس او نیوز/ایجنسی) کرناٹک ہائی کورٹ نے ایک فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ مسجد میں 'جئے شری رام' کے نعرے لگانے سے کسی بھی برادری کے مذہبی جذبات کی توہین نہیں ہوتی  ہے۔ اس بنیاد پر عدالت نے دو ملزمان،کیرتن کمار اور سچن کمار، کے خلاف چل رہے فوجداری کیس کو خارج کر دیا ۔ یہ معاملہ گزشتہ سال ستمبر میں کرناٹک کے جنوبی کنڑا ضلع میں درج کیا گیا تھا۔

کیس میں شکایت کنندہ نے الزام لگایا تھا کہ دونوں ملزمان ایک رات مسجد میں داخل ہوئے اور 'جے شری رام' کے نعرے لگائے۔ اس پر پولیس نے تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 295A، 447 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ جسٹس ایم ناگاپرسنّا کی سربراہی والی بنچ نے کہا، "دفعہ 295A ایسے جرائم سے متعلق ہے جو جان بوجھ کر اور بدنیتی سے کسی بھی برادری کے مذہبی جذبات کی توہین کرتے ہیں۔ 'جئے شری رام' کے نعرے لگانے سے کسی بھی برادری کے مذہبی جذبات کو ٹھیس  نہیں پہنچتی ۔ "

رپورٹ کے مطابق ریاستی حکومت نے اس معاملے میں مزید تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا لیکن عدالت نے اسے مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں کچھ بھی سامنے نہیں آیا ہے جس سے امن عامہ یا امن پر کوئی منفی اثر پڑا ہو۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ بغیر کسی ٹھوس وجہ کے اس طرح کے مقدمات کو جاری رکھنا عدالتی عمل کا غلط استعمال ہوگا اور اس سے انصاف کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔

قانونی خبروں سے متعلق ایک ویب سائٹ 'بار اینڈ بنچ'   کی رپورٹ کے مطابق، عدالت نے کہاکہ آئی پی سی کی دفعہ 295A کے تحت اس  جرم  کو ثابت نہیں کیا جا سکتا۔ ایسے جرائم جن میں امن کی خلاف ورزی ہوتی ہے یا کسی بھی مبینہ جرم کے ٹھوس ثبوت یا عناصر کی عدم موجودگی میں انہیں خطرے میں ڈالنا قانون کا غلط استعمال ہوگا، نتیجتاً انصاف کا قتل ہو گا۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

جنوبی ہندوستان کی چار ریاستوں میں موسلادھار بارشوں کی وارننگ، تعلیمی ادارے بند، دفاتر میں گھروں سے کام کرنے کی ہدایت

ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے جنوبی ہندوستان کی متعدد ریاستوں میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ اس موسمی صورتحال کے پیش نظر کئی اضلاع میں اسکول اور کالج بند کر دیے گئے ہیں، جبکہ دفاتر میں ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ تمل ناڈو، کرناٹک، پڈوچیری اور ...

وقف ترمیمی بل پر گلبرگہ میں کامیاب سمینار ، ایڈوکیٹ جاگیردار اور دیگر سینئر قانون دانوں نے کا خطاب

معروف قانون داں ڈاکٹر مقصود افضل جاگیردار ایڈو کیٹ   کا کہنا ہے کہ موجودہ وقف جائیدادوں کو زمروں میں تقسیم کر کے بہت سارے تنازعات کا حل نکالا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ1970میں وقف سروے کے دوران انعامی لینڈ، مشروط الخدمت، پٹہ لینڈ جیسے کئی زمینات کی زمرہ بندی نہیں کی گئی۔ جس کی ...

گوری لنکیش قتل کے ملزمان ضمانت پر رہا، ہندو تنظیموں نے پھولوں کے ساتھ کیا خیرمقدم

بنگلورو میں صحافی گوری لنکیش کے ملزمان کی رہائی کے بعد اُس وقت تنازعہ پیدا ہوگیا جب ہندوتوا تنظیموں کی جانب سے  ان ملزمان کو پھول کی مالائیں پہنا کر اور شال اوڑھ کر تہنیت کرتے ہوئے استقبال کیا اور ان ملزمان کے لیے مذہبی رسومات کا اہتمام بھی کیا گیا۔ اس دوران، کالیکا دیوی مندر ...

کرناٹک کے 50ویں یومِ تاسیس پر ریاستی حکومت کی اپیل: تعلیمی و کاروباری ادارے کنڑ اپرچم لہرائیں

یکم نومبر کو کرناٹک کا یومِ تاسیس منایا جاتا ہے، اور اس سال ریاست میں 50واں یومِ تاسیس خاص اہمیت کا حامل ہوگا۔ اس موقع پر کانگریس حکومت نے ریاست بھر کے تعلیمی اداروں، کاروباری مراکز اور مختلف تنظیموں سے درخواست کی ہے کہ وہ اس دن کو خاص انداز میں مناتے ہوئے ریاستی اتحاد اور ...