چندرا بابو ہندو مسلم اتحاد کے حامی، مسلمانوں کے خلاف بل نہیں آنے دیں گے: ٹی ڈی پی
نئی دہلی، 4/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) وقف (ترمیمی) بل-2024 کے خلاف تقریباً تمام مسلم تنظیموں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کئی علاقائی جماعتیں بھی اس بل کی مخالفت میں سامنے آئی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اب این ڈی اے میں شامل چند جماعتوں کے رہنما بھی اس بل پر اپنے تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔ اسی تناظر میں تلگو دیشم پارٹی کے سینئر رہنما نواب جان نے بیان دیا ہے کہ آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو مسلمانوں کے حقوق کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی بل کو قبول نہیں کریں گے۔
اندرا گاندھی انڈور اسٹیڈیم میں جمعیۃ علمائے ہند کے ذریعہ منعقد 'تحفظ آئین کنونشن' سے خطاب کرتے ہوئے نواب جان نے سبھی سے متحد ہو کر وقف (ترمیمی) بل 2024 کو پارلیمنٹ میں پاس ہونے سے روکنے کی گزارش کی۔ انہوں نے کہا "چندرا بابو ہمیشہ کہتے رہے ہیں کہ ہندو اور مسلم ان کی دو آنکھیں ہیں۔ وہ (نائیڈو) کہتے ہیں کہ ایک آنکھ کو ہونے والا نقصان پورے جسم کو متاثر کرتا ہے اور ہمیں ترقی کی راہ پر آگے بڑھتے ہوئے اسے دھیان میں رکھنا چاہیے۔"
نواب جان نے خطاب کے دوران آگے کہا کہ چندرا بابو کی حکومت میں مسلمانوں کو کافی فائدہ ملا ہے، وہ ملک کی آزادی کے بعد سے غیر معمولی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو ایک سیکولر ذہن والے انسان ہیں اور وہ مسلمانوں کو نقصان پہنچانے والے بل کو نافذ نہیں ہونے دیں گے۔
اس دوران ٹی ڈی پی رہنما نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وقف (ترمیمی) بل کو پارلیمنٹ کی جوائنٹ کمیٹی (جے پی سی) کے پاس بھیجنا صرف چندرا بابو نائیڈو کی وجہ سے ہی ممکن ہو سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائیڈو نے کچھ دن پہلے کہا تھا کہ چاہے وہ مسلم ادارہ ہو یا ہندو ادارہ یا عیسائی ادارہ، اس میں ایک ہی مذہب کے لوگ ہونے چاہئیں۔ نواب جان نے کہا "ہم سب کچھ برداشت کر لیں گے لیکن ملک کے اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کریں گے۔"
قابل ذکر ہے کہ وقف ترمیمی بل کے خلاف اپنی مہم تیز کرتے ہوئے جمعیۃ علما ہند نے اتوار کو ٹی ڈی پی کے چندرا بابو نائیڈو اور جے ڈی یو کے نتیش کمار سے اس معاملے میں مسلمانوں کے جذبات پر توجہ دینے کی گزارش کی تھی۔