بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر کا سنبھل کا دورہ، مرنے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کا اعلان

Source: S.O. News Service | Published on 25th November 2024, 12:48 PM | ملکی خبریں |

سنبھل، 25/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) اتوار کو اتر پردیش کے سنبھل میں جامع مسجد کے سروے کے دوران شدید ہنگامہ برپا ہو گیا۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کی متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں، جس کے بعد سیاسی بحث بھی شروع ہو گئی ہے۔ اس واقعہ پر بھیم آرمی کے سربراہ اور نگینہ کے رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد نے یوپی حکومت سے سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ سنبھل جا کر مرنے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کریں گے اور اس تشویشناک واقعے کے اثرات کا جائزہ لیں گے۔

چندریشکھر آزاد نے ایکس پر لکھا، 'سرکاری گولیاں سیدھی بہوجنوں پر چلائی جاتی ہیں۔ یہ کوئی افسانہ نہیں بلکہ ایک کڑوا سچ ہے، جسے ہم سے بہتر کوئی نہیں سمجھ سکتا۔ چاہے وہ ایس ایس ٹی تحریک ہو، کسانوں کی تحریک ہو یا سی اے اےمخالف تحریک - ہر بار، حکومت کے کہنے پر، پولیس نے غیر مسلح مظاہرین پر براہ راست گولی چلا کر ہمارے لوگوں کی جانیں لی ہیں۔ سنبھل میں تشدد میں مسلمانوں کی جانیں چلی گئیں۔ اس واقعے میں کئی پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔ میں جلد ہی زخمی پولیس اہلکاروں سے ملاقات کروں گا اور اس تشدد کی حقیقت کو ملک کے سامنے لانے کی کوشش کروں گا۔ اس کے علاوہ، میں پولیس والوں کو یاد دلانا چاہوں گا کہ ان کی وردی آئین کی طرف سے دی گئی ہے اور انہیں آئین پر عمل کرنا چاہیے نہ کہ 'اعلیٰ احکامات' پر۔

انہوں نے مزید لکھا، 'میں پیر کو صحت یاب ہو جاؤں گا اور اس تشدد میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کروں گا۔ پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں حکومت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہوں گا کہ ہمارے لوگوں کی جانیں اتنی سستی نہیں ہیں۔‘

انہوں نے سنبھل کے شہریوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل بھی کی اور کہا کہ تشدد کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ’ ہم اپنی لڑائی جمہوری اور پرامن طریقے سے جاری رکھیں گے۔‘ چندر شیکھر نے لکھا کہ یہ لڑائی صرف ایک برادری کے لیے نہیں ہے، بلکہ پورے ملک کے جمہوری اور آئینی حقوق کے لیے ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ یوپی کے سنبھل میں جامع مسجد کے سروے کی مخالفت کر رہے مظاہرین کی اتوار کو پولس کے ساتھ پرتشدد جھڑپ ہوئی۔ اس میں تین افراد کی موت ہو گئی، جب کہ 20 کے قریب سکیورٹی اہلکاروں سمیت کئی لوگ زخمی ہوئے۔ اس تشدد کے بعد انتظامیہ نے 12ویں جماعت تک کے اسکولوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انٹرنیٹ پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

راجوانہ کی رحم کی درخواست پر سپریم کورٹ کا مرکز کو چار ہفتوں میں فیصلہ کرنے کا حکم

سپریم کورٹ نے 1995 میں پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ بے انت سنگھ کے قتل کے الزام میں موت کی سزا پانے والے ببر خالصہ کے رکن، 57 سالہ بلونت سنگھ راجوانہ کی رحم کی درخواست پر فیصلہ کرنے کے لئے مرکزی حکومت کو آج چار ہفتے کا وقت دیا ہے۔ جسٹس بی آر گوئی، جسٹس پرشانت کمار مشرا اور جسٹس کے وی ...

سپریم کورٹ نے آئین کی تمہید میں 'سوشلزم' اور 'سیکولرزم' کے الفاظ کو چیلنج کرنے والی عرضی مسترد کر دی

سپریم کورٹ نے آج آئین کی تمہید میں 'سوشلزم' اور 'سیکولرزم' جیسے الفاظ کو شامل کرنے والی 1976 کی آئینی ترمیم کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کو مسترد کرنے کا فیصلہ سنایا۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے سابق راجیہ سبھا رکن سبرامنیم سوامی، وکیل وشنو شنکر جین اور دیگر ...

سنبھل تشدد: 2500 افراد پر ایف آئی آر درج، ایس پی رکن پارلیمنٹ اور ایم ایل اے کے بیٹے بھی ملزم

اتر پردیش کے سنبھل ضلع میں جامع مسجد کے سروے کے دوران پیش آئے تشدد کے معاملے میں پولیس نے 2500 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ اب تک 25 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ ایف آئی آر میں سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق اور سنبھل کے رکن اسمبلی اقبال محمود کے بیٹے کا ...

سبکدوش ججوں کو قانونی اصولوں کے مطابق زندگی گزارنی چاہیے: چیف جسٹس چندرچوڑ

ملک میں سبکدوش ججوں کی عوامی زندگی اور ان کی سرگرمیوں سے متعلق مختلف نظریات اور تنازعات اکثر زیر بحث رہتے ہیں۔ خاص طور پر یہ سوال اٹھایا جاتا ہے کہ کیا سابق ججوں کو سیاست میں شامل ہونا چاہیے یا نہیں؟ حالیہ دنوں میں یہ سوال سابق چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ سے بھی کیا گیا۔ انہوں نے ...

لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی ہنگامے کے باعث 27 نومبر تک معطل، سنبھل تشدد اور اڈانی معاملے پر شدید احتجاج

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا آغاز آج ہوا، اور توقعات کے عین مطابق پہلے دن سے ہی ہنگامہ آرائی دیکھنے کو ملی۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں میں اپوزیشن نے اڈانی معاملے اور سنبھل میں پیش آئے تشدد پر فوری بحث کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن اراکین نے شدت کے ساتھ اپنی بات رکھنے کی کوشش کی، جس ...

گھنے کہرے کے باعث 20 ٹرینیں تاخیر کا شکار، مسافروں کو شیڈول چیک کرنے کی ہدایت

ملک کی کئی ریاستوں میں سردی کی لہر نے دستک دے دی ہے اور شدید کہرے کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کا خاصا اثر ٹرانسپورٹ سسٹم پر بھی دیکھنے کو مل رہا ہے، خاص طور پر ریلوے خدمات بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ راجدھانی کی جانب آنے والی تقریباً 20 ٹرینیں اس وقت تاخیر سے چل ...