چامراج پیٹ معاملہ میں حکومت انتقامی کارروائی کے موڈ میں؟ کسی بھی وقت’سوپر سیڈ‘ہو سکتا ہے ’کرناٹک وقف بورڈ‘
بنگلورو،6؍ستمبر ( خصوصی رپورٹ:رضوان اللہ خان) ریاستی حکومت کی طرف سے وقف بورڈ کو چامراج پیٹ عید گاہ معاملہ میں نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس کی اعلیٰ سرکاری حلقوں میں تصدیق ہو چکی ہے اور اب یہ مانا جا رہا ہے کہ حکومت وقف بورڈ کو کسی بھی وقت سوپر سیڈ کر سکتی ہے۔چامراج پیٹ عید گاہ میں گنیش اتسو کے اہتمام کا موقع فراہم کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنے والی ریاستی بی جے پی حکومت کو سپریم کورٹ کے فیصلہ سے جو جھٹکا لگا، اس سے ایسا لگتا ہے کہ ریاستی حکومت ابھی سنبھل نہیں پائی ہے اور عدالت عظمیٰ کی طرف سے اس عید گاہ میدان میں صورتحال جوں کی توں برقرار رکھنے کے لئے جو حکم سنایا گیا، اس کے بعد حکومت کرناٹکا اسٹیٹ بورڈ آف اوقاف سے انتقام لینے پر اتر آئی ہے۔ کرناٹکا اسٹیٹ بور ڈ آف اوقاف کے اعلیٰ ذرائع نے بورڈ کے تئیں حکومت کے انتقامی رویہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ریاستی انتظامیہ کی طرف سے جیسے کہ پہلے ہی وقف بورڈ چیرمین شافع سعدی کو دھمکی دی گئی تھی کہ چامراج پیٹ عید گاہ معاملہ میں وقف بورڈ ریاستی حکومت کے موقف کے مطابق عمل کرے، ورنہ بور ڈ کو سوپر سیڈ کردیا جائے گا، اب ریاستی انتظامیہ کی طرف سے اس کو عملی جامہ پہنانے کی پوری تیاری کرلی گئی ہے۔ ذرائع نے کہا کہ وقف بورڈ کی طرف سے جب چامراج پیٹ عید گاہ معاملہ میں سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کی تیاری کی جا رہی تھی اور سینئر وکیل کپل سبل کو اس کیس میں بورڈ کی طرف سے پیروی کرنے کے لئے راضی کرلیا گیا تھا تو اس کے بعد خود ریاستی وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے تین سے چار مرتبہ وقف بورڈ چیرمین کو کال کیا۔ لیکن جب انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا تو بعد میں ان کے ایک پی اے کے نمبرسے کال کر کے وزیر اعلیٰ نے چیرمین سے رابطہ کیا اور ان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ وہ چامراج پیٹ عید گاہ معاملہ میں سپریم کورٹ سے رجوع ہونے سے گریز کریں۔ اس خوف سے کہ کہیں سیاسی دباؤ میں آکر وقف بور ڈ کیس سے کہیں ہٹ نہ جائے۔ چامراج پیٹ کے رکن اسمبلی ضمیر احمد خان نے راتوں رات سنٹرل مسلم اسوسی ایشن آف کرناٹکا(سی ایم اے) کی طرف سے بھی سپریم کورٹ میں ایک اور عرضی داخل کروائی۔ تاہم وقف بور ڈ کی عرضی برقرار رہی اور عدالت عظمیٰ نے سی ایم اے کی عرضی کو ہی بنیاد بنا کر چامراج پیٹ عید گاہ میں گنیش اتسو کے اہتمام کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔اب جبکہ عدالت کا فیصلہ آ گیا اور چامراج پیٹ میں گنیش اتسو کی اجازت نہیں دی گئی اور یہ تہوار پُر امن طور پر گزرگیا۔لیکن اس فیصلے کے بعد ریاستی حکومت کی حالت زخمی شیر کی مانند ہو چکی ہے اور بتایا جارہا ہے کہ سینئر وزراء کے ساتھ بات چیت کے درمیا ن یہ طے ہوا ہے کہ اس کے لئے وقف بور ڈ کو سبق سکھانا پڑے گا۔
(بشکریہ : روزنامہ سالار ، بتاریخ: 6؍ستمبر 2022)