کابینہ کے داخلی کوٹے کے فیصلے کے نتیجے میں ضمنی انتخابات میں تبدیلی کی توقع
بنگلورو، 31/ اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) ریاستی کابینہ نے درج فہرست ذاتوں کے کوٹوں کی درجہ بندی کے لیے داخلی ریزرویشن کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے ایک واحد رکنی کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی سربراہی ایک ریٹائرڈ جج کریں گے۔ اس اقدام کا اثر چن پٹن، شگاؤں اور سند در اسمبلی حلقوں میں 13 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات پر متوقع ہے۔ کانگریس کے رہنما، خاص طور پر مادیگا برادری سے تعلق رکھنے والے، جیسے کہ وزیر آربی تھیما پور، سابق وزیر ایچ انجنیا، اور سابق آرایس ممبر ڈاکٹر ایل ہنو منتھیا نے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار سے ملاقات کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔
ذرائع کے مطابق ضمنی انتخابات میں کانگریس امیدواروں کی جیت کو یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی ان قائدین سے توقع ہے کہ وہ ان حلقوں میں جوش و خروش سے کام کریں گے۔ ان میں سے ہر ایک حلقے میں اوسطاً 30,000-35,000 درج فہرست ذات کے ووٹر ہیں۔ چن پٹن میں ایس سی (دائیں ) ووٹروں کا غلبہ ہے، جب کہ سندور اور شیگاؤں میں ایس سی (بائیں) ووٹروں کی بڑی تعداد ہے۔ کانگریس کی ای اناپورنا، جنہوں نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں سندور میں کامیابی حاصل کی تھی، کو دوسری پارٹیوں کے امیدواروں پر برتری حاصل ہوتی نظر آرہی ہے۔ لیکن شی گاؤں اور چن پٹن میں ، جہاں گزشتہ اسمبلی انتخابات میں بالترتیب بی جے پی اور جے ڈی ایس نے کامیابی حاصل کی تھی، کانگریس کے امیدوار ایس سی (بائیں) کمیونٹی کے ووٹروں کی حمایت سے انہیں سخت مقابلہ دے سکتے ہیں ، ایس سی (بائیں) برادری کے ایک رہنما نے کہا ”ہم نے وزیر اعلیٰ پر دباؤ ڈالا کہ وہ ان کی کابینہ کو اندرونی ریزرویشن کے بارے میں فیصلہ کرنے دیں، اگر کمیونٹی کو آئندہ ضمنی انتخابات میں کانگریس کی حمایت کرنی ہے، ”انہیں چاہیے اور انہوں نے کیا۔ ”مادیگا کے لوگ سدارامیا کے ساتھ کھڑے ہیں، جنہوں نے ان کی معاشی حالت کو بہتر بنانے میں ان کی مدد کی۔ ہم ان کے ساتھ ہیں۔ یہ آنے والے ضمنی انتخابات میں معلوم ہو جائے گا۔ ہماری برادری کا ہر فرد تینوں حلقوں میں کانگریس کے امیدواروں کی حمایت کر رہا ہے۔ سدارامیا نے کہا ہمیں اس پر عمل درآمد کرنا ہو گا۔ یہاں 101 درج فہرست ذاتیں ہیں۔ سب کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔ اگر چہ سب کو خوش رکھنا ممکن نہیں ہے، لیکن ان کمیونٹیز کے 90 فیصد لوگوں کو مطمئن کرنے کے لیے فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ ہماری حکومت یہ کرے گی ۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان کی حکومت اندرونی کوٹہ کو لاگو کرنے کے لیے پر عزم ہے کیونکہ کانگریس نے 2023 کے اسمبلی انتخابات سے قبل چتر در گا میں منعقدہ ایک کا نفرنس میں ان برادریوں سے وعدہ کیا تھا۔ دریں اثناء سدارامیا نے واضح کیا کہ پہلے سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے علاوہ، کوئی بھی نئی سرکاری بھرتی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جائے گا جب تک کہ کمیشن تین ماہ کے اندر اپنی رپورٹ پیش نہیں کرتا ہے۔ سدارامیا نے کہا ”سماجی انصاف کے معاملے پر سمجھوتہ کیے بغیر ، ہم نے ایس سی زمرے کے تحت ہر کمیونٹی کو اعتماد میں لیا اور فیصلہ لیا، ایسے فیصلے کے بغیر سماجی انصاف کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا۔ لیکن اسمبلی میں قائد حزب اختلاف آراشوک نے کہا کہ یہ سابقہ بی جے پی حکومت تھی جس کی قیادت چیف منسٹر بسواراج بو مائی نے کی تھی جس نے ایس سی ریزرویشن کی درجہ بندی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔