مرکزی حکومت کی 'ون نیشن ون الیکشن' کی منظوری، پارلیمنٹ میں بل پیش کرنے کی تیاریاں جاری

Source: S.O. News Service | Published on 18th September 2024, 5:37 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی ، 18/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)  وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت کابینہ نے 'ون نیشن-ون الیکشن' (ایک ملک، ایک انتخاب) کی تجویز کو منظور کر لیا ہے۔ اس تجویز کے تحت ملک بھر میں تمام انتخابات، بشمول لوک سبھا، اسمبلی اور دیگر انتخابات، بیک وقت منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ اس معاملے کی جانچ کے لیے سابق صدر رام ناتھ کووند کی قیادت میں ایک کمیٹی قائم کی گئی تھی، جس نے اپنی رپورٹ بھی پیش کر دی ہے۔

کووند کمیٹی نے مارچ 2024 میں اپنی رپورٹ پیش کی تھی، جس میں انتخابات کے بیک وقت انعقاد کے امکانات پر تفصیل سے بحث کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، پہلے مرحلے کے طور پر، لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی وقت میں کرائے جانے چاہئیں۔ اس کے بعد، رپورٹ نے سفارش کی ہے کہ لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات کے 100 دنوں کے اندر مقامی خودمختار اداروں کے انتخابات بھی مکمل کیے جائیں۔ اس سے تمام سطحوں پر انتخابات ایک مقررہ وقت میں مکمل کیے جا سکیں گے، جس سے انتخابات کے موجودہ الگ الگ طریقہ کار میں تبدیلی آئے گی۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے 'ون نیشن-ون الیکشن' کے فوائد پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا تھا، ’’میں سب سے درخواست کرتا ہوں کہ ہم سب ایک ملک ایک انتخاب کے عزم کو حاصل کرنے کے لیے متحد ہوں، جو وقت کا تقاضہ ہے۔‘‘ انہوں نے وضاحت کی کہ 5 سال کے دوران انتخابات نہ ہونے کی صورت میں حکومتوں کا پورا دور بہتر طور پر کارگر ہو سکے گا اور انتخابات کے انتظامی اخراجات میں کمی آئے گی۔

کمیٹی نے 62 سیاسی جماعتوں سے رائے لی تھی، جن میں سے 32 نے 'ایک ملک، ایک انتخابات' کی حمایت کی تھی، جبکہ 15 جماعتوں نے اس کی مخالفت کی اور باقی 15 جماعتوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ مودی حکومت کی اتحادی جماعتیں، بشمول ٹی ڈی پی (چندرا بابو نائیڈو)، جے ڈی یو (نتیش کمار)، اور ایل جے پی (چراغ پاسوان)، نے اس تجویز کی حمایت کی ہے۔ جے ڈی یو اور ایل جے پی (آر) نے اس تجویز کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے وقت اور پیسہ بچایا جا سکے گا، جبکہ کانگریس، سماج وادی پارٹی، عام آدمی پارٹی، سی پی ایم اور بی ایس پی سمیت دیگر جماعتوں نے اس کی مخالفت کی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بہار: نوادہ میں دلت بستی پر حملہ، 80 گھروں میں آگ لگائی گئی، پولیس کی تعیناتی

بہار کے نوادہ ضلع میں بدھ کی شام زمین کے تنازعے کے باعث دلت بستی پر ایک خوفناک حملہ ہوا۔ مقامی ذرائع کے مطابق تقریباً 80 گھروں کو آگ لگا دی گئی، جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ صرف 21 گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ اس واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے، لیکن علاقے میں شدید خوف و ہراس کی ...

دہلی کی نئی کابینہ: آتشی کے ساتھ 5 وزراء حلف اٹھانے کے لیے تیار

دہلی حکومت کی نئی کابینہ کا خاکہ واضح ہو گیا ہے، اور ذرائع کے مطابق آتشی کے ساتھ 5 دیگر وزراء حلف اٹھائیں گے۔ ان وزراء میں گوپال رائے، کیلاش گہلوت، سوربھ بھاردواج، اور عمران حسین شامل ہیں۔ مزید برآں، مکیش اہلاوت بھی کابینہ کے وزیر کے طور پر حلف لیں گے۔

’ایک ملک، ایک انتخاب‘ کے نفاذ سے 10 ریاستوں کی اسمبلی 1 سال اور دیگر ریاستوں کی 3 سال قبل تحلیل ہونے کا خدشہ

مودی کابینہ نے بدھ کے روز سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی قیادت میں قائم اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ (وَن نیشن، وَن الیکشن) کی تجویز کو منظور کر لیا۔ اس سے ایک روز قبل، مودی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کی تیسری مدت کے 100 دن مکمل ہونے پر وزیر ...

راہل گاندھی کی بڑھتی مقبولیت سے بی جے پی خوفزدہ، دھمکیاں سازش کا حصہ ہیں؛ کانگریس کا دعویٰ

کانگریس نے آج بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے راہل گاندھی کو دی جانے والی دھمکیوں اور ناپسندیدہ بیانات پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور اس حوالے سے وزیراعظم مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔ کانگریس کے مطابق، بی جے پی راہل گاندھی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ ...

'ایک ملک، ایک انتخاب' عملی نہیں، صرف انتخابی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے: ملکارجن کھرگے

مودی کابینہ نے بدھ کے روز ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ (وَن نیشن، وَن الیکشن) پر اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی جس پر کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظریہ عملی نہیں ہے اور جمہوریت کے اصولوں کے خلاف ہے۔ کھڑگے نے الزام لگایا کہ بی جے ...

کولکاتا عصمت دری کیس: سی بی آئی کی رپورٹ، ڈاکٹر کے اجتماعی عصمت دری کے ثبوت نہیں ملے

مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) نے منگل کو کولکاتا کی ایک خصوصی عدالت کو آگاہ کیا کہ اگست میں آر جی کر میڈیکل کالج، کولکاتا میں مردہ پائی جانے والی جونیئر ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔ ایجنسی نے وضاحت کی کہ وہ اب بھی مختلف پہلوؤں کی چھان بین کر رہی ہے۔ ...