بھٹکل آنے والی بس شموگہ کے قریب آئینور میں اُلٹ گئی؛ معمولی زخموں کے ساتھ سبھی مسافر محفوظ
بھٹکل یکم جولائی (ایس او نیوز) شموگہ سے بھٹکل آنے والی سرکاری بس ہوس نگر کے قریب نگرا گھاٹ پر ایک منی لاری سے ٹکراکر اُلٹ گئی اور ایک آم کے درخت کے سہارے لٹک کر جام ہوگئی جس کے نتیجے میں بس پر سوار تمام 67 مسافر معمولی زخموں کے ساتھ بال بال محفوظ رہ گئے۔ حادثہ ضلع شموگہ کے آئینور سے آگے نگرا گھاٹ پر پیر دوپہر قریب تین بجے پیش آیا۔
بس پر سوار بھٹکل مخدوم کالونی کے سعود مُکری نے بتایا کہ وہ اپنی ماں، اہلیہ اور بچے کے ساتھ دوپہر ایک بجے شموگہ سے بھٹکل آنے کے لئے سرکاری بس پر سوار ہوئے تھے،دوپہر قریب تین بجے اچانک مخالف سمت سے آنے والی منی لاری بس سے ٹکراگئی، اس سے بچنے کی ہرممکن کوشش کے دوران بس سڑٖک کنارے اُلٹ کر کھائی میں گرنے ہی والی تھی کہ اللہ نے ایک آم کے درخت کو سہارا بنایا اور بس کو نیچے گرتے گرتے روک دیا۔ ہم نے دیکھا کہ نیچے بڑے نالے میں پانی تیزی کے ساتھ بہہ رہا تھا۔ بس اللہ کا کرم ہوا کہ پوری بس ایک درخت سے لٹک کر رُک گئی اورسبھی لوگ محفوظ رہ گئے۔ ہم کھڑکیوں کوتوڑ کر بس سے باہر نکلے، مقامی لوگ بھی فوری طور پر مدد کو پہنچ گئے اور بس کے پیچھے کا گلاس توڑ کر تمام مسافروں کو باہر نکالا گیا۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی 108 ایمبولینس بھی جائے وقوع پر پہنچ گئی، بعض مسافروں کو چوٹیں آئی تھیں، جن کو اسپتال سے مرہم پٹی کرانے کے بعد گھر جانے کی اجازت دی گئی۔
بتاتے چلیں کہ کرناٹک کے ساحلی علاقوں سمیت شموگہ و دیگر علاقوں میں گذشتہ ایک ہفتہ سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
بقول سعود، بس پر بھٹکل کی ان کی فیملی کے ساتھ ساتھ شیرور کے بھی چار لوگ سوار تھے، جبکہ ہوس نگر اور دیگر علاقوں کے مسافر زیادہ تھے۔ تمام لوگ حادثے میں بال بال بچ گئے ہیں۔ حادثے کے قریب آدھے گھنٹے بعد لوگ دوسری بس اور دیگر گاڑیوں پر سوار ہوکر اپنی اپنی منزل کی طرف روانہ ہوگئے۔ سعود نے بتایا کہ انہیں اور ان کی ماں اور لڑکے کو چوٹیں آئی تھیں، اسپتال سے مرہم پٹی کے بعد وہ پرائیویٹ بس پر سوار بیندور ہوتے ہوئے رات قریب ساڑھے آٹھ بجے بھٹکل پہنچ گئے۔