فرید آباد میں 35 غیر قانونی عمارتیں منہدم، چند گھنٹوں میں سینکڑوں بے گھر
فرید آباد،8/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی) ہریانہ کے فرید آباد میں بلڈوزر ایکشن کے دوران بڑے پیمانے پر انہدامی کارروائی عمل میں لائی گئی، جس سے علاقے میں ہلچل مچ گئی۔ یہ کارروائی فرید آباد کے تگاؤں علاقے میں کی گئی، جہاں پنچایت کی زمین پر غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی 35 عمارتوں کو منہدم کر دیا گیا۔ انہدام کے وقت ڈیوٹی مجسٹریٹ، تگاؤں ذیلی تحصیل کے نائب تحصیل دار پنکج کمار اور تگاؤں تھانے کی پولیس فورس بھی موقع پر موجود رہی، تاکہ امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھا جا سکے۔
تگاؤں کے بلاک ڈیولپمنٹ و پنچایت افسر اجیت سنگھ نے اس انہدامی کارروائی سے متعلق میڈیا کو جانکاری دی۔ انھوں نے بتایا کہ گاؤں میں پنچایت کی زمین پر 78 مقامی لوگوں نے قبضہ کر کے مکان بنا لیے تھے۔ ان کے خلاف پنچایت نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ عدالت نے سبھی 78 تعمیرات کو منہدم کرنے کا حکم دیا۔ پھر ان میں سے 43 نے عدالت کے اس فیصلے کو دوبارہ سے عدالت میں چیلنج پیش کر دیا۔ 35 لوگوں نے فیصلے کو چیلنج پیش نہیں کیا، انہی 35 عمارتوں کو جمعہ کے روز منہدم کیا گیا ہے۔
چونکہ 43 عمارتوں کو لے کر معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، اس لیے فی الحال ان پر بلڈوزر ایکشن نہیں ہوا ہے۔ لیکن ایک بار جب ان کے خلاف فیصلہ آ جائے گا تو مقامی انتظامیہ انہدامی کارروائی شروع کر دے گی۔ فی الحال جن آشیانوں کو منہدم کیا گیا ہے، اس میں رہنے والے لوگ پریشان ہیں۔ اس انہدامی کارروائی سے علاقہ میں افرا تفری پیدا ہو گئی، لیکن ناجائز قبضہ کے خلاف عدالت کے ذریعہ سنائے گئے فیصلہ پر مقامی پولیس و انتظامیہ نے سختی سے عمل کیا۔