بی کے ہری پرساد نے کیا پچیس سال کے عرصے میں ہوئے زمینوں کے غیر قانونی معاملات کی تحقیقات کا مطالبہ  

Source: S.O. News Service | Published on 23rd September 2024, 7:06 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

منگلورو ، 23 / ستمبر (ایس او نیوز) ودھان پریشد میں کانگریس پارٹی کے رکن بی کے ہری پرساد نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ گزشتہ پچیس برس کے عرصے میں ریاست میں زمینوں کے غیر قانونی معاملات کی جانچ سپریم کورٹ کے جج سے کروائی جائے تا کہ عوام کو پتہ چلے کہ کون کون اور کس حد تک غیر قانونی معاملات میں ملوث ہے ۔
    
 وزیر اعلیٰ کے طور پر سدا رامیا کے پہلے دور میں ارکاوتی ڈی نوٹیفکیشن کی تحقیقات کے لئے نامزد جسٹس کمپنّا کمیشن کی رپورٹ اور دستاویزات اب ریاستی گورنر تہور چند گہلوت کی طرف سے طلب کیے جانے سے متعلق نامہ نگاروں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے  بی کے ہری پرساد نے یہ تبصرہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ گورنر کی طرف سے اس طرح کی رپورٹس طلب کرنے کا جو سلسلہ چل پڑا ہے ، اس پس منظر میں اتی کرم اور سکرم معاملوں کی تحقیقات سپریم کورٹ کے جج سے کروانا ہی بہتر ہے ۔
    
انہوں نے کہا کہ بوفورس کیس کو سے بی جے پی گزشتہ 30 سال سے اچھالتی آئی ہے ۔ بعض ریاستوں  اور مرکز میں بی جے پی اقتدار پر آنے کے بعد بہت سارے ڈی نوٹی فکیشن کے معاملے انجام دئے ہیں ۔ اس لئے زمین گھوٹالوں میں چاہے جس پارٹی کی بھی حکومت شامل رہی ہو، اس کی تحقیقات سپریم کورٹ جج سے کروائی جائے تو پتہ چلے گا کہ کون ستیہ ہریش چندرا ہے ۔
    
ہری پرساد نے کہا کہ بی جے پی والے پوچھتے ہیں کہ گزشتہ 70 برس میں کانگریس نے کیا کیا ہے ۔ کانگریس نے جو بھی کیا ہے اسے دیش کے عوام جانتے ہیں ۔ لیکن بی جے پی نےکیا کچھ کیا ہے اس بارے میں بولنےکے لئے ان کے پاس کچھ نہیں ہے ۔ کانگریس نے 70 سال میں جو ملک کا جو اثاثہ بنایا تھا، بی جے پی نے اسے بیچ ڈالا ہے ۔ 
    
انہوں نے کہا بی جے پی ایم ایل اے منی رتن کے خلاف ہوئی قانونی کارروائی کو دشمنی پر مبنی سیاست کہنے کا کچھ مطلب نہیں ہے ۔ یہ سب نریندرا مودی کے ساتھ ایک متعدی مرض طرح کی آیا ہوا روگ ہے ۔ نریندرا مودی  جب گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے تو اس وقت سنجے جوشی نامی ایک شخص نے سی ڈی بنائی تھی ۔ یہ وہاں سے پھیلی ہوئی متعدی بیماری ہے ۔ سنجے جوشی کی سیاسی زندگی کو نریندرا مودی ہمیشہ کے لئے ختم کر دیا ۔ اب وہی بیماری پورے ملک میں پھیل گئی ہے ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

سرسی :  توہینِ عدالت کے الزام میں ریوینیو افسران کو جاری ہوا نوٹس

زرعی زمین سے متعلقہ تنازعے پر عدالت کی طرف سے حکم امتناعی (انجنکش آرڈر) رہنے کے باوجود فریق ثانی کے ساتھ مل کر بعض ریوینیو افسران کی طرف کھیت کے اطراف لگی ہوئی باڑھ ہٹائے جانے  پر جے ایم ایف سی عدالت نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا ہے ۔

سداپور میں انجینئر کے ساتھ ہوا آن لائن فراڈ - پانچ لاکھ روپے کا لگا چونا

مختلف بہانوں سے آن لائن فراڈ کے ذریعے بھولے لوگوں کے ساتھ پڑھے لکھے افراد کو بھی لوٹنے کا سلسلہ بے روک ٹوک جاری ہے ۔ اس کے خلاف بیداری لانے کی تمام کوششوں کے باوجود باشعور افراد بھی نجانے کیسے  فریب کاروں کے جال میں پھنس جاتے ہیں ۔

یوم جمہوریت کے موقع پر بنائی گئی انسانی زنجیر ورلڈ ریکارڈ بک میں ہوئی شامل

یوم جمہوریت کے موقع  پر وزیر اعلیٰ سدا رامیا کی قیادت والی حکومت نے بیدر سے چامراج نگر تک ریاست گیر پیمانے پر انسانی زنجیر بنانے کا جو منصوبہ بنایا تھا، وہ کامیابی سے ہمکنار ہوا اور اس تاریخی انسانی زنجیر کا تذکرہ  لندن کے ورلڈ بک آف ریکارڈس میں شامل کیا گیا ۔

آئی آئی ایس سی بنگلورو: طلبہ اور اساتذہ کا 'انڈیا اسرائیل بزنس میٹنگ' کی منسوخی کا مطالبہ

ہندوستان اور بیرون ممالک کی یونیورسٹیوں کے 1,300 طلبہ اور فیکلٹی ممبرز نے ایک خط میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس، بنگلورو سے اپیل کی ہے کہ وہ آج متوقع ہندوستان اور اسرائیل کے تجارتی سربراہی اجلاس کو منسوخ کرے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ "اس سربراہی اجلاس کی اجازت دینا فلسطین میں اسرائیل ...

بنگلورو میں شردھا واکر طرز کا قتل: فریج میں خاتون کی لاش برآمد

ویالیکاول پولیس اسٹیشن کے تحت منیشور نگر میں ایک چونکا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں ملزم نے ایک خاتون کا قتل کیا، اس کی لاش کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے اسے فریج میں رکھا اور بدبو کو روکنے کے لیے اس پر کیمیکل چھڑک دیا۔ پولیس نے بتایا کہ نیپالی نژاد خاتون کو بے رحمی سے قتل کیا گیا۔

بنگلورو کے مسلم اکثریتی علاقے کو پاکستان قرار دینے والے جسٹس کا نیا بیان: اب میں ایسا تبصرہ نہیں کروں گا

بنگلورو کے ایک علاقے کو پاکستان قرار دینے پر کرناٹک ہائی کورٹ کے جج جسٹس وی سریسانند نے اپنے الفاظ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ کے مطابق، جسٹس سریسانند نے کل بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو اپنی عدالت میں طلب کیا اور واضح کیا کہ ان کا مقصد کسی مخصوص کمیونٹی کے ...

اے پی سی آر چکمنگلور نے وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں ڈپٹی کمشنر کو سونپا میمورنڈم؛ حکومت سے بل مسترد کرنے کا مطالبہ

ملک بھر میں وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلمانوں کی شدید مخالفت جاری ہے اور مختلف علاقوں میں سرکاری عہدیداران کے توسط سے جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے نام میمورنڈم پیش کیے جا رہے ہیں۔ اسی تناظر میں کرناٹک کے چکمنگلور میں بھی اے پی سی آر (ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سیول رائٹس) کی قیادت ...