ہمارا ماڈل ملک بھر کے لیے مثال بن رہا ہے، بی جے پی بھی اپنا رہی ہے: ڈی کے شیوکمار

Source: S.O. News Service | Published on 2nd November 2024, 5:20 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 2/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار نے ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے کیے گئے ’غیر حقیقی وعدوں‘ پر تنقید کا بھرپور جواب دیا۔ شیوکمار نے کہا کہ ’’ہماری عوامی فلاحی اسکیمیں ملک کے لیے ترقی کا نمونہ بن رہی ہیں اور ان کی کامیابی پورے ملک میں دیکھی جا رہی ہے۔ کئی بی جے پی حکمراں ریاستیں بھی ہمارے ماڈل کو اپنا رہی ہیں۔‘‘

منگلورو بین الاقوامی ہوائی اڈہ پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شیوکمار نے کہا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی انتخابات کے لیے جو چاہے کہہ سکتے ہیں۔ ان کے الزامات میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ ہماری گارنٹی والے منصوبے لوگوں کو کھانا دے رہے ہیں، زندگی کو سوار رہے ہیں اور ملک کی ترقی کو رفتار دے رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے واضح کیا کہ ’’بڑی کمپنیوں میں کام کرنے والی خواتین نے کہا ہے کہ انھیں ’شکتی یوجنا‘ کی ضرورت نہیں ہے۔ انھیں ٹرانسپورٹیشن بھتہ ملتا ہے۔ میں نے وزرا کے ساتھ اس پر تبادلہ خیال کرنے کا ذکر کیا ہے، لیکن ہماری کسی بھی گارنٹی کو واپس لینے کا کوئی سوال ہی نہیں اٹھتا۔‘‘

ڈی کے شیوکمار کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے منگلورو میں اس منصوبہ کا اعلان کیا تھا اور اسے روکا نہیں جائے گا۔ یہ منصوبہ اگلے 5 سال تک جاری رہے گا۔ کانگریس حکومت کی پیش قدمی والے منصوبے مثلاً ضعیفی پنشن، بیوہ پنشن، بے زمینوں کے لیے زمین، غریبوں کے لیے زمین اور گھر اب بھی چل رہے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہم نے ان میں سے کسی کو بھی واپس نہیں لیا ہے۔ یہاں تک کہ جب بی جے پی اقتدار میں تھی تب بھی وہ ہمارے پروگراموں کو روک نہیں پائے۔ ہمارے پروگرام زندگی کو آسان بنانے کی کوشش کرتے ہیں، جبکہ بی جے پی صرف جذبات کی بنیاد پر سیاست کرتی ہے۔‘‘

صحافیوں نے شیوکمار سے بی جے پی لیڈران کی طرف سے ان کی گارنٹی پر سوال اٹھائے جانے کے بارے میں پوچھا، تو جواب میں انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی نے ہماری گارنٹی والے منصوبوں کی نقل کی ہے۔ انھوں نے مدھیہ پردیش اور ہریانہ میں بھی ایسے ہی منصوبے کا اعلان کیا اور اب وہ مہاراشٹر میں بھی ایسا ہی کر رہے ہیں۔ وہ ہمارے منصوبوں کی نقل کرنے کو مجبور ہیں اور شرمندگی محسوس کر رہے ہیں، اسی لیے وہ ہماری تنقید کر رہے ہیں۔‘‘ جب ان سے اس دعویٰ کے بارے میں پوچھا گیا کہ گارنٹی منصوبے ٹکاؤ نہیں ہیں، تو انھوں نے جواب دیا ’’کس نے کہا کہ انھیں ٹکاؤ نہیں بنایا جا سکتا؟ ہماری ریاست کی معیشت ملک کی معیشت سے زیادہ مضبوط ہے۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

ریاست کرناٹک کے 69ویں راجیہ اتسو ایوارڈز تقریب میں 69 شخصیات کو اعزازات، کنڑا زبان کے فروغ پر وزیراعلیٰ نے دیا زور

ریاست کرناٹک کے 69ویں راجیہ اتسوا کے موقع پر جمعہ، یکم نومبر کو وزیر اعلیٰ سدارامیا نے 69 ممتاز شخصیات کو اعزازات سے نوازا۔ ان شخصیات میں مختلف شعبوں میں نمایاں کارنامے انجام دینے اور کرناٹک کی خدمت میں مثالی کردار ادا کرنے والے افراد شامل ہیں، جن میں سابق وزیر اعلیٰ اور مصنف ...

روزنامہ راشٹریہ سہارا کی بنگلورو اور ممبئی میں اشاعت بند، عملے کو تبادلہ یا استعفیٰ کی پیشکش

معروف کارپوریٹ کمیٹی سہارا انڈیا کے تحت سہارا انڈیا مس میڈیا نے آج سے اردو اخبار روزنامہ راشٹریہ سہارا کی ممبئی اور دیگر کئی شہروں میں اشاعت بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام ان شہروں میں اخبار کی تقسیم میں مشکلات کی وجہ سے اٹھایا گیا ہے۔

کابینہ کے داخلی کوٹے کے فیصلے کے نتیجے میں ضمنی انتخابات میں تبدیلی کی توقع

ریاستی کابینہ نے درج فہرست ذاتوں کے کوٹوں کی درجہ بندی کے لیے داخلی ریزرویشن کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے ایک واحد رکنی کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی سربراہی ایک ریٹائرڈ جج کریں گے۔ اس اقدام کا اثر چن پٹن، شگاؤں اور سند در اسمبلی حلقوں میں 13 نومبر کو ہونے والے ضمنی ...

کسی کسان کو بے دخل نہیں کیا جائے گا: وزیر اعلیٰ سدارامیا

وجئے پور (بیجاپور) ضلع کے ٹیکوٹا تعلقہ کے ہو نو اڈا گاؤں کے کچھ کسانوں نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ ان کی زمین کو وقف جائیداد کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔ اس پر چیف منسٹر سدارامیا نے واضح کیا کہ کسی بھی کسان کو بے دخل نہیں کیا جائے گا اور انہوں نے اس معاملے میں جاری کردہ نوٹس واپس لینے ...

بی جے پی وقف اراضی تنازعے پر سیاست کر رہی ہے: کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ کا بیان

وقف اراضی کے مبینہ دعووں کے تنازعے کے درمیان، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیانے نے واضح کیا ہے کہ کسانوں کو بے دخلی کا کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا اور جائیداد پر غیر قانونی طور پر قبضہ کرنے والے کسی بھی شخص کو بے دخل نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے اس سے قبل ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے ...