نفرت کا تڑکا لگانا بی جے پی کو اچھی طرح آتا ہے، کانوڑ معاملے میں یوگی حکومت کے فیصلے پر سپریا شرینیت کا سخت حملہ

Source: S.O. News Service | Published on 20th July 2024, 11:21 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 20/جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی ) اتر پردیش میں کانوڑیوں کے راستوں پر کھانے-پینے کی دکانوں و پھلوں کے اسٹالوں پر ’نیم پلیٹس‘ (نام کی تختی) لگانے سے متعلق یوگی حکومت کے حکم پر ہر جانب سے تنقید ہو رہی ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں اس معاملے میں یوگی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے اس حکم کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے بھی اس فیصلے کے حوالے سے یوگی حکومت پر سخت نشانہ سادھا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جب ان کے پاس کچھ نہیں ہوتا ہے اور ایسے میں نفرت کا تڑکا لگانا ہو تو یہ کام بی جے پی کو بہت اچھے سے آتا ہے۔

کانگریس ترجمان سپریا نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک غریب اسٹال والے کو حکم ہے کہ وہ اپنے نام کی تختی لگائے، جس سے کانوڑیے مسلمان پھل والوں سے کچھ خرید نہ لیں۔ کسی مسلمان کے ہوٹل میں کھانا نہ کھا لیں۔ جب بیٹھے بٹھائے کچھ سمجھ نہ آئے تو نفرت کا تڑکا لگانا بی جے پی کی عادت ہے۔ سپریا شرینیت بی جے پی سے یہ سوال بھی کرتی ہیں کہ کبھی جوڑنے کی بات کرو، کب تک توڑو گے؟ اس ملک نے اتنا بڑا پیغام دیا پھر بھی سمجھ نہیں آ رہی ہے؟ ایشور نہ کرے، لیکن اگر طبیعت بگڑ جائے اور مسلم ڈاکٹر سامنے ہو تو کیا کریں گے؟ اگر خون کی ضرورت پڑ جائے اور خون دینے والا مسلمان ہو تب کیا کریں گے؟ اور اگر نام ببلو، منا، پپو اور گڈو ہو تو کیا کریں گے؟

سپریا شرینیت نے سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کتنی ستم ظریفی ہے کہ یہ ان کانوڑیوں کے لیے کیا جا رہا ہے جو شیو راتری پر چڑھایا جانے والا ’جل‘ (پانی) لینے جائیں گے۔ یہ پھوہڑ اور ڈھونگی مذہب کے خود ساختہ ٹھیکیدار بھگوان شیو کو اور ان کی عظمت کو کب سمجھیں گے؟ کسی غریب کے پیٹ پر لات مارنے پر میرے بھگوان میرے مہادیو قطعاً خوش نہیں ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں سے سامان نہ خریدنے کی اس سازش کو سمجھئے۔ یہ وہی جاہل ہیں جو ایودھیا ہارتے ہی وہاں کے ہندوؤں کے بائیکاٹ کی وکالت کرنے لگے تھے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں کانگریس کی ترجمان نے سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے یہاں تک کہا ہے کہ غریبوں کا بائیکاٹ کرنے والی انتظامیہ اور بزدل حکومت صرف اور صرف اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے اس طرح کی نفرت پھیلاتے ہیں، لیکن میرا ملک محبت کا ملک ہے اور یہ نفرت کو بار بار ہرا دیتا ہے۔ نفرت کا بازار مت لگائیے، سیب عبدل بیچے یا انِل بس میٹھا ہونا چاہئے۔ آخر میں سپریا کہتی ہیں کہ ’’کتنا بھی زور لگائیے، جیت تو محبت کی ہی ہوگی۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

کشن گنج میں تحفظ ناموس رسالت و اوقاف کی کمیٹی تشکیل؛ شانِ رسالت میں گستاخی برداشت نہیں کی جائے گی

معہد سنابل للبنات، تالباڑی چھترگاچھ میں بین المسالک علمائے کرام کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں تحفظ ناموس رسالت و اوقاف کے موضوع پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اس میٹنگ میں علاقے کے معروف علمائے دیوبند، علمائے اہل حدیث اور علمائے بریلوی نے شرکت کی اور ایک نئی کمیٹی تشکیل دی جس کا ...

جے پی سی میٹنگ میں وقف ترمیمی بل کو لے کر مسلم تنظیموں نے کی شدید مخالفت، اپوزیشن نے کیے تیز وتند سوالات؛ اے ایس آئی اہلکاروں پر جے پی سی کو گمراہ کرنے کا الزام ؛ مقدمہ درج کرنے کا انتباہ

وقف (ترمیمی) بل پر غور کرنے کے لیے تشکیل دی گئی جے پی سی کی چوتھی میٹنگ میں بھی زبردست ہنگامہ ہوا اور  اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان پارلیمان نے تیز و تند سوالات کرتے ہوئے   ں محکمہ آثار قدیمہ کی طرف سے دی گئی پیشکش کو غلط قرار دیتے ہوئے میٹنگ میں ہنگامہ  برپا کیا۔

مدھیہ پردیش کے جبل پور میں سومناتھ ایکسپریس کے دو ڈبے پٹری سے اترگئے؛ رفتار دھیمی ہونے کی وجہ سے ٹل گیا بڑا حادثہ

مدھیہ پردیش کے جبل پور میں ایک ریل حادثہ پیش آیا ہے جہاں سومناتھ ایکسپریس کے 2 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ سومناتھ ایکسپریس اندور سے جبل پور آ رہی تھی کہ اسی دوران یہ ریلوے اسٹیشن کے پاس 'ڈی ریل' ہو گئی۔ ریلوے افسران کا کہنا ہے کہ ٹرین کے اسٹیشن پلیٹ فارم پہنچنے کی وجہ سے اس کی رفتار ...

بنگال اسمبلی میں منظور 'اپراجیتا' بل، پر بہت ساری خامیاں ہونے کا بنگال گورنر کا دعویٰ؛ غور کرنے صدرہند کو کیا گیا روانہ

مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس نے اسمبلی سے منظور کردہ ’اپراجیتا بل‘ کو غور کے لیے صدر دروپدی مرمو کو بھیج دیا ہے۔ چیف سکریٹری منوج پنت نے دن کے وقت گورنر سی وی آنند بوس کو بل کی تکنیکی رپورٹ پیش کی تھی، اسے پڑھنے کے بعد گورنر نے بل کو مرمو کو بھیج دیا۔ واضح رہے کہ اپراجیتا ...

دہلی کی جیلوں میں بند قیدیوں کی موت واقع ہونے پر حکومت دے گی ساڑھے سات لاکھ روپے معاوضہ

دہلی کی جیلوں میں غیر فطری وجوہات کی وجہ سے مرنے والے قیدیوں کے اہل خانہ یا قانونی ورثاء کو  دہلی حکومت نے7.5 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ دہلی کے وزیر داخلہ کیلاش گہلوت نے   بتایا کہ یہ اقدام جیل کے نظام میں انصاف اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے ہمارے عزم کو واضح ...