بی جے پی نے 50 کانگریسی اراکین اسمبلی کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی: وزیر اعلیٰ سدارمیا کا سنگین الزام

Source: S.O. News Service | Published on 14th November 2024, 10:25 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 14/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک میں ایک بار پھر 'آپریشن لوٹس' کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ سدارمیا نے بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ پارٹی نے کانگریس کے 50 اراکین اسمبلی کو 50-50 کروڑ روپے کی پیشکش کر کے ان کی وفاداریاں خریدنے کی کوشش کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی کبھی بھی اپنی اصل سیاسی طاقت کے ذریعے اقتدار میں نہیں آئی، بلکہ ہمیشہ ’آپریشن لوٹس‘ جیسے حربوں سے اقتدار حاصل کیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سدارمیا نے اپنے بیان میں الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے اس بار کانگریس کے 50 اراکین اسمبلی کو 50-50 کروڑ روپے کی لالچ دینے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اتنا پیسہ کہاں سے آ رہا ہے؟ کیا یدی یورپا، بومئی اور آر. اشوک نے یہ پیسہ خود چھاپا ہے؟ دراصل یہ وہی پیسہ ہے جو ریاست کو لوٹ کر جمع کیا گیا ہے۔ سدارمیا نے بی جے پی پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ای ڈی، سی بی آئی، انکم ٹیکس اور گورنر کا بے جا استعمال کر کے بی جے پی ہمارے خلاف سازشیں کر رہی ہے۔ پہلے کیجریوال کو نشانہ بنایا گیا، اور اب مجھے اور میری بیوی کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔‘‘

سدارمیا نے یہ بیان ٹی. نرسی پور اسمبلی حلقہ میں ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں کوئی نیا وزیر اعلیٰ نہیں ہوں، بلکہ میں 40 سال سے عوامی خدمت کر رہا ہوں اور اس عہدے پر ہوں۔ میرے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ کیا ریاست کے لوگ اتنے بے خبر ہیں؟ عوام کا بھرپور اعتماد میرے ساتھ ہے، اور میں بی جے پی اور مرکزی حکومت کی سازشوں کے سامنے سر نہیں جھکاؤں گا۔‘‘ سدارمیا نے مزید کہا کہ بی جے پی نے کانگریس کے اراکین اسمبلی کو بھاری رقم کا لالچ دیا تھا، لیکن ہمارے لیڈران نے اسے سختی سے مسترد کر دیا۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک ضمنی انتخاب: تین سیٹوں پر 81.84 فیصد ووٹنگ، چن پٹن میں سب سے زیادہ رائے دہی

کرناٹک میں تین اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں 81.84 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ یہ انتخابات شگاؤں، سندور اور چن پٹن اسمبلی حلقوں میں منعقد ہوئے تھے۔ تقریباً 770 پولنگ اسٹیشنوں پر سات لاکھ سے زائد ووٹرز کو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کا موقع ملا۔ ان حلقوں میں مجموعی طور پر 45 ...

کاروار : رکن اسمبلی ستیش سئیل کو ملی ہائی کورٹ سے راحت - نچلی عدالت کی سزا معطل - جیل سے رہائی کا راستہ ہوا صاف 

کانگریس پارٹی کے انکولہ - کاروار رکن اسمبلی ستیش سئیل کو اس وقت بڑی راحت ملی جب بیلے کیری سے لاپتہ میگنیز معاملے میں نچلی خصوصی عدالت کی ذریعہ سنائی گئی سزا کو کرناٹکا ہائی کورٹ کی ایک بینچ نے معطل کر دیا اور اسی کے ساتھ ستیش سئیل اور دیگر افراد کی ضمانت بھی منظور کر دی ۔

"ہم کو ان سے وفا کی ہے امید، جو نہیں جانتے وفا کیا ہے"،  کرناٹک میں وقف املاک کا مسئلہ اور حکومتی بے حسی۔۔۔۔از : عبدالحلیم منصور

کرناٹک میں وقف املاک کے تنازعے میں حالیہ حکومتی سرکلر نے مسلم برادری میں اضطراب پیدا کر دیا ہے۔ ریاستی حکومت نے حالیہ دنوں میں ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے، جس میں وقف املاک سے متعلق جاری کیے گئے تمام احکامات کو فوری طور پر معطل کرنے کو کہا گیا ہے۔ اس سرکلر کا مقصد کسانوں اور ...

ایس ڈی پی آئی کرناٹک نے "بلڈوزر انصاف" پر سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کا خیرمقدم کیا

سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کرناٹک کے ریاستی صدر عبدالمجید نے 13 نومبر 2024 کو ہندوستان کی معزز سپریم کورٹ کی طرف سے سنائے گئے تاریخی فیصلے کی دلی تعریف کی اورفیصلے کا خیرمقدم کیا، جو واضح طورپر من مانی اور غیر آئینی ''بلڈوزر انصاف'' عمل کومسترد کرتا ہے۔

کرناٹک: مسلم ریزرویشن پر کوئی غور نہیں ہو رہا، وزیر اعلیٰ دفتر کا بیان

کرناٹک حکومت نے حال ہی میں اپوزیشن جماعتوں کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ وہ مسلمانوں کے لیے 4 فیصد ریزرویشن پر غور کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حکومت کے سامنے ایسی کوئی تجویز نہیں ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اگرچہ ماضی میں مسلم ریزرویشن کے ...