وقف جائیدادوں کی مسماری کے لیے بی جے پی نے 216 مقدمات میں جاری کئے تھے 6 نوٹس ؛ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے بومئی کے یو ٹرن پراُٹھائے سوال

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 5th November 2024, 1:36 AM | ریاستی خبریں |

ہبلی 4/نومبر (ایس او نیوز) : وزیر اعلیٰ سدارامیا نے سابق وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی پر شدید تنقید کرتے ہوئے ان سے وقف جائیدادوں کے حوالے سے کیے گئے یوٹرن پر سوال اٹھایا ہے۔ سدارامیا نے یاد دلایا کہ بومائی نے اپنی وزارتِ اعلیٰ کے دوران وقف جائیدادوں کی حفاظت کا عزم ظاہر کیا تھا، لیکن اب سیاسی مقاصد کے تحت ان کے مؤقف میں تبدیلی آگئی ہے۔

پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ بی جے پی اب وقف جائیدادوں کے معاملے کو سیاسی بنا رہی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بی جے پی حکومت کے دور میں بھی ان جائیدادوں کے حوالے سے نوٹس جاری کیے گئے تھے، اور عوام کو اس کا علم ہے۔

سدارامیا نے مزید بتایا کہ انہوں نے وزراء ایچ۔ کے۔ پاٹل اور کرشنا بیری گوڑا کو ہدایت دی ہے کہ مسماری کے تمام  نوٹس واپس لیں اور کسی بھی غیر مجاز تبدیلی کو منسوخ کریں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والے کسانوں کو بے دخل نہیں کیا جانا چاہیے۔

مرکزی حکومت کی جانب سے ٹیکس کی تقسیم میں ناانصافی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے، سدارامیا نے کہا کہ کرناٹک نے 16ویں فائنانس کمیشن کے وفد کے سامنے اپنے خدشات ظاہر کیے ہیں۔ ریاست 4.5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ٹیکس دیتی ہے، لیکن بدلے میں صرف 55 سے 60 ہزار کروڑ روپے ملتے ہیں، جسے انہوں نے ناانصافی قرار دیا۔

انہوں نے بی جے پی کی وقف جائیدادوں کے حوالے سے جاری احتجاج کو سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج صرف سیاسی فائدے کے لیے ہیں۔ بی جے پی ہمیشہ حقیقی مسائل کو نظر انداز کرتی ہے اور جھوٹے الزامات لگاتی ہے۔

سدارامیا نے اپنی حکومت کی ضمانت اسکیموں کے دفاع میں کہا کہ یہ ترقی کا حصہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 52 ہزار کروڑ روپے ان اسکیموں کے لیے مختص ہیں، جبکہ اضافی 60 ہزار کروڑ روپے ترقیاتی منصوبوں جیسے کہ آبپاشی، تعمیرات عامہ، اور دیہی ترقی میں خرچ ہو رہے ہیں، سدرامیا نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ سب ترقی نہیں؟

ایک نظر اس پر بھی

بینگلور میں ہوگامسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29 واں اجلاس؛ تیاریاں جاری؛ اجلاس میں وقف ترمیمی بل کو لے کر طے کی جائے گی آئندہ کی حکمت عملی

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں اجلاس 23اور24نومبر کو بنگلور کے دارلعلوم سبیل الرشاد میں منعقد ہوگا۔ جس کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس اجلاس میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والے پرسنل لاء بورڈ کے نمائند ے شرکت کریں گے۔ اس سلسلہ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریڑی مولانا فضل ...

کرناٹک میں وقف زمین کا تنازعہ :حقوق کی بازیابی یا سیاسی مفادات کی بھینٹ؟۔۔۔۔۔ از: عبدالحلیم منصور

کرناٹک میں وقف زمینوں کا تنازعہ حالیہ دنوں میں شدت اختیار کر گیا ہے، جس نے نہ صرف مسلمانوں بلکہ دیگر طبقات کو بھی بے چینی میں مبتلا کر دیا ہے۔ یہ زمینیں، جو وقف کی امانت ہیں اور مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے مخصوص کی گئی تھیں، اب حکومتی مداخلت، سیاسی دعوؤں، اور مقامی کسانوں کے ...

مودی کو کرناٹک میں بی جے پی کی "نقصان دہ وراثت" کی تحقیقات کرنی چاہئیں: سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارمیا نے حالیہ دنوں میں کانگریس حکومت پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تنقید کا سخت جواب دیا ہے اور ان سے درخواست کی ہے کہ وہ کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریکارڈ کی جانچ کریں۔ سدارمیا نے کہا کہ مودی کو کرناٹک میں بی جے پی کی "تباہ کن وراثت" کی ...

ہمارا ماڈل ملک بھر کے لیے مثال بن رہا ہے، بی جے پی بھی اپنا رہی ہے: ڈی کے شیوکمار

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار نے ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے کیے گئے ’غیر حقیقی وعدوں‘ پر تنقید کا بھرپور جواب دیا۔ شیوکمار نے کہا کہ ’’ہماری عوامی فلاحی اسکیمیں ملک کے لیے ترقی کا نمونہ بن رہی ہیں اور ان کی کامیابی پورے ملک میں ...

ریاست کرناٹک کے 69ویں راجیہ اتسو ایوارڈز تقریب میں 69 شخصیات کو اعزازات، کنڑا زبان کے فروغ پر وزیراعلیٰ نے دیا زور

ریاست کرناٹک کے 69ویں راجیہ اتسوا کے موقع پر جمعہ، یکم نومبر کو وزیر اعلیٰ سدارامیا نے 69 ممتاز شخصیات کو اعزازات سے نوازا۔ ان شخصیات میں مختلف شعبوں میں نمایاں کارنامے انجام دینے اور کرناٹک کی خدمت میں مثالی کردار ادا کرنے والے افراد شامل ہیں، جن میں سابق وزیر اعلیٰ اور مصنف ...