جھانسی میڈیکل کالج میں آتشزدگی کا سانحہ، سنگین غفلت کے دو بڑے پہلو سامنے آگئے

Source: S.O. News Service | Published on 16th November 2024, 4:45 PM | ملکی خبریں |

لکھنؤ، 16/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)اتر پردیش کے جھانسی میں میڈیکل کالج کے نیونیٹل انسٹینسیو کیئر یونٹ (این آئی سی یو) میں لگنے والی آگ نے پورے ملک کو غم میں مبتلا کر دیا ہے۔ اس افسوسناک واقعے میں 10 نومولود بچوں کی جان چلی گئی، جبکہ 16 دیگر بچے شدید زخمی حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ این آئی سی یو اسپتال کا وہ خصوصی وارڈ ہوتا ہے جہاں وقت سے پہلے پیدا ہونے والے یا شدید بیمار نوزائیدہ بچوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ یہاں جدید طبی آلات اور ماہرین کی نگرانی میں بچوں کی دیکھ بھال کی جاتی ہے، مگر اس حادثے نے حفاظتی انتظامات پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔

ان بچوں کی موت کے بعد پورے علاقے میں غم کا ماحول ہے اور سوالات اٹھ رہے ہیں کہ یہ سانحہ کیسے ہوا اور اس کا ذمہ دار کون ہے؟ آگ کیسے لگی اور کیوں بروقت اس کا پتہ نہیں چل سکا؟ اس کے ساتھ ہی یہ بھی سوال اٹھ رہا ہے کہ اسپتال میں لامپرواہی کا کس حد تک دخل تھا؟

جھانسی میڈیکل کالج میں آگ لگنے کے بعد سامنے آئی ایک رپورٹ کے مطابق، وارڈ میں رکھے گئے فائر ایکسٹینگوشر کی تاریخِ ختم ہو چکی تھی۔ ایکسٹینگوشر پر 2019 کی فلنگ تاریخ درج تھی اور اس کی ایکسپائری 2020 میں ہو چکی تھی۔ اس کے علاوہ، فائر الارم بھی بجا نہیں تھا، جس سے سوالات مزید بڑھ گئے ہیں۔ انکشاف ہوا ہے کہ یہ سلنڈرز صرف دکھاوے کے طور پر رکھے گئے تھے۔

اس کے علاوہ، اس سال فروری میں اسپتال میں آگ کی حفاظت کے لیے آڈٹ بھی کیا گیا تھا اور جون میں ماک ڈرل بھی ہوئی تھی، مگر ان میں کوئی واضح کمی نہیں دیکھی گئی تھی۔ نائب وزیر اعلیٰ بر جیش پاتھ نے کہا ہے کہ آگ کے بعد کی تحقیقات میں لامپرواہی کی باتوں کی تصدیق ہونا ابھی باقی ہے۔

عینی شاہد ہمیرپور کے رہائشی بھگوان داس نے بتایا کہ جب آگ لگی، وہ خود وارڈ میں موجود تھے۔ ان کے مطابق، نرس نے آکسیجن سلنڈر کے پائپ کو جوڑنے کے لیے ماچس کی تیلی جلائی تھی، جس سے پورے وارڈ میں آگ لگ گئی۔ بھگوان داس نے خود چند بچوں کو بچانے کی کوشش کی اور ان کے جسم پر کپڑے لپیٹ کر انہیں بچایا۔

اس حادثے کی تحقیقات جاری ہیں اور اسپتال کی لاپرواہیوں کا پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ آئندہ اس طرح کے سانحے سے بچا جا سکے۔

ایک نظر اس پر بھی

دہلی حکومت کی فضائی آلودگی کے خلاف کارروائی، 5 لاکھ گاڑیوں پر پابندی، خلاف ورزی پر 20 ہزار جرمانہ

تمام تدابیر کے باوجود دہلی اور نیشنل کیپٹل ریجن (این سی آر) میں فضائی آلودگی کا مسئلہ حل نہیں ہو سکا، جس کی وجہ سے شہریوں کو سانس لینے میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اس سنگین صورتحال کو دیکھتے ہوئے دہلی حکومت نے گریپ-3 کے تحت بی ایس-3 پیٹرول اور بی ایس-4 ڈیزل گاڑیوں پر پابندی عائد ...

منی پور میں بدامنی جاری، جیریبام سے 3 لاشیں برآمد، انتہا پسندوں کے ہاتھوں 6 افراد کا اغوا

منی پور میں حالات بدستور کشیدہ ہیں اور ایک سال سے زائد عرصے بعد بھی تشدد کے واقعات میں کمی نہیں آ سکی ہے۔ حالیہ واقعات میں، جیریبام کے علاقے سے جمعہ کو تین لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ منی پور-آسام سرحد کے قریب ان لاشوں میں دو بچوں اور ایک خاتون کی لاش شامل ہے۔ اطلاعات کے مطابق چند روز ...

جھانسی میڈیکل کالج سانحہ: 10 نوزائیدہ بچوں کی ہلاکت پر پرینکا گاندھی کا گہرے رنج کا اظہار

جھانسی کے مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج کے نوزائیدہ بچوں کے وارڈ میں جمعہ کی رات آتشزدگی کے واقعے میں کم از کم 10 نومولود بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ 16 دیگر شدید زخمی ہوئے ہیں۔ ضلعی مجسٹریٹ اویناش کمار کے مطابق آگ کا سبب ابتدائی طور پر شارٹ سرکٹ بتایا جا رہا ہے، جو رات 10:45 پر پیش آیا۔ ...

جھانسی: نومولود بچوں کی ہلاکتوں پر راہل گاندھی برہم، فوری حکومتی اقدامات کا مطالبہ

جھانسی کے میڈیکل کالج میں نومولود بچوں کی افسوسناک اموات نے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے اس دل دہلا دینے والے واقعے پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پیغام میں کہا کہ یہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے اور ...

کرناٹک میں 5 گیارنٹیوں کا نفاذ جاری، 56 ہزار کروڑ روپے کی رقم مختص

وزیر اعظم مودی اور بی جے پی لیڈروں کی جانب سے کانگریس کی قیادت والی کرناٹک حکومت کے بارے میں ’فیک نریٹو‘ پھیلانے کے خلاف اب کرناٹک کے وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور بھی میدان میں آگئے ہیں۔ انہوں نے دادر میں ریاستی کانگریس کے دفتر تلک بھون میں منعقد پریس کانفرنس کے دوران وضاحت دی ...