بھٹکل کے ایک لاڈج میں نوجوان کا بہیمانہ قتل؛ ایک شخص کو کیا گیا پولس کے حوالے
بھٹکل 19/اکتوبر (ایس او نیوز)بھٹکل نیشنل ہائی وے پر واقع ایک لاڈج میں سنیچر رات قریب 9:30بجے ایک نوجوان کا قتل کرنے کی واردات پیش آئی ہے جس کی شناخت بھٹکل موگلی ہونڈا کے رہنے والے محمد عفان جبالی ابن نورنگ محمد علی (26) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
بتایا گیاہے کہ قتل کے الزام میں موگلی ہونڈا کے ہی ایک شخص کو عوام نے پکڑ کر پولس کے حوالے کیا ہے جبکہ عفان کے بھائی نبیل جبالی کا کہنا ہے کہ پانچ لوگوں کو اُس نے متعلقہ کمرہ سے باہر بھاگتےہوئے دیکھا ہے جس میں ایک شخص کو پکڑا گیا ہے۔ نبیل کے مطابق جیسے ہی وہ ہوٹل پہنچا، اُس کے بھائی کا قتل کیا جاچکا تھا، اُس نے فوراً چہرے اور گردن کے اطراف لپٹے چادر کو ہٹایا تاکہ سانس اگر چل رہی ہوتو بچایا جاسکے،مگر وہ دم توڑ چکا تھا۔
جائے وقوع کا جائزہ لینے سے پتہ چلاہے کہ مہلوک نوجوان کے ساتھ غالباً پہلے کافی ہاتھا پائی ہوئی ہے، ایسا لگ رہا تھا کہ اُس کے سر کو دیوار سےبھی ٹکرایا گیا ہے اور شائد خالی بوتلوں سے بھی دھنائی کی گئی ہے، بعد میں پلنگ کی بیڈ شیٹ سے اس کا گلہ گھونٹ کر بے رحمی کے ساتھ قتل کیا گیاہے۔
خبر ملتے ہی بھٹکل اے ایس پی نکھل سمیت پولس ٹیم جائے وقوع پر پہنچ گئی، اس دوران عوام کی بھی کثیر تعداد ہوٹل کے باہر جمع ہوگئی ، ہزاروں لوگوں کے جمع ہوجانے سے کچھ دیر کے لئے حالات کشیدہ ہوگئے، لوگوں کا مطالبہ تھا کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے اور اُنہیں فرار ہونے کا موقع نہ دیا جائے۔
محمد عفان کے بارے میں لوگوں نے بتایا کہ وہ آج سنیچر صبح ہی بینگلور سے بھٹکل پہنچا تھا۔بتایا جارہاہے کہ موگلی ہونڈا کے ایک معروف ہوٹل کے سابق مالک کا اس کے قتل میں ہاتھ ہے جسے مقامی لوگوں نے پکڑ کر پولس کے حوالے کردیاہے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ آپسی لین دین کے معاملے میں جھگڑا ہوا ہوگا اور اُسی بات پر معاملہ بڑھتے ہوئے قتل تک جا پہنچا ہے۔ مگر بعض لوگ بلیک میلنگ کو قتل کی اصل وجہ بتارہے ہیں جس کو لے کر ہی ہوٹل کے کمرے میں جھگڑا ہوا ہے اور اُسی کے نتیجے میں نوبت قتل تک پہنچی ہے۔بہر حال سچائی کیاہے اور کس بات کو لے کر قتل ہوا ہے، پولس کی چھان بین کے بعد ہی معاملہ سامنے آنے کی توقع ہے۔ اس قتل کے پیچھے مزید چار لوگ کون ہیں، توقع ہے کہ اُن کی شناخت ہوٹل میں لگے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے سے کی جائے گی۔
ہوٹل کے باہر ایک کار بھی پائی گئی ہے جس کے تعلق سے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ کار بھی اُسی شخص کی ہے جسے لوگوں نے پکڑ کر پولس کے حوالے کیا ہے۔
مہلوک عفان کی نعش کو پہلے بھٹکل سرکاری اسپتال لے جایا گیا تھا، جہاں سے پوسٹ مارٹم کے لئے رات دیر گئے نعش منی پال اسپتال روانہ کی گئی ہے۔ پولس نے ہوٹل میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کے فوٹیج کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے، اور چھان بین شروع کردی ہے۔