بھٹکل: ساحل پر سی واک کا حسین منظر؛ کیا بھٹکل سے تعلق رکھنے والے وزیر اسے مزید دلفریب بنانے کی طرف توجہ دیں گے ؟
بھٹکل: 20؍جون(ایس اؤ نیوز ) ریاست کرناٹک کےلئے ساحلی پٹی کا علاقہ رومانس بھری ایک دلنشین غزل کا درجہ رکھتاہے۔ ساحلی کنارے پر کئی خواب سجائے جاتے رہے ہیں، ساحل سمندر کو مزیدرنگین بنانے کےلئے سیاحتی مراکز میں منتقل کرنےکی کوششیں بھی جاری ہیں۔ لیکن بھٹکل کی حد تک بات کریں تو یہاں سب کچھ مرڈیشور کےلئے ہی مختص ہوتاہے ، پاس پڑوس کے ساحلی مرکز کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی ہے اور نہ ہی ان کی ترقی کے لئے کوئی منصوبہ تشکیل دیاجاتاہے اب چونکہ اقتدار بدلا ہے تو عوام نئے مواقع میسر آنے کی امید جتار ہےہیں۔
بھٹکل کے ماوین کوروا بندرگاہ پر انحصار کرنےو الے ماہی گیر اب بھٹکل کے تینگنگنڈی اور الویکوڑی کی بندرگاہ پر ہونےو الی ترقی کو امید کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں اور ان میں ایک حوصلہ پیدا ہورہاہے۔ ماہی گیری کی سرگرمیوں میں وسعت دیکھی جاسکتی ہے اور روزگار کے مواقع ترغیب دینے والے ہیں۔ الویکوڑی مندر ایک مذہبی مقام کے طورپر زیادہ مشہور ہے ، تینگنگنڈی اور الویکوڑی بھی سیاحوں کو دعوت نظارہ دے رہے ہیں۔ ادھر کچھ عرصہ سے عوام تینگنگنڈی اور الویکوڑی پر بھی سیر و تفریح کےلئے جارہے ہیں عوام کا کہنا ہے کہ متعلقہ مرکزوں پر ضروریات کے مطابق ترقی نہیں ہوئی ہے۔ اب بھٹکل کے رکن اسمبلی جن کو اس بار ماہی گیر ی اور بندرگاہ کا قلم دان ملا ہے، عوام توقع کررہے ہیں کہ ان کے وزیر بننے کے بعد اب جاکر اپنے خوابوں کی تعبیر پوری ہوسکتی ہے۔
دعوت نظارہ دیتا سی واک : بھٹکل کے تینگنگنڈی بندرگاہ پر قریب 80کروڑروپیوں کی لاگت سے تعمیر کی گئی بریک واٹر (تحفظاتی دیوار)عوام کے لئے دعوت نظارہ دیتی ہے۔ پڑوس کے کنداپورکے مرونتے بیچ پر واقع تحفظاتی دیوار کی طرح یہاں بھی کنارے تک پہنچ کر ساحل سمندر کا حسین نظار ہ کرنے کا موقع فراہم کیاگیا ہے۔ تینگنگنڈی اور الویکوڑی میں سی واک کرتےہوئے ساحل کےکنارےپر کھڑے ہوکر اتھاہ سمندر کو آنکھ بھر کر دیکھنا پر لطف ہوتاہے۔ حالیہ دنوں میں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہواہے تو شام کے اوقات میں سیر و تفریح کےلئے عوام بھی زیادہ دیکھے جارہے ہیں۔
بنیادی سہولیات کی قلت : ساحلی پٹی کو سیاحتی مراکز کے طورپر ترقی دینا ہے تو اس کےلئے بنیادی سہولیات کی فراہمی اور ترقی بہت اہمیت رکھتی ہے۔ لیکن مشہور سیاحتی مرکز مرڈیشور سمیت ساحلی پٹی پر بنیادی سہولیات کا مسئلہ حل نہیں ہوپارہاہے۔ اب وزارت کا قلم دان سنبھالے منکال وئیدیا نے بھی ساحل پر سہولیات سے بھرپور سڑک تعمیر منصوبے کا خواب دیکھا تھا اور منڈلی سے ہوناور کےا پسر کونڈا تک کے ساحل پر سڑک تعمیر کی کوشش بھی کی تھی ۔لیکن اب الویکوڑی سے مرڈیشور کو جوڑنے والی سڑک خستہ ہوگئی ہے،متعلقہ راستے سے گزرنا سردرد بن گیا ہے۔ تینگنگنڈی، الویکوڑی کے درمیان برج کی تعمیر کا منصوبہ اس میعاد میں نافذ ہونا چاہئے۔ اس کے علاوہ سی واک علاقے میں سیاحوں کے قیام اور ترغیب دینے کےلئے گوا اور گوکرن کے ساحل پر واقع چھوٹی چھوٹی جھونپڑیوں کی تعمیر ہویا گھروں کی تعمیر ہو، ہوٹل اور چھوٹی چھوٹی دکانوں کےلئے بہتر موقع میسر ہے۔ بندرگاہوں کی تعمیر کی فکر کرناوزیر منکال وئیدیا کی مجبوری ہوسکتی ہے مگر سی واک کومزید حسین و خوب صورت بنانے کےلئے چھوٹی سی رقم بھی کافی ہوجائےگی۔