یتی نرسمہانند کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ؛ بھٹکل تنظیم پیر کو اے سی کو دے گی میمورنڈم، منگل کو بھٹکل بند کا اعلان
بھٹکل، 13 اکتوبر (ایس او نیوز): یتی نرسمہانند نامی شخص کی جانب سے آقائے نامدار حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی ذات مبارکہ کے خلاف دیے گئے اہانت آمیز بیان پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بھٹکل کے قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم نے پیر کو اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) کے توسط سے چیف جسٹس آف انڈیا کے نام میمورنڈم ارسال کرنے اور منگل 15 اکتوبر کو بھٹکل بند کا اعلان کیا ہے۔
گذشتہ چند دنوں سے تنظیم میں عمائدین قوم، مختلف اداروں اور فیڈریشن کے ذمہ داران، اور اسپورٹس سینٹروں کے نمائندوں کے ساتھ منعقدہ میٹنگوں کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ پیر کی صبح قوم کے ذمہ داروں کا وفد بھٹکل پولیس تھانہ پہنچ کر یتی نرسمہانند کے خلاف ایف آئی آر درج کرائے گا۔ اسی شام منی ودھان سودھا کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور اسسٹنٹ کمشنر کے توسط سے چیف جسٹس آف انڈیا کو میمورنڈم پیش کیا جائے گا۔ تنظیم کی طرف سے عوام سے درخواست کی گئی ہے کہ پیر کی شام 4:30 بجے کثیر تعداد میں منی ودھان سودھا کے باہر جمع ہوں۔
تنظیم کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق منگل 15 اکتوبر کو مکمل بھٹکل بند کا اہتمام کیا گیا ہے، جس کے تحت تمام دکانیں، کاروبار، دفاتر، اسکول، کالج، دینی مدارس، آٹورکشے، ٹیمپو، ہوٹلیں، اور تعمیراتی کام مکمل طور پر بند رہیں گے۔ ضروریات زندگی جیسے گوشت، مچھلی، دودھ، سبزی، پھل وغیرہ کی خرید و فروخت بھی بند رہے گی۔ عوام الناس سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس بند کو کامیاب بنا کر حضور اکرم ﷺ کی شان میں گستاخی کے خلاف اپنے جذبات کا اظہار کریں۔
تنظیم نے پریس ریلیز میں مزید کہا ہے کہ اس بند کو مکمل کامیاب بنانے کے لیے ملت کے ہر فرد اور ادارے کا تعاون ضروری ہے۔ یہ بند پورے دن، یعنی رات تک جاری رہے گا، اور بدھ 16 اکتوبر سے تمام سرگرمیاں معمول کے مطابق بحال ہوجائیں گی۔