بھٹکل اوراطراف کے طلبہ وطالبات کے لئے15ڈسمبر کو ہوگا سائنسی وتحقیقی مقابلہ جات کاانعقاد : تعلیمی ادارے توجہ دیں
بھٹکل :18؍جولائی (ایس اؤ نیوز) شہر بھٹکل کا معروف تعلیمی و فلاحی ادارہ تربیت اخوان(شمس اسکول)کے زیر اہتمام اے جے اکیڈمی فار ریسرچ اینڈ ڈیلوپمنٹ کے اشتراک سے15ڈسمبر 2019 بروز اتوار کو سانتسی و تحقیقی مقابلہ جات کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں بھٹکل‘ مرڈیشور‘ شیرور اور منکی کے سرکاری و غیر سرکاری‘امدادی (ایڈیڈ) اور غیر امدادی (ان ایڈڈ )اسکو لوں کے طلبا و طالبات حصہ لیں گے۔
پروگرام کے کو۔آرڈی ینٹر محمد رضا مانوی نے بتایا کہ اس ضمن میں اکیڈمی کے ڈائرکڑ محمد عبد اللہ جاوید ، ادارہ کے صدرمحمد اسماعیل محتشم اور نائب صدر نذیر قاضی صاحب کی زیر نگرانی اساتذہ اور انتظامیہ کی مشترکہ نشست میں سائنسی تحقیق کی اہمیت وضرورت‘اساتذہ اور انتظامیہ کا رول جیسے امور پر سیر حاصل گفتگو ہوئی اورسائنس فیر کے اہتمام کا فیصلہ لیا گیا۔
مسٹر مانوی نے بتایا کہ اس مقابلہ میں چہارم تادہم کے طلبہ وطالبات مختلف سائنسی زمروں جیسے حیاتیاتی سائنس‘ طبعیاتی سائنس‘ ماحولیاتی سائنس اور سماجی سائنس میں اپنی تحقیق پیش کرسکتے ہیں۔فیر میں داخلہ مفت رہے گا۔ہر زمرے میں بہترین تحقیق پیش کرنے والے طلبہ کوسائنسدان کے اعزاز سے نوازا جائیگا جبکہ تمام شریک ہونے والے طلبہ‘ مددگار اساتذہ اور حصہ لینے والے اسکولوں کو سرٹیفکیٹس دیئے جائیں گے۔اس مقابلہ میں شریک ہونے والے طلبہ کے بہترین تحقیقی پراجیکٹس کو قومی سطح پر منعقد ہونے والے سائنس فیر (National Science Fair)میں پیش کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔مزید تفصیلات کیلئے کوآرڈینٹرمحمد رضا مانوی سے9886455416 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
محمد عبداللہ جاوید نے بتایا کہ تمام ترقی یافتہ ممالک کے نظام تعلیم میں تحقیق و جستجو پرائمری درجات ہی سے نصاب تعلیم میں شامل کی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ سائنسی ترقی میں نہ صرف آگے ہیں بلکہ عوامی سطح پر اس کا مظاہرہ کیا جاسکتا ہے۔سائنس فیر کے ذریعہ درحقیقت اسی اہم امر کی جانب تعلیم وتعلم سے متعلق لوگوں کی توجہ مرکوز کرنا اور عام بیداری پیدا کرنا ہے۔تاکہ مستقبل قریب میں ہمارے نصاب تعلیم میں بھی تحقیق کو شامل کرنا ممکن ہوسکے۔اور طلبہ سائنسی ترقی کیلئے کارہائے نمایاں انجام دینے کے قابل بن سکیں۔ منتظم ادارے نے یہ بھی طے کیا ہے کہ ان کی تمام خدمات غیرجانبدارانہ اور غیر تجارتی ہوں گی کیونکہ یہی وہ مروجہ غلط روایات ہیں جو موجودہ نظام تعلیم میں بدقسمتی سے در آئی ہیں۔