بھٹکل: عائشہ فکردے اور عبدالنافع کو شانِ نونہال کا گولڈ میڈل؛ سالانہ تقریب میں گیارہ طالبات کو عصری تعلیم کے ساتھ حفظِ قرآن مکمل کرنے پر خصوصی اعزاز

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 18th November 2024, 2:13 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 18 نومبر (ایس اونیوز) بھٹکل کے معروف نونہال سینٹرل اسکول کے سالانہ جلسہ میں سال 2022-23 کی ہونہار طالبہ عائشہ بنت امتیاز حسین فکردے اور سال 2023-24 میں اپنے بہترین ٹیلنٹ کا مظاہرہ پیش کرنے پر عبدالنافع ابن عبداللہ خطّال کو شانِ نونہال کے گولڈ میڈل سے سرفراز کیا گیا۔ یہ ایوارڈ ہر سال اُس طالب علم کو دیا جاتا ہے جس نے آٹھویں، نویں اور دسویں جماعت میں اسکول کے تعلیمی و غیر تعلیمی شعبوں میں بہترین کارکردگی دکھائی ہو اور میٹرک امتحان میں بھی اول نمبر سے کامیاب رہا ہو۔

یاد رہے کہ گذشتہ سال فلسطین پر اسرائیل کے ظلم و ستم اور وہاں ہونے والے حملوں کے باعث بھٹکل میں کئی اداروں نے اپنی تقریبات کو منسوخ کر دیا تھا، جس کی وجہ سے نونہال سینٹرل اسکول نے بھی شانِ نونہال ایوارڈ کی تقریب کو ملتوی کیا تھا۔ اس بار، اس ایوارڈ کی تقریب میں سینکڑوں حاضرین کی موجودگی میں ہونہار طالبہ کو یہ اعزاز دیا گیا۔

مسلم مینجمنٹ کے تحت چلنے والا یہ اسکول جو  اکثر  میٹرک امتحانات میں صد فیصد نتائج پیش کرتے ہوئے پورے تعلقہ میں اپنا نام روشن کرچکا ہے، یہاں عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ حفظ قرآن کی بھی تربیت دی جاتی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس بار اسکول سے گیارہ طالبات نے حفظ قرآن کی تکمیل کی ہے۔ کامیاب طالبات کے اعزاز میں 8 نومبر کو شہر کے آمنہ پیلیس میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں تمام حافظات قرآن کی تہنیت کی گئی اور انہیں سرٹیفکیٹ دیے گئے۔ اس پروگرام میں خواتین کے لیے مخصوص پروگرام میں اسکول کی ہونہار طالبات کو بھی ان کی بہترین کارکردگی پر خصوصی اعزازات سے نوازا گیا۔

پروگرام کی میزبانی اسکول کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر فاطمہ ویدا صدیقی نے کی، انہوں نے ہی اسکول کی  مکمل  رپورٹ بھی پیش کی، جبکہ    لوور پرائمری کی رپورٹ سیکشن انچارج صائمہ خطیب اور ہائر پرائمری کی رپورٹ سیکشن انچارج تنعیم سید نے  پیش کی۔ حفظ قرآن ایوارڈ پروگرام کی نظامت اسلامیات کی انچارج محسنہ گولٹے نے کی۔ اس دوران حفظ قرآن مکمل کرنے والی طالبات کی ماؤں اور حفظ سیکشن کے تمام سابقہ طالبات کو اسٹیج پر بلا کر ان کی عزت افزائی کی گئی اور انہیں اپنے تاثرات پیش کرنے کا موقع دیا گیا۔

پروگرام میں میٹرک کی طالبات کی جانب سے کئی دلچسپ پرفارمنسز پیش کی گئیں، جن میں معاشرتی اصولوں کے بارے میں آگاہی، لڑکوں کے اسٹنٹس، اور ہائی اسکول کی لڑکیوں کی طرف سے کراٹے کا مظاہرہ بھی شامل تھا۔

9 نومبر کو منعقدہ بوائز پروگرام میں شانِ نونہال ایوارڈ کے ساتھ دیگر ہونہار لڑکوں کی بھی تہنیت کی گئی۔ بانی نونہال سینڑل اسکول مرحوم مظفر کولا صاحب کے حیات وخدمات حالات وتاثرات پر مشتمل  ایک کتاب کا بھی  اجراء عمل میں آیا جسے مولوی سید علی رضا یس یم ندوی نے ترتیب دیا ہے۔

اس موقع پر مہمانِ خصوصی کے طور پر بنگلور کے معروف عالم دین حضرت مولانا محمد شاکراللہ صاحب رشادی  نے  تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور طلباء کو اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے قوم و ملت کی خدمت کرنے کی ترغیب دی۔  بھٹکل کے معروف عالم دین مولانا الیاس جاکٹی ندوی بھی موجود تھے۔

  سالانہ پروگرام کی دونوں تقریبات کی صدارت اسکول کے نائب چیرمین جناب عوف کولا نے کی۔  اسکول  پرنسپل گُل افروز سمیت اسکول کے دیگر ذمہ داران شبیب کولا، عبداللہ کولا، شعور کولا ، اسکول کے اساتذہ اور دیگر اسٹاف بھی موجود تھے۔

For report in english, click here

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل : نیتراوتی جزیرے کے پاس اسکوبا ڈائیونگ شروع - نئی کمپنیوں کو ملا ٹینڈر  

بھٹکل سے ذرا دوری پر واقع نیتراوتی جزیرے کے پاس سیاحوں کی دلکشی کا سبب بننے والی اسکوبا ڈائیونگ کی سہولت  تقریباً ایک سال کے وقفے کے بعد اب دوبارہ شروع ہوگئی ہے جس کے لئے پرانی کمپنی 'نیترانی ایڈوینچرز' کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے چھ نئی کمپنیوں کو ٹینڈر دیا گیا ہے ۔

بھٹکل : عالمی یوم ماہی گیری کے موقع پر مرڈیشور میں منعقد ہوگا 'متسیا میلہ' - وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ ہونگے شریک

عالمی یوم ماہی گیری کے موقع پر مرڈیشور کے گولف میدان میں 21 نومبر سے 23 نومبر تک 'متسیا میلہ' (مچھلیوں کا میلہ) منعقد ہوگا جس میں ریاست کے وزیر اعلیٰ سدا رامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار سمیت کئی کابینی وزراء شرکت کریں گے ۔

پتور میں مزدور کی لاش گھر کے باہر چھوڑنے کا معاملہ : دلت تنظیموں نے کیا احتجاجی مظاہرہ

مزدوری کے لئے جانے والا شخص فوت ہونے کے بعد اس کی لاش ایک پک اپ ٹرک میں لاد کر اس کے گھر کے باہر چھوڑنے کے معاملے میں مقامی عوام میں سخت ناراضگی پیدا ہوئی جس کے بعد پولیس کے پاس شکایت درج کی گئی اور دلت تنظیموں نے اس معاملے کی تفتیش کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔