بجلی نرخ میں اچانک اضافےسے بھٹکل کے عوام پریشان؛ تنظیم نے کی ہیسکام سے ملاقات؛ عوام کے لئے اہم پیغام
بھٹکل 8/جون (ایس او نیوز) کانگریس حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد 200 یونٹ بجلی مفت فراہم کرنے کے بجائےبجلی نرخ میں اچانک اضافہ سے بھٹکل کے عوام پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں، پتہ چلا ہے کہ لوگوں کو ہرماہ جتنا بل موصول ہورہا تھا، اس ماہ کسی کو ایک ہزار روپیہ زائد موصول ہوا ہے تو کسی کو دوہزار روپیہ اور کسی کو تین تین ہزار روپیہ زائد بل موصول ہوا ہے، بعض لوگوں نے بتایا کہ انہیں سیدھے سیدھے ڈبل رقم کا بل ملا ہے۔ جس کو دیکھ کرعوام سکتے میں آگئے ہیں۔
دوسو یونٹ بجلی مفت کے اعلان اور اس کو لاگو کئے جانے کی خبروں سے عوام میں مسرت کی لہردوڑ گئی تھی، مگرفری تودور کی بات ، اچانک بل زائد موصول ہونے سے لوگوں کے ہوش ٹھکانے آگئے ہیں۔
زائد بل سے پریشان عوام نے جب قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح وتنظیم سے رجوع کیا تو اس تعلق سے فوری کاروائی کرتے ہوئے تنظیم کے جنرل سکریٹری عبدالرقیب ایم جے ندوی نے ہیسکام (ہبلی الیکٹری سٹی سپلائی کمپنی)کے دفتر پہنچ کراسسٹنٹ انجینئرمسٹرمنجوناتھ سے ملاقات کی۔ بقول عبدالرقیب ندوی، مسٹرمنجوناتھ نے بتایا کہ 12 مئی کوہی کرناٹکا الیکٹری سٹی ریگولیٹری کمیشن (KERC) کی طرف سے آرڈر منظور کیا گیا تھا کہ یکم اپریل کے بعد کے بلوں سے نیا اضافی شدہ نرٓخ لگایا جائے گا لیکن چونکہ انتخابات سرپرتھے، اس لئے حکومت نے انتخابات ختم ہونے کے بعد اسے لاگو کرنے کے ہدایت دی تھی،اب چونکہ انتخابات ختم ہوچکے ہیں تو نئے نرخ کے مطابق بل دئے جارہے ہیں، مسٹرمنجوناتھ نے بتایا کہ بجلی کے نرخ میں اضافہ صرف بھٹکل کے لوگوں کے لئے مخصوص نہیں ہیں، بلکہ پوری ریاست کرناٹک میں بجلی کے نرخ میں اضافہ کیا گیا ہے۔
پہلے ایک یونٹ سے 50 یونٹ تک کے لئے نرخ فی یونٹ 4.10 روپئے، پھر 51 سے 100 یونٹ تک 5.60 روپئے، 101 سے 200 یونٹ تک 7.15 روپئے اور201 سے زائد یونٹ پر8.20روپیہ کے حساب سے بل بنتا تھا، اسی طرح ایک کلو واٹ پرسو روپئے چارج الگ سے فکس تھا، اب نئے نرخ کے مطابق لوگ جتنا بھی یونٹ خرچ کریں اُنہیں ڈٖائرکٹ فی یونٹ 7 روپیہ کے حساب سے چارج کیا جائے گا، جبکہ فی کلو واٹ کے نرخ میں بھی دس روپیہ کا اضافہ کیا گیا ہے یعنی فی کلو واٹ کا چارج اب 110 روپیہ ہوگا۔
چونکہ پوری ریاست میں بجلی کا نرخ بڑھا دیا گیا ہے ، نئے نرخ کو لے کر پوری ریاست کے عوام میں ناراضگی کی لہر پیدا ہوگئی ہے اور نئے نرخ سے پریشان عوام سخت احتجاج کرنا طئے لگتا ہے۔
ہیسکام دفتر سے معلومات حاصل کرنے کے بعد تنظیم جنرل سکریٹری نے ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تنظیم کی طرف سے ایک وفد کانگریس قائدین سے ملاقات کرنے کا منصوبہ بنارہا ہے جس کے دوران بجلی کے نرٓخ کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل کے حل کے بھی تلاش کئے جائیں گے۔ انہوں نے تیقین دیا کہ بجلی کے زائد نرخ کو کم کرنے تنظیم کی طرف سے ہرممکن کوشش کی جائے گی۔
عبدالرقیب ایم جے ندوی نے ہیسکام آفسر سے صلاح ومشورہ کے بعد بھٹکل کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ زائد رقم نہ بھریں بلکہ انہیں ہر ماہ جتنا بل آرہا تھا، اُسی کا Average بل بھریں۔ آگے کہا کہ کانگریس قائدین کے ساتھ گفتگو کے بعد جوبھی حتمی فیصلہ لیا جائے گا، عوام الناس کو اُس سے آگاہ کیا جائے گا۔
200 یونٹ بجلی مفت: سرکار نے 200 یونٹ بجلی مفت کا جو اعلان کیاتھا، اُس میں کچھ شرائط لاگو کئے گئے ہیں۔ اس تعلق سے مکمل معلومات ہیسکام انجنئر سے تفصیلی گفتگو کے بعد پیش کی جائے گی۔