کنداپور کے قریب سڑک حادثہ ؛ بس کی ٹکر سے بھٹکل کا ایک شخص جاں بحق

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 23rd September 2024, 10:12 PM | ساحلی خبریں |

کنداپور 23/ستمبر (ایس او نیوز/ابراہیم ایم ایچ ) کنداپور کے قریب نیشنل ہائی وے پر پیش آئے ایک سڑک حادثہ میں بھٹکل کا ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی شناخت موسیٰ نگر کے رہائشی  49 سالہ محمد ناصر صدیقہ (گھاٹی)  کی حیثیت سے کی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ  ناصر اپنے رشتہ داروں کے ساتھ کار پر سوار مینگلور سے بھٹکل واپس لوٹ رہے تھے،  کنداپور سے آگے گنگولی پولس تھانہ حدود کے آراٹے بریج کے قریب  نیشنل ہائی وے  پر کار سے کچھ آواز یں آنے کی وجہ سے ناصر صاحب نے کار کو سڑک کنارے پارک کیا اور یہ دیکھنے کے لئے  کہ آواز کہاں سے آرہی ہے، کار سے باہر نکل آئے، جانچ کرنے کے بعد وہ واپس کار پر بیٹھ ہی رہے تھے کہ دروازہ بند کرنے سے پہلے ہی  ایک بس نے  کار کے دروازے کو ٹکر ماردی، ناصر صاحب ٹکر کی زد میں آگئے اور بری طرح زخمی ہوگئے۔ اطلاع ملتے ہی گنگولی کی 24X7 ایمبولنس  موقع پر پہنچ گئی اور کار پر موجود ان کے رشتہ داروں نے  انہیں فوری طور پر کنداپور اسپتال منتقل کیا، لیکن زخموں کی تاب نہ لاکر وہ چل بسے۔ انا للہ و اناالیہ راجعون۔

پتہ چلا ہے کہ پرائیویٹ  بس کنداپور سے گنگولی جارہی تھی۔

میت فی الحال کنداپور سرکاری اسپتال منتقل کی گئی ہے۔ کاغذی کاروائیوں کے بعد  بھٹکل لائی جائے گی۔

مزید تفصیلات کے لئے انتظار کریں۔

ایک نظر اس پر بھی

بی کے ہری پرساد نے کیا پچیس سال کے عرصے میں ہوئے زمینوں کے غیر قانونی معاملات کی تحقیقات کا مطالبہ  

ودھان پریشد میں کانگریس پارٹی کے رکن بی کے ہری پرساد نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ گزشتہ پچیس برس کے عرصے میں ریاست میں زمینوں کے غیر قانونی معاملات کی جانچ سپریم کورٹ کے جج سے کروائی جائے تا کہ عوام کو پتہ چلے کہ کون کون اور کس حد تک غیر قانونی معاملات ...

سرسی :  توہینِ عدالت کے الزام میں ریوینیو افسران کو جاری ہوا نوٹس

زرعی زمین سے متعلقہ تنازعے پر عدالت کی طرف سے حکم امتناعی (انجنکش آرڈر) رہنے کے باوجود فریق ثانی کے ساتھ مل کر بعض ریوینیو افسران کی طرف کھیت کے اطراف لگی ہوئی باڑھ ہٹائے جانے  پر جے ایم ایف سی عدالت نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا ہے ۔

سداپور میں انجینئر کے ساتھ ہوا آن لائن فراڈ - پانچ لاکھ روپے کا لگا چونا

مختلف بہانوں سے آن لائن فراڈ کے ذریعے بھولے لوگوں کے ساتھ پڑھے لکھے افراد کو بھی لوٹنے کا سلسلہ بے روک ٹوک جاری ہے ۔ اس کے خلاف بیداری لانے کی تمام کوششوں کے باوجود باشعور افراد بھی نجانے کیسے  فریب کاروں کے جال میں پھنس جاتے ہیں ۔