بھٹکل: منکال ہوئے آئی آربی افسران پرگرم؛ پوچھا شاہراہ کی تعمیرمکمل کئے بغیرکیوں وصول کیا جارہا ہے ٹول؟ کمپنی والوں پرکریمنل کیس دائر کرنے کی دی ہدایت
بھٹکل :6؍جولائی (ایس اؤ نیوز) بھٹکل میں جاری بارش کے دوران شمس الدین سرکل اوررنگین کٹہ سمیت مختلف علاقوں میں نیشنل ہائی وے پربھاری مقدارمیں پانی جمع ہونے کو لے کروزیر منکال وئیدیا نیشنل ہائی وے تعمیرکرنے والی ٹھیکہ دار کمپنی آئی آربی افسران پراتنے گرم ہوئے کہ ڈپٹی کمشنر کو حکم دے ڈالا کہ اگر فوری طور پر ہائی وے سے پیدا شدہ مسئلہ کا حل نہیں نکلتا تو آئی آر بی کمپنی والوں پر کریمنل کیس دائر کرے، ساتھ ساتھ بھٹکل کے دونوں طرف والے ٹول گیٹس پر وصولی بند کرائی جائے۔
بھٹکل کے ہائی وے کی تصاویراورخبریں اخبارات کے فرنٹ صفحہ کی سُرخی پر آتے ہی منکال وئیدیا بنگلور کا اسمبلی سیشن چھوڑ کر بھٹکل پہنچ گئے اور ڈپٹی کمشنر اور آئی آر بی کمپنی کے افسران کے ساتھ بارش سے متاثرہ ہائی وے کا دورہ کیا۔ ہائی وے پر جمع پانی دیکھتے ہی منکال وئیدیا آئی آر بی افسران پر گرم ہوگئے اور اُنہیں آڑے ہاتھ لیتے ہوئے پوچھا کہ آپ لوگ اناج کھاتے ہو یا گوبر؟ آپ کوٹول فیس وصول کرنے کس نے کہاتھا۔ ابھی قومی شاہراہ کا تعمیراتی کام مکمل نہیں ہوااورآپ نے لوگوں سے ٹول فیس وصول کرنا شروع کردیا ؟ منکال اتنا گرم ہوئے کہ انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ کیا آپ لوگ انسان نہیں ہیں؟ آپ کے غیر معیاری کاموں سے عوام کو کتنی دشواری اور تکلیف ہورہی ہے، کیا آپ کو اس بات کا تھوڑا بھی اندازہ ہے ؟ منکال نے یہ بھی پوچھا کہ ہائی وے کا کام مکمل کرنے کے لئے آپ کو مزید کتنے سال لگیں گے ؟
منکال وئیدیا نے ڈپٹی کمشنر پربھولینگ کوالیکٹی کو حکم دیا کہ اگر مسئلے کا حل نہیں نکلتا تو شیروراورکمٹہ دونوں ٹول گیٹ پر وصولی کو بند کریں اور ان کے غیرمعیاری کام پرایف آئی آر درج کرایں انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو بھی پارٹی بنائیں۔
آئی آربی کےانجنئیراوردیگرافسران سےوزیر موصوف نے کہا کہ بارش کے موسم میں شاہراہ پر ہر سال یہی نظارہ کیوں رہتاہے، آپ لوگ کیسے انجنئیرہیں، کل بھی ڈپٹی کمشنر نے آپ کو بتایا تھا کہ رنگین کٹےہائی وے پرپانی کی نکاسی کا فوری انتظام کریں، پھر آج اتنا پانی کیسے جمع ہوا ؟ یہاں سے پانی آگے کیوں نہیں جارہاہے، اگر اپ کے پاس ان مسائل کا حل نہیں ہے تو پھر آپ انجینئر کیسے بن گئے ؟
تعجب کی بات یہ رہی کہ وزیر منکال وئیدیاآئی آر بی افسران کے ساتھ کنڑٖا میں بات کررہے تھے اور اُن پربرس رہے تھے، اور افسران کے پلّے کچھ نہیں پڑرہا تھا کیونکہ وہ صرف ہندی جانتے ہیں، کچھ باتوں کو ڈپٹی کمشنر نے ہندی میں اُنہیں بتایا کہ وزیر کس بات کو لے کر گرم ہیں۔ بالاخرمنکال نے دو ایک سوال ٹوٹی پھوٹی ہندی میں بھی پوچھا؛ منکال نے پوچھا کہ ہائی وے کا کام کتنے سالوں سے جاری ہے انجینر نے بتایا کہ آٹھ سالوں سے۔ منکال نے گرم ہوکر پوچھا کہ اب کام مکمل کرنے کے لئے مزید کتنے سال لگیں گے ؟
Bhatkal: Minister Mankal Threatens Criminal Case against IRB over Persistent Highway Issues; Calls for Halt in Toll Collection
یاد رہے کہ بدھ کو ڈپٹی کمشنر پربھولنگ کوالیکٹی نے آئی آر بی والوں کو رنگین کٹہ میں پانی جمع ہونے پرفوری طورپر پانی کی نکاسی کا انتظام کرنے کہا تھا، مگر آئی آر بی والوں نے ڈپٹی کمشنر کی باتوں کو بھی خاطر میں نہیں لایا او کام شروع نہیں کیا۔ آج منکال نے پوچھا کہ پانی کی نکاسی کے لئے کام شروع کیوں نہیں کیا گیا آپ لوگوں کے مزدور کہاں ہیں۔ انجینر نے بتایا کہ پچاس مزدور بیندور میں کام کررہے ہیں۔ منکال نے کہا کہ ابھی فوراً مزدوروں کو بلاو اور یہاں کا کام شروع کرو، میں ابھی میٹنگ کے بعد واپس اکردیکھوں گا کہ کام کتنا مکمل ہوا۔
منکال وئیدیا نے ڈپٹی کمشنرکو اس بات کا بھی حکم دیا کہ اگر کسی نے پانی کی نکاسی والی جگہوں پرغیر قانونی طور پر کچھ تعمیرکررکھا ہے، تو اُسے منہدم کردیا جائے۔
اس موقع پر بھٹکل اسسٹنٹ کمشنرڈاکٹر نینا، میونسپل چیف آفسرسریش،سوجیا سومن و دیگر کئی افسران و ذمہ داران موجود تھے۔
بتاتے چلیں کہ ڈسٹرکٹ انچارج منسٹر منکال وئیدیا کے آئی آر بی والوں پر گرم ہوتے ہی رنگین کٹہ ہائی وے پر پانی کی نکاسی کے لئے مزدوروں نے کام شروع کردیا ہے۔