بھٹکل میں عوامی مسائل کو حل کرنے ترتیب دی گئی نئی کمیٹی ؛ بجلی بل میں اضافہ کے خلاف ہندو مسلم مل کر بڑا احتجاج کرنے کا منصوبہ ؛نیشنل ہائی وے کی بد نظمی پربھی سخت ناراضگی
بھٹکل ،24 / جون (ایس او نیوز) بھٹکل سٹی زن فورم اور نیشنل ہائی وے ہوراٹا سمیتی کے تحت شہر کے حافظکا ہال میں عوامی مسائل پر گفتگو کے لئے عام اجلاس منعقد کیا گیا جس میں مجلس اصلاح و تنظیم ، بھٹکل مرچنٹ اسوسی ایشن اور آٹو رکشہ یونین سمیت مختلف اداروں کے ذمہ داروں اور عوام نے شرکت کرتے ہوئے عوامی مسائل کے حل کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ۔
فوری طور پر ایڈہاک کمیٹی قائم کرتے ہوئے بھٹکل کے سماجی کارکن اور کنڑا صحافی ستیش کمار کو صدر منتخب کیا گیا اور طے پایا گیا کہ کمیٹی میں مسلم ہندو اور تمام طبقات کے ساتھ مختلف اداروں کے ذمہ داران کو شامل کرناچاہئے اور جو بھی عوامی مسائل ہیں، اُن تماموں کو اس کمیٹی کے ذریعے حل کرنا چاہئے۔
میٹنگ میں پُرزور خطاب کرتے ہوئے نامدھاری کمیونٹی اور آٹورکشہ یونین کے صدر آسارکیری کے کرشنا نائک نے کہا کہ بہت سارے مسائل ایسے ہیں جس کے لئے ہم لوگو ں کو متحد ہوکر جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے جس میں نیشنل ہائی وے تعمیراتی کام کا نہ ختم ہونے والا پروجکٹ ہے۔ جس کو لے کر ایک طرف ٹول ناکے قائم کئے گئے ہیں، وہیں کام مکمل نہ ہونے سے دوسرے بھی بہت سارے مسائل پیدا ہورہے ہیں، اسی طرح بڑھی ہوئی بجلی قیمتوں کے خلاف بھی انہوں نے سخت ناراضگی ظاہر کی۔ تنظیم صدر عنایت اللہ شاہ بندری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی بڑھی ہوئی قیمتوں کولے کر کانگریس بی جے پی پر اور بی جے پی کانگریس پر الزام لگارہی ہے، ہمیں ان باتوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے کہ کون اس کے لئے ذمہ دار ہے، ہمارے لئے ضروری ہے کہ قیمتوں کو کم کیا جائے اور عوام کا یہ سنگین مسئلہ حل کیا جائے۔ انہوں نے ہائی وے کے تعلق سے بھی ہورہے مسائل پر آواز بلند کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
بجلی کے نرخ میں اضافہ کے تعلق سے وضاحت کے لئے میٹنگ میں ہیسکام کے اسسٹنٹ انجینر منجوناتھ کو بھی مدعو کیا گیا تھا ، انہوں نے تفصیل کے ساتھ بجلی کی بڑھے ہوئے نرخ کے تعلق سے بات رکھی اور کہا کہ ہر سال اپریل میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرنا ایک معمول ہے ۔ چونکہ انتخابات سر پر تھے اس لئے بجلی بل میں ذرا تاخیر سے اضافہ کیا گیا ہے ۔انہوں نے واضح کیا کہ اسے ہماری طرف سے کم کرنا ممکن نہیں ہے ۔ یہ صرف حکومت کے اختیار میں ہے ۔
ہائی وے ہوراٹا سمیتی کے صدر راجیش نائیک، سٹیزنس فورم کے صدر ستیش کمار، انجمن کے موظف پرنسپال ایم اے مُلا، میونسپل کونسل کے سابق نائب صدر قیصر محتشم، جالی پنچایت کے کونسلر مصباح الحق سمیت کافی دیگر نے بھی اپنے اپنے تاثرات پیش کئے۔
میٹنگ میں یہ بات سامنے لائی گئی کہ بھٹکل میں ہائی وے کا کام نامکمل ہے ۔ اس سے عوام کو مشکلات پیش آ رہی ہیں ۔ کئی جگہوں پر برساتی پانی کے نکاسی کے لئے نالے نہیں بنائے گئے ہیں اس سے برسات کے دنوں میں سڑک پر پانی جمع ہونے کا مسئلہ درپیش ہے ۔ مگر کام نہ مکمل رہنے کے باوجود ٹول ناکہ کے ذریعے عوام سے ٹول لیا جارہا ہے۔میٹنگ میں لیڈران نے سرکل پر کھمبوں کے اوپر فلائی اوور تعمیر کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ یہ بات بھی سامنے آئی کہ ہائی وے سے متعلقہ مسائل حل کرنے کے لئے اس سے پہلے کئی مرتبہ یاد داشتیں دی جا چکی ہیں ۔ مگر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا ۔ افسران کی طرف سے مسائل حل کرنے کی کوشش ہی نہیں کی جاتی ۔ اس موقع پر ہائی وے کے تعمیراتی کام کے سلسلے میں جلد ہی ضلع انچارج وزیر سے ملاقات کرکے انہیں صورتحال سے آگاہ کرنے کی بات کہی گئی۔ اسی کے ساتھ ساتھ بجلی کے نرخ میں ہوئے اضافہ کو لے کر بھی میٹنگ میں ذمہ داران نے سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اس بات کا فیصلہ کیا کہ اس تعلق سے ہندو مسلم اور تمام فرقوں کو متحد ہوکر سخت احتجاجی مظاہرہ کرنا چاہئے۔
احتجاج کیسے کرنا ہے،بھٹکل بند کرنا ہے یا احتجاجی ریلی نکالنی ہے یا صرف میمورنڈم دینا ہے، اس تعلق سے تمام اُمور کا جائزہ لینے اور فیصلہ لینے کے لئے نئی کمیٹی کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
اجلاس میں تنظیم کے جنرل سیکریٹری مولوی عبدالرقیب ایم جے ندوی، اربن بینک کے نائب صدر ایس ایم نائک، نامدھاری لیڈر ایم آر نائک، بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے صدر عزیزالرحمٰن ندوی، تعلقہ مرچنٹس ایسو سی ایشن کے صدر شریدھر شانبھاگ، تنظیم سیاسی پینل کے کنوینر ایڈوکیٹ عمران لنکا ، رگھویندر نائک، کے ڈی نائیک، بھوانی شنکروغیرہ موجود تھے ۔