کرناٹک وزیر اعلیٰ سدارامیا اور سابق وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی میں نوک جھونک

Source: S.O. News Service | Published on 4th August 2023, 10:18 AM | ریاستی خبریں |

بینگلورو، 4/اگست (ایس او نیوز/ایجنسی) کرناٹک میں حکمراں کانگریس اور اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے درمیان نوک جھونک کے درمیان وزیر اعلیٰ سدارامیا نے بی جے پی پر دلت برادریوں کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا جبکہ ان کے پیشرو بسوراج بومئی نے جمعرات کو موجودہ وزیراعلیٰ کو کمزور قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اراکین اسمبلی پر اپنی گرفت کھو چکے ہیں۔

سوشل میڈیا پیغامات کی ایک سیریز میں سدارامیا نے بی جے پی پر الزام لگایا ہے کہ وہ گزشتہ مئی میں کرناٹک انتخابات سے قبل ریاست میں درج فہرست ذات (ایس سی) برادری کے لیے اندرونی تحفظات کی سفارش کرکے اور پھر پارلیمنٹ میں جواب دینا کہ ایس سی آئین کے تحت ایس سی کمیونٹی کی ذیلی درجہ بندی قابل قبول نہیں ہے، یہ "جھوٹ اور منافقت” میں ملوث ہونے کے مترادف ہے۔

سدارامیا سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے وزیر مملکت اے نارائن سوامی کے 26 جولائی کو راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب کا حوالہ دے رہے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ "آئین کی موجودہ دفعات کے تحت درج فہرست ذاتوں کی ذیلی زمرہ بندی قابل قبول نہیں ہے”۔

کرناٹک اسمبلی انتخابات سے پہلے اس وقت کی بی جے پی حکومت نے ایس سی (بائیں) گروپ کے لیے 17 فیصد دلت کوٹہ میں سے چھ، ایس سی (دائیں) کے لیے 5.5 فیصد کو الگ کرکے ریاست میں درج فہرست ذات کے ‘چھونے والے’ گروپ کے لیے 4.5 فیصد اور دیگر ایس سی ریزرویشن کے لیے داخلی کوٹہ 1 فیصد طے کیا تھا۔ تاہم اس اقدام کا الیکشن میں کوئی فائدہ نہیں ملا۔

دریں اثنا، بومئی نے کہا کہ سدارامیا نہ صرف انتظامیہ پر کنٹرول کھو چکے ہیں، بلکہ اپنے ایم ایل ایز پر بھی پکڑ کھو چکے ہیں۔

انہوں نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا، ’’سدارامیا کا اپنی پوری کابینہ کو دہلی لے جانا بے مثال ہے۔‘‘ کرناٹک کی سیاست کی تاریخ میں کبھی بھی وزیر اعلیٰ پوری کابینہ کو پارٹی ہیڈکوارٹر اور پارٹی ہائی کمان کے پاس نہیں لے گئے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کرناٹک میں سب ٹھیک نہیں ہے۔

حکمراں پارٹی کے ایم ایل ایز کی طرف سے بڑے پیمانے پر بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے ہیں، اور چونکہ میٹنگ (دہلی میں) ہو رہی تھی، پولیس کا تبادلہ منسوخ کر دیا گیا ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے انتظامیہ پر کنٹرول کھو دیا ہے” ۔

بومئی نے یہ بھی کہا کہ سدارامیا اور ان کی کابینہ کے ساتھیوں سے حکومت بنانے کے 2 ماہ کے اندر دہلی آنے کے لئے کہنا، یہ ظاہر کرتا ہے کہ سدارامیا-2 ورژن سدارامیا-1 ورژن جیسا نہیں ہے۔

وہ کمزور ہو گئے ہیں۔ وہ فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں۔” اور جیسا کہ ہم نے سی ایل پی میٹنگ میں دیکھا، وہ ایم ایل اے پر اپنی گرفت کھو چکے ہیں۔ اس لیے ہائی کمان کو مداخلت کرنی پڑی۔

بومئی نے کہا کہ پوری کابینہ کو دہلی بلانا بھی غیر جمہوری ہے اور کرناٹک کے عوام کی توہین ہے جنہوں نے اس حکومت کو بھاری اکثریت سے منتخب کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پہلے رندیپ سنگھ سرجے والا نے یہاں افسران کی میٹنگ میں شرکت کی اور انتظامیہ میں مداخلت کرنے کی کوشش کی۔ اور اب جب شدید بارش، سیلاب اور خشک سالی ہے تو ہائی کمان تمام وزراء سے پوچھ رہی ہے۔ یہ واقعی غیر جمہوری اور کرناٹک کے عوام کی توہین ہے جنہوں نے اس حکومت کو بھاری اکثریت سے منتخب کیا۔

ایک نظر اس پر بھی

وجے پور میں پیش آئے المناک سڑک حادثہ میں چار کی موت ؛ راستہ پار کرنے کے دوران تیز رفتار بائیک نے ماری ٹکر

سڑک پار کرنے کے دوران تیز رفتار بائک کی ٹکر میں بائک سوار سمیت چار لوگ ہلاک ہوگئے جبکہ تین دیگر شدید زخمی ہوگئے جنہیں قریبی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ حادثہ جمعرات کی دیر رات  مُدے بِہال تعلقہ کے کونٹوجی دیہات میں پیش آیا۔

ریاستی حکومت کر رہی ہے وزارتی قلمدانوں میں رد و بدل پر غور - کیا دیشپانڈے کو وزارت ملنے کا امکان ہے ؟

ریاستی کابینہ میں رد و بدل کی سرگوشیاں سنائی دینے کے کانگریس پارٹی کی طرف سے ساتھ سینئر اراکین اسمبلی کے تعلق سے جائزہ لینے کی خبریں عام ہوگئی ہیں ۔ اسی کے ساتھ وزارت اعلیٰ کی کرسی جمائے ہوئے ہلیال کے رکن اسمبلی آر وی دیشپانڈے کو وزارتی قلمدان سونپنے کی بات زیر غور آنے کا ...

کنداپور سرکاری کالج پرنسپل کا ایوارڈ روک لیا گیا

آج ٹیچرس ڈے کے موقع پر ریاستی حکومت کی طرف سے کنداپور سرکاری پی یو کالج کے پرنسپل رام کرشنا بی جی کو جو بیسٹ پرنسپل کا ایوارڈ دیا جانے والا تھا اسے ترقی پسند گروپوں اور دیگر سماجی حلقوں کے اعتراضات کو دیکھتے ہوئے روک لیا گیا ہے ۔

کنداپور میں حجابی طالبات کو کالج گیٹ پر روکنے والے پرنسپل کو کانگریسی حکومت سے ملا ایوارڈ    

گزشتہ مرتبہ بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت کے دوران جب کالجوں میں حجاب پر پابندی کا مسئلہ سامنے آیا تھا، اُس وقت کنداپور کے ایک کالج میں جس پرنسپل نے خود ہی کالج کا مین گیٹ بند کرکے حجابی مسلم طالبات کو اندر آنے سے روکا تھا اور ان کا تعلیمی سفر روکنے کی کوشش کی تھی اسے ...

آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرس ایسوسی ایشن کرناٹک کی ریاستی مشاورتی کمیٹی کے اراکین کا تقرر

آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرس ایسوسی ایشن (آئیٹا) کرناٹک کے لیے 28-2025 کی چار سالہ میعاد کے لئے ریاستی مشاورتی کمیٹی کے اراکین کے انتخابات بروز اتوار ایکم ستمبر 2024 کو اُڈپی کے صالحات کیمپس میں منعقد ہوئے۔

بی زیڈ۔ ضمیر احمد خان کا ہبلی دورہ؛ بی جے پی کے ذریعہ ختم کئے گئے اقلیتی اسکالرشپ اسکیم کو بحال کرنے کا کیا اعلان

کرناٹک کابینی وزیر برائے ہاوسنگ، وقف اور میناریٹی آفئیر بی زیڈ ضمیر احمد خان نے اتوار کو ہبلی کا دورہ کرتے ہوئے  اعلان کیا کہ  بی جے پی کے ذریعے ختم کئے گئے اقلیتی اسکالر شپ اسکیم کو  کرناٹک کی سدرامیا حکومت نے بحال کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  اب ہم تقریباً 1,300 میڈیکل طلباء کو 5 ...