بینگلور میں ہوگامسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29 واں اجلاس؛ تیاریاں جاری؛ اجلاس میں وقف ترمیمی بل کو لے کر طے کی جائے گی آئندہ کی حکمت عملی

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 3rd November 2024, 8:15 PM | ریاستی خبریں |

بنگلور: 3/نومبر(ایس او نیوز) آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا 29واں اجلاس 23اور24نومبر کو بنگلور کے دارلعلوم سبیل الرشاد میں منعقد ہوگا۔ جس کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس اجلاس میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والے پرسنل لاء بورڈ کے نمائند ے شرکت کریں گے۔ اس سلسلہ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریڑی مولانا فضل الرحیم مجددی نے اخبارنویسوں کو بتایا کہ دو  روزہ اجلاس کے الگ الگ سیشن ہوں گے۔ جس  میں مرکزی حکومت کی طرف سے پیش کی گئی۔ وقف ترمیمی بل اور اس کے اثرات پر تبادلہ خیال ہوگا اور آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

 انہوں نے بتا یا کہ 1954 سے اوقاف سے متعلق پانچ چھ ترمیمات  کئے جاچکے ہیں اور ہمیشہ مسلمانوں کی رائے  لے کر ترمیمات کی جاتی تھی۔ لیکن اس مرتبہ اس بل سے متعلق مسلمانوں کی رائے نہیں لی گئی۔ مولانا مجددی نے بتایا کہ اوقاف کو ختم کرنے کے مقصد سے42ترمیمات کے ساتھ بل کو پیش کیا گیا ہے۔ اگر یہ بل منظور  ہوگیا تو مسلمانوں کے عبادت گاہیں اور ادارے باقی نہیں رہیں گے۔ مقامی وقف اداروں کی کمیٹیوں میں غیر مسلم ممبروں کو شامل کرنا پڑے گا۔ اور حکومت کی طرف سے بھی نامزدگیا ں  کی جائیں گی۔ اس طرح  ترمیمی بل ایک طرح سے اوقاف کو بتاہ کرنے کی کوشش ہے۔

 مولانا مجددی نے بتایا کہ اس مرتبہ ترمیمی بل  کے لائے جانے سے ملک کے مسلمان بے چین ہیں۔ اس سلسلہ میں مسلم پرسنل لاء بورڈ نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے ملک گیر تحریک چلارکھی ہے۔ بنگلور کے اجلاس میں یہ طے کیا جائے گا کہ  دستور ہند کے دائرے میں رہتے ہوئے پرسنل لاء بورڈ کی کیا پالیسی اور حکمت عملی ہونی چاہئے اور بل کی مخالفت میں کس طرح کی تحریک چلانی پڑے گی۔

 اس موقع پر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریڑی مولانا  عمرین محفوظ  رحمانی بتایا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے قیام کے50سالہ دور میں پرسنل لاء بورڈ نے ملک میں شریعت کی حفاظت کاکام انجام دیا ہے۔ اب وقف ترمیمی بل کے بارے میں مسلمانوں میں بیداری پیدا کرنے کی مہم چلائی گئی ہے۔ بورڈ کی آواز پر صرف13دن  کی مدت میں 4کروڑ مسلمانوں نے بل کی مخالفت میں جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کو ای میل کے ذریعہ اپنی رائے پیش کی ہے۔ مولانا رحمانی نے بتایا کہ جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ سے پہلے وزیر داخلہ نے بیان دیا ہے کہ ہر حال میں وقف بل کو منظور کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اگر حکومت وقف بل کو منظور کراتی ہے تو آگے چل کر حکمت عملی کیا ہونی چاہئے۔ دستور کے دائرہ میں رہ کر کس طرح عوامی تحریک چلانا ہے۔ پرسنل لاء بورڈ طے کرے گا۔

 انہوں نے بتایا کہ 24نومبر کو بنگلور کے قدوس صاحب عیدگاہ میدان میں ایک عظیم الشان جلسہ منعقد ہوگا۔ جو ایک تاریخ ساز جلسہ ہوگا۔ انہوں نےریاست بھر کے مسلمانوں سے اس اجلاس میں شریک ہونے کی اپیل کی۔ انہوں نے بتایا کہ20نومبر کو عیدگاہ میدان میں خواتین کا بھی جلسہ منعقد ہوگا۔

 میڈیا کانفرنس میں پرسنل لاء بورڈ کے رکن جناب عاصم سیٹھ۔ اجلاس کے کنوینرس مولانا مقصود عمران۔ مفتی افتخار احمد قاسمی۔ جناب عبیداللہ شریف۔ جناب سلیمان خان۔جناب فیاض شریف۔جناب سید شفیع اللہ وغیرہ موجود تھے۔
 

ایک نظر اس پر بھی

وقف جائیدادوں کی مسماری کے لیے بی جے پی نے 216 مقدمات میں جاری کئے تھے 6 نوٹس ؛ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے بومئی کے یو ٹرن پراُٹھائے سوال

وزیر اعلیٰ سدارامیا نے سابق وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی پر شدید تنقید کرتے ہوئے ان سے وقف جائیدادوں کے حوالے سے کیے گئے یوٹرن پر سوال اٹھایا ہے۔ سدارامیا نے یاد دلایا کہ بومائی نے اپنی وزارتِ اعلیٰ کے دوران وقف جائیدادوں کی حفاظت کا عزم ظاہر کیا تھا، لیکن اب سیاسی مقاصد کے تحت ان ...

کرناٹک میں وقف زمین کا تنازعہ :حقوق کی بازیابی یا سیاسی مفادات کی بھینٹ؟۔۔۔۔۔ از: عبدالحلیم منصور

کرناٹک میں وقف زمینوں کا تنازعہ حالیہ دنوں میں شدت اختیار کر گیا ہے، جس نے نہ صرف مسلمانوں بلکہ دیگر طبقات کو بھی بے چینی میں مبتلا کر دیا ہے۔ یہ زمینیں، جو وقف کی امانت ہیں اور مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے مخصوص کی گئی تھیں، اب حکومتی مداخلت، سیاسی دعوؤں، اور مقامی کسانوں کے ...

مودی کو کرناٹک میں بی جے پی کی "نقصان دہ وراثت" کی تحقیقات کرنی چاہئیں: سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارمیا نے حالیہ دنوں میں کانگریس حکومت پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تنقید کا سخت جواب دیا ہے اور ان سے درخواست کی ہے کہ وہ کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریکارڈ کی جانچ کریں۔ سدارمیا نے کہا کہ مودی کو کرناٹک میں بی جے پی کی "تباہ کن وراثت" کی ...

ہمارا ماڈل ملک بھر کے لیے مثال بن رہا ہے، بی جے پی بھی اپنا رہی ہے: ڈی کے شیوکمار

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار نے ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے کیے گئے ’غیر حقیقی وعدوں‘ پر تنقید کا بھرپور جواب دیا۔ شیوکمار نے کہا کہ ’’ہماری عوامی فلاحی اسکیمیں ملک کے لیے ترقی کا نمونہ بن رہی ہیں اور ان کی کامیابی پورے ملک میں ...

ریاست کرناٹک کے 69ویں راجیہ اتسو ایوارڈز تقریب میں 69 شخصیات کو اعزازات، کنڑا زبان کے فروغ پر وزیراعلیٰ نے دیا زور

ریاست کرناٹک کے 69ویں راجیہ اتسوا کے موقع پر جمعہ، یکم نومبر کو وزیر اعلیٰ سدارامیا نے 69 ممتاز شخصیات کو اعزازات سے نوازا۔ ان شخصیات میں مختلف شعبوں میں نمایاں کارنامے انجام دینے اور کرناٹک کی خدمت میں مثالی کردار ادا کرنے والے افراد شامل ہیں، جن میں سابق وزیر اعلیٰ اور مصنف ...