بابا صدیقی کی تدفین، ہزاروں افراد کی شرکت، قتل کی تحقیقات کے لیے 15 ٹیمیں تشکیل

Source: S.O. News Service | Published on 14th October 2024, 10:21 AM | ملکی خبریں |

ممبئی، 14/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)این سی پی کے سینئر لیڈر اور سابق ریاستی وزیر بابا صدیقی (66 سال) کے بہیمانہ قتل کے 24 گھنٹے گزر جانے کے باوجود بھی ممبئی پولیس نہ تو قتل کا آلہ برآمد کرسکی اور نہ ہی قتل کی اصل وجہ معلوم ہو سکی ہے۔ تاہم پولیس نے ایک مفرور ملزم پروین لونکر کو حراست میں لے لیا ہے۔ واقعے کی مزید چھان بین کے لیے 15 تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جو مختلف ریاستوں میں روانہ ہوچکی ہیں۔ اس دوران بابا صدیقی کے جسد خاکی کو اتوار کی رات 10 بجے پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ مرین لائنس میں واقع بڑا قبرستان میں ان کے خاندانی مقبرے میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ جنازے میں سینکڑوں سیاسی رہنما اور کارکن، پارٹی وابستگی سے بالاتر ہو کر شریک ہوئے۔ جنازے کی روانگی سے قبل باندرہ مغرب میں ان کے گھر پر ہزاروں سوگواران ان کی آخری جھلک دیکھنے کے لیے جمع تھے۔

تدفین میں  شرکت اور آخری دیدارکیلئے باندرہ میں ان کی رہائش گاہ پر پہنچنے والی بھیڑ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ان کی رہائش گاہ کے آس پاس کی کئی سڑکوں پر ٹریفک نظام بُری طرح متاثر ہوگیا۔ مقامی افراد کو اپنے گھر پہنچنے کیلئے گاڑیاں دور دراز پارک کرکے پیدل جانا پڑا۔ بھیڑ کو قابو کرنا پولیس کیلئے دشوار ہوگیا تو اس نے ممبا دیوی حلقہ کے ایم ایل اے امین پٹیل کی مدد لی کہ وہ عوام سے اپیل کریں تاکہ دیدار کیلئے بھیڑ کی وجہ سے بھگدڑ نہ مچ جائے۔ امین پٹیل نے انقلاب کو بتایا کہ بابا صدیقی عوام میں اتنے مقبول تھے کہ ان کے آخری دیدار کیلئے لوگوں نے ۴، ۴ ؍ گھنٹوں تک قطار میں انتظار کیا۔ پہلی نماز جنازہ ان کی رہائش گاہ اور دوسری قبرستان پہنچ کر ادا کی گئی ۔ ان کی رہائش گاہ پر جم غفیر کی وجہ سے نماز جنازہ متعینہ وقت کے کافی بعد تقریباً ساڑھے ۸؍ بجے ادا کی جاسکی۔ اس کے بعد جنازہ کچھ دورپیدل اور پھر ایمبولنس میں  مرین لائنس پر واقع بڑا قبرستان لے جایا گیا۔ سرکاری اعزاز کے تحت جنازہ کو ترنگے میں  لپیٹا گیا اور تدفین سے قبل پولیس نے ہوائی فائرنگ کرکے انہیں  الوداعی سلامی دی۔ 

 ممبئی پولیس نے بابا صدیقی کے قتل کی ہر پہلو سے جانچ کا اعلان کرتے ہوئے اس کیلئے ۱۵؍ ٹیمیں  تشکیل دی ہیں۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش اور جائے واردات سے۲؍ ملزمین کی گرفتاری کے بعدسپاری کلنگ کی بات منظر عام پر آئی ہے۔ اس دوران حالانکہ لارنس بشنوئی گینگ نے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے مگر پولیس نے اس کی تصدیق نہیں  کی۔ قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر جاری کئے گئے پیغام کے سلسلے میں  پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں پولیس نے بتایا کہ وہ اس پیغام کی صداقت کی جانچ کررہی ہے۔ پولیس کی تفتیش اور ملزمین کی گرفتاری کے تعلق سے ڈپٹی کمشنر آف پولیس دتا نلاؤڑے نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’’جائے واردات سے ہی پولیس کے جوان راجندر دھاباڑے اوران کے ساتھیوں نے ۲؍ ملزمین گرمیت منجیت سنگھ اور دھرم راج کشیپ کو گرفتار کر لیا تھا۔ ان کی تحویل سے ۲؍ پستول اور ۲۸؍ زندہ کاتوس برآمد ہوئے ہیں ۔ ‘‘ ان کا ۲۱؍ اکتوبر تک ریمانڈ حاصل کرلیاگیاہے۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ بابا صدیقی کےقتل کیلئے آٹو میں سوار ہوکر۴؍ افرادآئے تھے جن میں سے ۲؍ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ 

جس نوجوان نے بابا صدیقی پر فائرنگ کی اس کی شناخت شیوکمار گوتم کے طو رپر ہوئی ہے اور وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔  
بتایاجارہاہے کہ جس وقت این سی پی لیڈر پر حملہ ہوا اس وقت دُرگا کے وِسرجن کا جلوس نکل رہا تھا جس میں آتش بازی ہورہی تھی۔ آتش بازی کا فائدہ اٹھا کر حملہ آوروں نے پہلے دھوئیں  والا بم پھینکا اور پھر گولی چلادی جس کی آواز پٹاخوں  کی آواز میں کھوگئی البتہ دھواں  چھٹتے ہی بابا صدیقی خون میں  لت پت نظر آئے۔ شیوکمار گوتم جس نے ان پر ۶؍ راؤنڈ فائرنگ کی، دھوئیں  اور وِسرجن کے جلوس کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگی۔ یہی وجہ ہے کہ پولیس خبرلکھے جانے تک آلہ قتل برآمد کرنے میں  بھی ناکام ہے۔ 

ڈی سی پی دتا نلاؤڑے کے بقول ملزمین کئی دنوں سے بابا صدیقی کے روزانہ کے معمولات پر نظر رکھ رہے تھےاور حملہ کے دن سبھی ملزمین اسلحہ سے لیس ہو کر آئے تھے۔ وہ اپنے ساتھ فرار ہونے کیلئے مرچی کا اسپرے بھی لائے تھے جس کی ضرورت نہیں پڑی۔ 

لارنس بشنوئی گینگ کے نام سے جاری کئے گئے فیس بک پوسٹ میں  حملے کی ذمہ داری لئے جانے کےبعد پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈی سی پی نے بتایا کہ اس کی جانچ ہورہی ہے اور پولیس وجہ قتل جاننے کیلئے ہر پہلو سے جانچ کریگی۔ ملزمین کا ۲۱؍ اکتوبر تک ریمانڈ حاصل کرتے ہوئے کورٹ میں  بھی پولیس نے کہا کہ چونکہ الیکشن کا وقت ہے اس لئے وہ سیاسی رقابت کے زاویہ سے بھی اس قتل کی جانچ کرنا چاہتی ہے۔ پولیس ذرائع نے گرفتار کئے جانے والے دونوں ملزمین کا بشنوئی گینگ سے تعلق ہونے اور سپاری کلنگ کو انجام دینے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہی نہیں کرلا میں گرفتارو فرار ملزمین کے کرایہ پر مکان لینے اور ۱۴؍ ہزار کرایہ دینے کے علاوہ ۳؍ لاکھ کی سپاری طے ہونے اور ملزمین کو خرچ کے لئے ۵۰؍ ۵۰ ؍ ہزار روپے دیئے جانے کابھی دعویٰ کیا ہے۔ 

مفرور ملزمین کی تلاش میں سرگرداں ممبئی پولیس کی ایک ٹیم مدھیہ پردیش پہنچ گئی ہے۔ ایک پولیس افسر نے خبر رساں   ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایاہے کہ ’’ ایک مفرور ملزم کی تلاش میں   ممبئی پولیس کی ایک ٹیم مدھیہ پردیش پہنچ گئی ہے۔ اتر پردیش کے بہرائچ سے تعلق رکھنے والے مفرور ملزم کے بارے میں  شبہ ہے کہ وہ اجین یا اومکاریشور ضلع میں روپوش ہے۔ ‘‘

اتوارکو پولیس نے اس بات کی تصدیق کی کہ بابا صدیقی پر حملہ کے دوران ایک اور شخص زخمی ہوا ہے تاہم اس کی شناخت ظاہر کرنے سے گریز کیا جارہاہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بارہ بنکی: شرپسندوں کا مسجد پر حملہ، شکایت کے باوجود کارروائی نہ ہونے پر عوام میں غم و غصہ

اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی میں سلوری گواسپور علاقہ میں ہندوتوا شرپسند عناصر نے مسلمانوں کے گھروں کی املاک کے ساتھ رضا مسجد کو بھی نشانہ بنایا۔ مقامی رپورٹس کے مطابق، ۱۳ اکتوبر کو دسہرہ تہوار کے موقع پر مورتی وسرجن کے دوران کچھ شرپسند افراد دانستہً مسجد کے قریب جمع ہوئے اور ...

بہرائچ فساد معاملے پر بی ایس پی ، کانگریس اورسماجوادی کی یوگی سرکار پر تنقید

بہرائچ میں جس طرح سے فساد برپا ہوا ہے، وہ سوشل میڈیا کے ذریعہ دنیا پر پوری طرح سے عیاں ہوچکا ہے،اس کے باوجود یوگی حکومت فسادیوں پر قابو پانے کے بجائے مزاحمت اور دفاع کرنے والوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کررہی ہے۔

پرینکا گاندھی نے ’انتخابی سیاست‘ میں رکھا قدم، کانگریس نے وائناڈ لوک سبھا سیٹ سے بنایا امیدوار

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ’انتخابی سیاست‘ میں قدم رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ آج جیسے ہی کانگریس پارٹی نے کیرالہ کی وائناڈ لوک سبھا سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب کے پیش نظر پرینکا گاندھی کا نام بطور امیدوار اعلان کیا، ویسے ہی ان سوالوں پر فل اسٹاپ لگ گیا کہ وہ ...

جنوبی ہندوستان کی چار ریاستوں میں موسلادھار بارشوں کی وارننگ، تعلیمی ادارے بند، دفاتر میں گھروں سے کام کرنے کی ہدایت

ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے جنوبی ہندوستان کی متعدد ریاستوں میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ اس موسمی صورتحال کے پیش نظر کئی اضلاع میں اسکول اور کالج بند کر دیے گئے ہیں، جبکہ دفاتر میں ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ تمل ناڈو، کرناٹک، پڈوچیری اور ...

یوپی، بہار اور راجستھان سمیت 15 صوبوں کی 2 پارلیمانی اور 48 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات

الیکشن کمیشن نے منگل کے روز مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی کے ساتھ ہی ملک بھر میں ہونے والے ضمنی انتخابات کی تاریخوں کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ 15 صوبوں کی 48 اسمبلی سیٹوں اور 2 پارلیمانی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے لیے تاریخ سامنے آ گئی ہے۔