دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا کیا اعلان

Source: S.O. News Service | Published on 15th September 2024, 5:30 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 15/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال کل ہی تہاڑ جیل سے رہا ہو کر باہر آئے ہیں۔ اس دوران، اتوار کو انہوں نے سب کو چونکا دیتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ اگلے دو دن میں وزیراعلیٰ کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔ اروند کجریوال نے وضاحت کی کہ اس دوران قانون ساز اسمبلی کی میٹنگ بلائی جائے گی، جس میں نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ نیا وزیراعلیٰ بھی عام آدمی پارٹی سے ہی منتخب ہوگا، مگر کسی خاص نام کا ذکر نہیں کیا۔

اروند کجریوال نے عام آدمی پارٹی کے کارکنوں اور عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک عوام کی عدالت میں جیت نہیں جاتا ہوں، تب تک میں وزیراعلیٰ نہیں بنوں گا۔ میں چاہتا ہوں کہ دہلی کا انتخاب نومبر میں ہو۔ عوام ووٹ دے کر جتائیں اس کے بعد میں وزیراعلیٰ کی کُرسی پر بیٹھوں گا۔

دہلی کے وزیراعلیٰ  نے کہا کہ عوام کی دعاء سے بی جے پی کی ساری سازش کا مقابلہ کرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ ان کے آگے ہم نہیں جھکیں گے، نہ رکیں اور نہ بکیں گے۔ آج دہلی کے لیے کتنا کچھ کر پائے کیونکہ ہم ایماندار ہیں۔ آج یہ (بی جے پی) ہماری ایمانداری سے ڈرتے ہیں کیونکہ یہ ایماندار نہیں ہیں۔

اروند کجریوال نے آگے مزید کہا "میں پیسے سے اقتدار اور اقتدار سے پیسہ' اس کھیل کا حصہ بننے نہیں آیا تھا۔ دو دن بعد میں وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دوں گا۔ قانون کی عدالت سے مجھے انصاف ملا، اب عوام کی عدالت مجھے انصاف دے گی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں وارننگ دی گئی تھی کہ اگر دوسری بار خط لکھا تو جیل میں فیملی سے ملاقات بند کر دی جائے گی۔ کجریوال نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بڑے بڑے دشمن ہیں لیکن ستندر جین اور امانت اللہ خان بھی جلد ہی باہر آجائیں گے۔

وزیراعلیٰ اروند کجریوال کے استعفیٰ پر کابینی وزیر کیلاش گہلوت نے کہا کہ اب وزیراعلیٰ عوام کی عدالت میں جائیں گے اور ان سے ہی انصاف مانگیں گے، عدالت نے انصاف دے دیا ہے، اب جنتا کی باری ہے۔ راگھو چڈھا نے بھی امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں دہلی کے عوام پھر سے اروند کجریوال کو منتخب کرکے وزیراعلیٰ بنائیں گے۔

اروند کجریوال کے دو دنوں بعد استعفیٰ دینے کے اعلان پر کانگریس رہنما سندیپ دکشت نے کہا کہ صرف ضمانت مل جانے سے انصاف کی جیت کا اعلان نہیں کیا جاسکتا۔ یہ عوام طے نہیں کر سکتے کہ کوئی مجرم ہے یا نہیں۔ یہ عدالت کا کام ہے۔ دوسری طرف بی جے پی رہنما نے بھی کجریوال معاملے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ کجریوال اپنے استعفیٰ کے بعد اپنی اہلیہ سنیتا کجریوال کو اگلا وزیراعلیٰ بنانا چاہتے ہیں کیونکہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق وہ خود وزیراعلیٰ کے عہدے پر نہیں بیٹھ سکتے نہ ہی کسی فائل پر دستخط کر سکتے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بلڈوزر کارروائیوں پر مایاوتی کی تشویش، ملک بھر کے لیے یکساں رہنما اصول کی ضرورت پر زور

اتر پردیش کی سابق وزیراعلیٰ اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے ملک میں بڑھتے ہوئے بلڈوزر کارروائیوں پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے درخواست کی ہے کہ اس معاملے میں پورے ملک کے لیے یکساں رہنما اصول وضع کیے جائیں تاکہ انصاف کو یقینی بنایا ...

مرکزی حکومت کی 'ون نیشن ون الیکشن' کی منظوری، پارلیمنٹ میں بل پیش کرنے کی تیاریاں جاری

وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت کابینہ نے 'ون نیشن-ون الیکشن' (ایک ملک، ایک انتخاب) کی تجویز کو منظور کر لیا ہے۔ اس تجویز کے تحت ملک بھر میں تمام انتخابات، بشمول لوک سبھا، اسمبلی اور دیگر انتخابات، بیک وقت منعقد کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ اس معاملے کی جانچ کے لیے سابق صدر ...

موسلا دھار بارش کے پیش نظر 11 ریاستوں میں الرٹ، یوپی کے 24 اضلاع میں سیلاب کا خطرہ

ملک کے مختلف حصوں میں بدھ کے روز بھی بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ہے۔ قومی راجدھانی دہلی میں بھی اچھی بارش کے امکانات ہیں، جبکہ پہاڑی علاقوں سے میدانی علاقوں تک بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے اس سلسلے میں مرکز کے زیر انتظام 2 علاقوں سمیت 11 ریاستوں میں شدید بارش ...

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات: پہلے مرحلے کی ووٹنگ شروع، 24 سیٹوں پر 219 امیدواروں کا مقابلہ

جموں و کشمیر میں آج صبح 7 بجے سے اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ یہ انتخابات 10 سال کے بعد ہو رہے ہیں اور دفعہ 370 کے خاتمے اور ریاست کی تقسیم کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ووٹرز وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔ ووٹنگ کا عمل شام 6 بجے تک جاری ...

کانگریس کا امت شاہ سے سوال: اگر منی پور میں حالات ٹھیک ہیں تو پی ایم مودی نے دورہ کیوں نہیں کیا؟

کانگریس نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے منی پور سے متعلق بیان کے بعد مرکزی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پارٹی نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر امت شاہ کے مطابق شمال مشرق کی اس ریاست میں حالات معمول پر ہیں تو وزیر اعظم نریندر مودی اب تک وہاں جانے کی ہمت کیوں نہیں دکھا پائے؟