ہیمنت سورین کے بعداب دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال گرفتار؛ اپوزیشن لیڈران کی سخت تنقید؛ ای ڈی پر مودی انتظامیہ کی کٹھ پتلی ہونے کا الزام
نئی دہلی 21/مارچ (ایس او نیوز): دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کوانفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں گرفتار کرلیا جس کے ساتھ ہی وہ 50 دنوں کے اندر مرکزی ایجنسی کے ذریعہ حراست میں لئے جانے والے ملک کے دوسرے وزیر اعلیٰ کے طور پر نشان زد ہوگئے ہیں۔ اس سے قبل ہیمنت سورین کو بھی منی لانڈرنگ کیس میں ہی گرفتار کیا گیا تھا جو ابھی بھی جیل میں بند ہیں۔
بتاتے چلیں کہ دہلی ہائی کورٹ نے آج جمعرات صبح اس معاملے میں ایجنسی کی طرف سے کسی بھی طرح کی زبردستی کی کارروائی کے خلاف کیجریوال کی درخواست کو قبول کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے چند گھنٹے بعد ہی، ای ڈی تیزی سے حرکت میں آئی اور رات کااندھیرا پھیلتے ہی کجریوال کو اپنی حراست میں لے لیا۔
کجریوال کی گرفتاری کو لے کر عام آدمی پارٹی نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیجریوال "دہلی کے وزیر اعلیٰ ہیں اور رہیں گے۔"
کیجریوال کی گرفتاری پر اپوزیشن لیڈروں کی جانب سے بڑے پیمانے پر تنقید کی جارہی ہے کانگریس کے ایک سینئرلیڈر راہول گاندھی نے اس اقدام کو ایک "خوف زدہ ڈکٹیٹر" کے اقدام کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا جس کا مقصد جمہوریت کو تباہ کرنا ہے، جب کہ تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے بی جے پی حکومت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نفرت کی گہرائیوں میں ڈوب گئی ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق جمعرات شام کو، ای ڈی کے اہلکار کجریوال کی سرکاری رہائش گاہ پر پہنچے، جہاں انہوں نے تلاشی لی اور تقریباً 8:30 بجے وزیر اعلیٰ کو سرکاری طور پر گرفتار کرنے سے پہلے ان سے پوچھ تاچھ کی۔
وزیراعلیٰ کجریوال کی رہائش گاہ پرای ڈی اہلکاروں کے داخل ہوتے ہی AAP رہنماؤں اور حامیوں کی ایک قابل ذکر تعداد کیجریوال کی رہائش گاہ پر جمع ہوگئی، اور وزیر اعلیٰ کی حمایت میں احتجاجی صدائیں بلند کیں۔
اس موقع پر عام آدمی پارٹی نے ای ڈی پر نریندر مودی انتظامیہ کی کٹھ پتلی ہونے کا الزام لگایااور کہا کہ کجریوال کو گرفتار کرنے کا مقصد آنے والے لوک سبھا انتخابات میں کیجریوال کی مہم میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ کیجریوال کی گرفتاری ہندوستان میں کسی بھی موجودہ وزیر اعلیٰ کی گرفتاری کی پہلی مثال ہے۔ اس سے قبل جھارکھنڈ کے وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کو اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ کیجریوال نے کم از کم نو بار ای ڈی کے سمن کی تعمیل کرنے سے انکار کیا تھا اوران کی قانونی حیثیت کا مقابلہ کیا تھا، جب کہ ایجنسی نے سمن کو نظر انداز کرنے پر ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی کوشش کی تھی۔
کیجریوال کی سابق کابینہ کے کئی ارکان بشمول منیش سسودیا، سنجے سنگھ، اور ستیندر جین، اس وقت منی لانڈرنگ کے الزام میں حراست میں ہیں۔ سسودیا اور سنگھ کو ایکسائز پالیسی کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا، یہ بھی یاد رہے کہ بی آر ایس لیڈر کے کویتا کو بھی گزشتہ ہفتے اسی کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔
دہلی کے وزیر آتشی نے ریمارک کیا کہ کیجریوال وزیر اعلیٰ رہیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو جیل سے ہی شہر کا نظم و نسق سنبھالیں گے۔ آتشی نے کہا کہ "وہ دہلی کے چیف منسٹر کے طور پر برقرار رہیں گے۔ اگر ضرورت پڑی تو وہ جیل سے ہی حکومت چلائیں گے۔ جیل سے حکومت کرنے سے روکنے والا کوئی قانون نہیں ہے۔"
راہول گاندھی نے وسیع تر مضمرات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، "میڈیا سمیت تمام اداروں پر قبضہ کرنا، پارٹیوں کو ختم کرنا، کمپنیوں سے پیسے بٹورنا، اور اہم اپوزیشن پارٹی کے بینک کھاتوں کو منجمد کرنا، 'شیطانی طاقت' کے لیے کافی نہیں تھے۔ اب منتخب وزرائے اعلیٰ کوبھی گرفتارکیا جارہا ہےانہون نے کہا کہ I.N.D.I.A.اس کا مناسب جواب دے گی۔"
Arvind Kejriwal arrested by ED in money laundering case; opposition condemns move