گوتم اڈانی کے خلاف امریکہ میں گرفتاری کا وارنٹ جاری؛ 2240 کروڑ روپے رشوت کا الزام
نئی دہلی 22/نومبر (ایس او نیوز): نیویارک کی ایک امریکی عدالت نے اڈانی گروپ کے بانی گوتم اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر اڈانی سمیت اڈانی گرین انرجی کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے۔ ان پر انڈیا میں سرکاری افسران کو شمسی توانائی کے معاہدے حاصل کرنے کے لیے 265 ملین ڈالر (تقریباً 2240 کروڑ روپے) رشوت دینے کا الزام ہے۔
امریکی محکمہ انصاف نے آٹھ افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر کی ہے، جن میں گوتم اڈانی اور ساگر اڈانی شامل ہیں۔ الزام ہے کہ انہوں نے اوڈیشہ اور آندھرا پردیش سمیت کئی ریاستوں میں سرکاری افسران کو رشوت دی تاکہ اڈانی گرین انرجی کے شمسی توانائی کے معاہدے حاصل کیے جا سکیں۔
چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ اڈانی گرین انرجی نے امریکی سرمایہ کاروں اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کو دھوکہ دیا اور رشوت مخالف قوانین پر عمل کرنے کا جھوٹا دعویٰ کیا۔ مزید الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے سرمایہ کاروں سے معلومات چھپائیں اور جھوٹی بنیادوں پر سینکڑوں ملین ڈالر جمع کیے۔
امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) نے بھی اڈانی گروپ پر دھوکہ دہی کا الزام عائد کرتے ہوئے الگ شکایت درج کی ہے۔ ایس ای سی کا کہنا ہے کہ غلط بیانات کی بنیاد پر 175 ملین ڈالر (تقریباً 1450 کروڑ روپے) جمع کیے گئے۔
اس مقدمے میں دیگر کمپنیاں، جیسے کہ ماریشس کی ازہر پاور گلوبل لمیٹڈ، بھی شامل ہیں۔ الزام ہے کہ اس کمپنی نے رشوت کی منصوبہ بندی کی اور امریکی بدعنوانی مخالف قوانین کی خلاف ورزی کی۔
یہ کیس اڈانی گروپ اور مختلف ریاستی حکومتوں کے اعلیٰ عہدیداروں کے مابین بڑے پیمانے پر بدعنوانی کے الزامات کو اجاگر کرتا ہے۔ اگر الزامات ثابت ہو جاتے ہیں، تو ملزمان کو مالی جرمانے، مجرمانہ سزائیں، اور امریکی اسٹاک ایکسچینجز میں کمپنیوں کے عہدوں پر فائز ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔